پنجاب سکم چناؤ میں کانگریس کی بمپر جیت
راہل گاندھی کے کانگریس صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد پارٹی کے لئے پہلی خوشخبری پنجاب بلدیاتی چناؤ میں بمپر جیت کی شکل میں سامنے آئی ہے۔ پنجاب میں سنیچر کو تین میونسپل کارپوریشنوں اور 32 نگرپالیکاؤں اور نگر پنچایتوں کے لئے پولنگ ہوئی۔ اس چناؤ میں حکمراں کانگریس پارٹی نے بھاری جیت درج کی ہے۔ پنجاب اسمبلی میں بڑی اپوزیشن پارٹی عام آدمی پارٹی کا صفایا ہوگیا ہے۔ وہیں اکالی۔ بھاجپا اتحاد بھی کھاتہ کھولنے میں ناکام رہا۔ جالندھر ،امرتسر اور پٹیالہ سٹی کارپوریشنوں سمیت نگر کونسل میں بھی کانگریس نے ایک دہائی بعد واپسی کی ہے۔ وزیر اعلی کیپٹن امرندر سنگھ نے کہا کہ ریزلٹ بہت اچھا آیا ہے۔ اس سے بہتر نتیجہ ہو ہی نہیں سکتا۔ہم نے کلین سوئپ کی ہے۔ مقامی کارپوریشن امور کے وزیر نوجوت سنگھ سدھو نے کہا کہ پنجاب نے راہل گاندھی کو پارٹی صدر بننے پر انہیں جیت کا تحفہ دیا ہے۔ جالندھر میں سبھی80 سیٹوں کے نتیجے اعلان ہوگئے ہیں۔ کانگریس نے 66 ، بھاجپا نے8، شرومنی اکالی دل نے4 و آزاد امیدواروں نے 2 سیٹوں پر جیت درج کی ہے۔ عام آدمی پارٹی یہاں کھاتہ بھی نہیں کھول پائی۔ پٹیالہ میں 60 سیٹوں میں سے اعلان سبھی 58 سیٹوں پر کانگریس امیدواروں نے جیت درج کی ہے جبکہ امرتسر میں79 جونتیجے اعلان ہوئے ہیں ان میں سے63 پر کانگریس ،7 پر بھاجپا، 7 پر شرومنی اکالی دل و 4 پر آزاد امیدواروں نے جیت درج کی۔وزیراعلی کیپٹن امرندر سنگھ نے کہا کہ اس جیت نے کانگریس کی پالیسیوں پر مہر لگادی ہے۔ انہوں نے حریفوں کی گھٹیا کمپین کو کراری ہار بتایا ہے۔ انہوں نے کہا یہ چناؤ ریاستی حکومت کی طرف سے پچھلے 9 مہینے میں لئے گئے فیصلوں کا ایک امتحان تھا۔ کانگریس پارٹی نے اسے پاس کرلیا ہے۔ جنتا نے سرکار کی پالیسیوں پر مہر لگانے کا کام کیا ہے۔ وزیر اعلی نے چناؤ کے دوران کسی طرح کے تشدد سے انکار کیا ہے۔ پنجاب میں کانگریس کی سرکار ہے اور پردیش میں اکالی۔بھاجپا اتحاد بری طرح سے لڑکھڑا گیا ہے۔ اسمبلی میں اتحاد کی ہار کا جو سلسلہ شروع ہوا تھا وہ آگے بڑھ گیا ہے۔ بھاجپا کو پنجاب کے بارے میں سنجیدگی سے غور کرنا ہوگا۔ انہیں اکالی دل سے اتحاد کرکے صرف نقصان ہی ہوا ہے۔ وہیں راہل گاندھی کی شخصی پوزیشن مضبوط ہوئی ہے۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں