کانگریس صدر عہدہ سے ریٹائر ہوئیں سیاست سے نہیں

کانگریس صدرسونیا گاندھی 19 سال تک کانگریس صدر کے عہدہ پر رہنے کے بعد سنیچر کو ریٹائر ہوگئیں۔ انہوں نے پارٹی کی کمان اپنے بیٹے اور نو منتخب صدر راہل گاندھی کو باقاعدہ حوالے کردی ہے۔ سونیا گاندھی کے سیاست سے ریٹائرڈ ہونے کی قیاس آرائیوں پر روک لگانے کے لئے پارٹی نے صاف کیا ہے کہ وہ صرف پارٹی صدر کے عہدہ سے ریٹائر ہوئی ہیں۔ اس سے پہلے سونیا گاندھی نے جمعرات کے روز پارلیمنٹ کمپلیکس میں اخبار نویسوں سے کہا تھا میرا وقت اب ریٹائر ہونے کا ہے۔ سونیا گاندھی نے اپنی ذمہ داری راہل گاندھی کو سونپی ہے لیکن وہ ہمیشہ پارٹی کا مارگ درشن کرتی رہیں گی۔ سونیا گاندھی آگے بھی کانگریس پارلیمانی پارٹی کی چیئرمین بنی رہیں گی یعنی وہ آگے سے پارٹی کے بجائے پارلیمنٹ میں زیادہ رول نبھائیں گی۔ بتایا تو یہ جارہا ہے کہ اپوزیشن پارٹیوں کے ساتھ تال میل بنائے رکھنے کی ذمہ داری بھی سونیا گاندھی کی ہوگی۔ سونیا گاندھی کی لیڈر شپ میں کانگریس پارٹی نے کافی اتار چڑھاؤ دیکھے ہیں۔ سونیا گاندھی محض ایسی کانگریس صدر رہیں جن کی قیادت میں کانگریس نے مسلسل دو پوری میعاد تک مرکز کا اقتدار سنبھالا۔1998ء میں منفی حالات میں کانگریس کی کمان سنبھالنے کے بعد 6 سال کے اندر ہی انہوں نے اٹل بہاری واجپئی کی قیادت والی بھاجپا سرکار سے اقتدار چھین لیا تھا۔ اس وقت ان کے وزیر اعظم بننے کی قیاس آرائیاں زوروں پر تھیں ، لیکن انہوں نے وزیر اعظم کی کرسی کو مسترد کر منموہن سنگھ کو وزیر اعظم چنا۔ اگلے 2009 ء کے چناؤ میں ان کے سامنے بھاجپا کے دوسرے بڑے نیتا لال کرشن اڈوانی تھے لیکن ان کی قیادت میں بھی کانگریس نے بھاجپا کو ہرا کر مرکز میں اقتدار برقرار رکھا۔ پھر سے منموہن سنگھ کو ہی وزیر اعظم چنا۔ یہ محض اتفاق ہے کہ جب سونیا گاندھی نے کانگریس کی کمان سنبھالی تھی تب بھی وہ اپوزیشن میں تھی اور اب جب راہل گاندھی کمان سنبھال رہے ہیں تب بھی کانگریس اپوزیشن میں ہے۔ اس وقت کانگریس کے پاس چار ریاستوں میں حکومتیں تھیں اس وقت پانچ ریاستوں میں حکومتیں ہیں۔ تب ان کے پاس لوک سبھا کے 141 ایم پی ہوا کرتے تھے اور اس وقت 46 ایم پی ہیں۔ پچھلے تین برسوں سے سبھی فیصلہ راہل گاندھی ہی لے رہے تھے۔ غور طلب ہے کہ سونیا گاندھی سیاست سے دور رہنا چاہتی تھیں۔1991ء میں راجیو گاندھی کے قتل کے بعد پارٹی کی کمان سنبھالنے کی درخواست کو مسترد کردیا تھا۔ 1997ء میں اندرونی رسہ کشی سے پارٹی کو بچانے کے لئے وہ سیاست میں آنے کو راضی ہوئیں تھیں۔ سونیا 1998ء میں کانگریس کی صدر چنیں گئیں اور 19 سال تک پارٹی کے صدر کے طور پر کام کیا۔ سونیا گاندھی اب کانگریس صدر کے عہدہ سے ہٹیں ہیں لیکن سیاست سے نہیں۔ ان کا کانگریس اور دیش دونوں ہی جگہ رول رہے گا اور وہ پارٹی کو سمت دیتی رہیں گی۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!