کوریائی برصغیر میں جنگ کے بادل

پچھلے کچھ دنوں سے ایک اور خطرناک جنگ کے بادل منڈرانے لگے ہیں۔ نارتھ کوریا کا رویہ ساری دنیا کے لئے باعث تشویش بنا ہوا ہے۔ نارتھ کوریا آئے دن امریکہ کو دھمکانے سے باز نہیں آتا۔ حال ہی میں نارتھ کوریا کے سرکاری میڈیا رپورٹ کے مطابق نارتھ کوریا نے اپنی انٹرکونٹیننٹل میزائل کا تجربہ کیا ہے۔ سینئر لیڈر کنگ جانگ اون نے کہا ہے ٹیسٹ میں یہ ثابت ہوگیا ہے کہ امریکہ اس کی زد میں ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نارتھ کوریا کے اس قدم کو بیحد لاپروائی بھرا اور خطرناک بتایا ہے۔ میزائل تجربے کے ٹیسٹ کی تصدیق کرتے ہوئے نارتھ کوریا نے بتایا آئی سی بی این (انٹرکونٹیننٹل میزائل) نے قریب 47 منٹ تک اپنی رفتار بنائے رکھی اور 37 سے24 کلو میٹر (2300 میل) اوپر تک گئی۔ امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ نارتھ کوریا کے ہتھیار پروگرام پر چین کے رخ سے بہت مایوس ہیں۔ ٹرمپ نے ٹوئٹر پر لکھا کہ وہ نارتھ کوریا کے خلاف چین کے کوئی قدم نہ اٹھانے کی پالیسی کو تسلیم نہیں کریں گے۔ ٹرمپ نے لکھا ہے ہمارے پرانے نیتاؤں نے بیوقوفی دکھاتے ہوئے چین کے ساتھ لاکھوں ڈالر کا کاروبار کیا، پھر بھی وہ نارتھ کوریا کے رشتوں میں کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھاتے، صرف باتیں کرتے ہیں۔ اس پر چین کے سرکاری اخبار ’گلوبل ٹائمس‘ نے امریکہ کی جم کر کھنچائی کی ۔ اس میں شائع ایک آرٹیکل میں کہا گیا ہے کہ نارتھ کوریا پر دباؤ بنانے کے لئے چین نے بڑی قیمت چکائی ہے، لیکن امریکی مفادات کے لئے چین اپنے قومی مفادات کو ترک نہیں کرسکتا۔ اخبار میں یہاں تک لکھا ہے کہ ٹرمپ جو کچھ کہہ رہے ہیں وہ کوئی نوسکھیا صدر ہی کہہ سکتا ہے۔ جسے نارتھ کوریا کے نیوکلیائی پروگرام کے بارے میں کچھ خاص پتہ نہیں ہے۔ ادھر امریکہ نے کہا ہے کہ نارتھ کوریا کو لیکر بات کرنے کا وقت اب ختم ہوچکا ہے۔ اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی نے کہا سکیورٹی کونسل کا ہنگامی سیشن بلانے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ ہیلی نے چین ،جاپان اور ساؤتھ کوریا سے چونگ یانگ پر شکنجہ کسنے کی اپیل کی ہے۔ ان کا کہنا ہے نارتھ کوریا پر بین الاقوامی دباؤ بڑھانے والے سکیورٹی کونسل کے کسی مزید ریزولوشن کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ جوابی کارروائی کرتے ہوئے امریکہ نے بھی اپنی متنازعہ میزائل اینٹی سسٹم کا کامیابی سے تجربہ کیا ہے۔ امریکہ کا کہنا ہے کہ کوریا برصغیر پر بم گرانے والے جنگی جہاز بی۔1 نے بھی اڑان بھری ہے۔ امریکہ کی اس فوجی مشق کو نارتھ کوریا کے میزائل تجربے کے سیدھے جواب کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔ کوریائی برصغیر میں کسی بھی لمحہ جنگ چھڑ سکتی ہے۔ نارتھ کوریا کا حکمراں کنگ جانگ اون اتنا پاگل ہے کہ وہ اپنی ضد پر اڑ کر امریکہ یا ساؤتھ کوریا پر اپنی میزائل بھی مار سکتا ہے۔ امید کی جاتی ہے ایسی کوئی صورتحال نہ پیدا ہو۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟