لگاتا راپ گریڈ ہوتی دہلی پولیس

دہلی پولیس بھارت کی سب سے اچھی پولیس فورس میں سے ایک مانی جاتی ہے۔ دیش کی راجدھانی ہونے کے سبب دہلی پولیس کے سامنے چنوتیاں بھی بہت سی ہیں۔ دہشت گردی کے بڑھتے قدم سے پولیس کو بھی اپنے آپ کو اسی حساب سے اپ گریڈ کرنا پڑتا ہے۔ دہشت گردوں کی پہنچ اب بیحد خطرناک زمرے میں آنے والے پی ٹی ایم اور آر ڈی ایکس و دیگر دھماکوں سامان تک ہوچکی ہے۔ اس طرح سے نئے خطرے سے نمٹنے کے لئے اب دہلی پولیس اسرائیل کی طرز پر خود کو جدید ٹکنالوجی سے آراستہ کررہی ہے۔ پچھلے تین مہینے میں دہلی پولیس نے طاقتور دھماکو کے ساتھ ڈفیوز کرنے والے جدید آلات خریدے ہیں۔ ان میں ایکسکلوسیوڈٹیکٹر، ڈیپ سرچ میٹل ڈٹیکٹر، ہکلائن مشین، ٹیلس کوپی مینوپلیٹی اور اہم ترین پروٹکٹ سوٹ وغیرہ جیسے جدید ترین سازو سامان شامل ہیں۔ یوپی اسمبلی میں ملا پی این ٹی دھماکو چیز ہی سال2011ء میں دہلی ہائی کورٹ کمپلیکس کے باہر دھماکے میں استعمال ہوئی تھی۔ دیش کی راجدھانی دہلی ہمیشہ سے ہی دہشت گردوں کے بڑے ٹارگیٹ پر رہی ہے۔ لاء اینڈ آرڈر کے ساتھ ساتھ ہی ایسے خطروں کی چنوتی دہلی پولیس کے سامنے ہمیشہ بنی رہتی ہے جسے ذہن میں رکھتے ہوئے دہلی پولیس اسرائیل ،امریکہ اور دیگر ترقی یافتہ ملکوں کی طرح دہشت گردی کے واقعات کا مقابلہ کرنے کے لئے خود کو ٹکنالوجی سے آراستہ کرتی رہی ہے۔ اس سے نہ صرف جانچ میں مدد ملے گی بلکہ پولیس ملازمین کا حوصلہ بھی بڑھے گا، کشمیر ،کیرل، مغربی بنگال، یوپی ،بہار ایسی ریاستی ہیں جہاں جہادی سرگرمیوں میں تیزی آئی ہے لیکن تمام طرح کی کوششوں کے باوجود یہ جہادی دہلی میں کوئی بڑی واردات نہیں کرسکے۔ یہ دہلی پولیس کی چوکسی کی ہی وجہ ہے کہ کوئی بڑا حملہ دہلی میں برسوں سے نہیں ہوسکا۔ ٹکنالوجی اپ گریڈ کا کام پچھلے کئی مہینوں سے چل رہا ہے لیکن پچھلے تین مہینے میں اس کام میں تیزی آئی ہے۔ خریدے گئے خاص طریقے کے آلات بم اور امپروٹائڈ ایکسکلوسیو ڈیوائز کا پتہ لگانا اور انہیں ناکارہ کرنے میں ماہر ہے۔ ان میں 23 ایکسکلوسیو ڈٹیکٹر، 21 ڈیپ سرچ میٹل ڈٹیکٹر،24 ہک اینڈ لائن مشین ، 26 فائبر پلاسٹک اسکوپ ،26 ٹیلی اسکوپی مینی پلیٹرس ہیں۔ دہلی پولیس پلاسٹنگ مشین، ریموٹ کا ر اوپنگ کٹ ، دور سے آپریٹ کرنے والے ریموٹ وہیکل بھی خرید رہی ہے جو بازاروں میں پارکنگ یا لوگوں کی آمدورفت والے مقامات پر بم یا دیگر دھماکو چیز کا پتہ لگا سکتے ہیں۔ ایک خاص سوٹ بھی خریدا جارہا ہے جسے ہیلمٹ میں لگے کیمرے سے دھماکو کے آس پاس کی ریکارڈنگ ہوتی ہے۔ ایک ریموٹ کنٹرول وہیکل ہے جو بم کو ڈٹیکٹ دور سے کر سکتی ہے۔ کوئی بھی پیکٹ پکڑا ہو تو یہ ریموٹ آپریٹو وہیکل پاس جاکر دیکھ سکتی ہے اس میں کیا ہے۔ اس سے پولیس ملازمین کی دھماکوں سے اڑنے سے حفاظت ہوگی۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟