پنامہ پیپرس میں کارروائی شروع

بدنام زمانہ پیپرس معاملہ میں ہندوستان کے محکمہ ٹیکس اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے کارروائی شروع کردی ہے۔ محکمہ انکم ٹیکس نے دہلی اور این سی آر میں 25 سے زائد ٹھکانوں پر چھاپہ ماری کی ہے۔ محکمہ کی ٹیم نے پٹیل فوڈ پروسسنگ مالی سروس اور ٹائر کے کاروبار میں شامل تین کاروباری گروپوں پر چھاپہ ماری میں 4 کروڑ نقدی اور زیورات اپنے قبضے میں لئے ہیں۔ سی بی ڈی ٹی نے حال ہی میں کہا تھا کہ پنامہ پیپرس معاملہ میں 792 کروڑ روپئے کے غیر اعلانیہ اثاثے کا پتہ چلا ہے اور اس کی جانچ تیزی سے جاری ہے۔ ایک سال پہلے واشنگٹن میں واقع انٹرنیشنل کنسورٹیم آف انویسٹیگیٹک جرنلسٹ نے پنامہ پیپرس کا خلاصہ کیا تھا۔ انفورسمنٹ ڈائریکیوریٹ نے کاروباری اور سابقہ آئی پی ایل چیئرین امین کے کنٹرول والی کمپنی کے 10.35 کروڑ روپئے کی مالیت کے میوچل فنڈ کو فیما قانون کے تحت ضبط کیا ہے۔ یہ کارروائی پنامہ پیپرس معاملہ میں کی گئی ہے۔ پنامہ پیپرس معاملہ میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے 46 اور فرموں کو فیما قانون کے تحت نوٹس جاری کیا ہے۔ پنامہ پیپرس نے تقریباً 150 معاملوں کو کارروائی کے لائق مانتے ہوئے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ اب تک متعلقہ فرموں کو نوٹس جاری کرچکا ہے۔ پنامہ پیپرس معاملہ کی جانچ کے لئے مرکزی سرکار نے ای ڈی سمیت کئی ایجنسیوں کو ملا کر ملٹی ایجنسی گروپ بنایا ہے۔ اس معاملہ میں اب تک 7 رپورٹ حکومت کو بھیجی جاچکی ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ پچھلے سال انٹرنیشنل کنسورٹیم آف انویسٹیگیٹک جرنلسٹ نے تقریباً1 کروڑ 15 لاکھ خفیہ دستاویزات کو عام کیا تھا۔ اس کے مطابق پنامہ میں واقع موروک فونسیکا فرم نے کئی ملکوں کے شہریوں کو ٹیکس بچانے میں غیر قانونی طور سے مدد کی تھی۔ ان میں بھارت یا ہندوستانی نژاد 426 لوگوں اور فرموں کے نام تھے۔ ادھر پڑوسی ملک پاکستان نے پنامہ پیپرس کو لیکر سخت کارروائی شروع ہوچکی ہے۔ ان پیپرس کے سبب پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف کو اپنے عہدہ سے ہٹنا پڑا تھا۔ نواز شریف کو اس معاملہ کو لیکر پاکستان کے قومی جوابدہی بیورو کے سامنے پیش ہونا پڑا۔ شریف اپنی بیٹی مریم شریف ایک داماد محمد صفدر کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے۔ بھارت ابھی نوٹس جاری کررہاہے اور پاکستان میں تو کارروائی بھی شروع ہوچکی ہے۔ یہ تصور بھارت میں نہیں کیا جاسکتا کہ کرپشن کے الزام میں کسی سرکردہ شخصیت کو عہدہ سے ہٹنا پڑے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!