اسرو نے 104 سیٹلائٹ ایک ساتھ چھوڑ کر تاریخ بنائی

انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) نے بدھوارکو ایک ہی راکٹ سے ریکارڈ 104 سیٹلائٹ کا کامیاب تجربہ کرکے تاریخ بنائی۔ پچھلا ریکارڈ روس کے نام تھا جس نے 2014ء میں ایک بار 37 سیٹیلائٹ چھوڑے تھے۔ ان میں 104 سیاروں میں 3 غیر ملکی اور باقی 6 دیشوں کے ہیں۔ سب سے زیادہ96 امریکی سیٹلائٹ ہیں۔ نئے کارنامے سے بھارت اربوں ڈالر کی اسپیس انڈسٹری میں بڑے ٹھیکے حاصل کرسکے گا۔ پی ایس ایل وی سی۔37 کے ذریعے ایک ساتھ 104 سیٹلائٹ کو کامیابی کے ساتھ طے وقت سے زمین کے مدار میں قائم کرنا انتہائی مشکل کام تھا اس لئے اس میں سیاروں کے سب سیٹلائٹ کے آپس میں ٹکرانے کاخطرہ تھا لیکن ہمارے قابل سائنسدانوں نے ان کے مختلف ملکوں میں یقینی وقت کے فرق سے داغنا طے کر ان خطروں کے خدشات کو ختم کردیا تھا۔ اسرو کے سائنسدانوں کی یہ صلاحیت مغربی دیشوں کے وسائل سے آراستہ اداروں و انکے ٹیلنٹ سائنسدانوں کے مقابلے میں کافی تجربہ کار ہیں۔ تین دیسی سب سٹیلائٹ میں دو نینو اور ایک کارٹوسنٹ۔2 سیریز کا مین سیٹلائٹ ہے۔ یہ خاص طور پر موسم پر نگاہ رکھنے کیلئے ہے حالانکہ اس سے چین ۔ پاک کے علاقوں میں زمین پر ایک میٹر تک کی ہائی ریزولوشن تصویریں لی جاسکیں گی۔ بھارت نے تجرباتی سیکٹر میں اس روس کوپچھاڑدیا ہے جس کو خلائی ریسرچ کا خالق کہا جاتا ہے۔ اس نے ہی 2014ء میں ایک راکٹ سے 39 سیٹلائٹ کو چھوڑنے کا ریکارڈ بنایا تھا۔ جواب میں اسرو نے اس کے اگلے ہی سال 23 سیٹلائٹ کو ایک ساتھ خلا میں قائم کرکے روسی ریکارڈ کا نہ صرف پیچھا کرنے کی کوشش کی بلکہ جلد ہی نیاریکارڈ بنا کر اپنا مضبوط منصوبہ جتادیا تھا۔ اس کے پہلے پی ایس ایل وی سے لانچ کا خرچ 100 کروڑ روپے ہوا کرتا تھا۔ سائنسدانوں کے مطابق انٹرکس نے ان سیٹلائٹ کے لئے 200 کروڑ روپے کی ڈیل کی ہے یعنی اسے قریب100 کروڑ روپے کی بچت ہے۔ ڈاکٹر ڈی پی کانک (ترجمان اسرو) کے مطابق اسرو کا مقصد ریکارڈ بنانا نہیں ہم صرف اپنی لانچنگ صلاحیت جانچناچاہتے ہیں۔ اس کی کامیابی سے کمرشل لانچنگ میں بھارت کی پہچان اور مضبوط ہوگی۔ امریکہ، چین اور یوروپ کے مقابلے میں بھارت 66 گنا سستا ہے۔ بھارت میں سیٹلائٹ کی کمرشل لانچنگ دنیا میں سب سے سستی پڑتی ہے۔ اتنا ہی نہیں بھارت کے ذریعے سیٹلائٹ لانچ کرنا یہاں تک کہ روس سے بھی چار گنا سستا پڑتا ہے۔ روس کی لانچنگ 455 کروڑ کی ہوتی ہے، امریکہ کی 381 کروڑ اور جاپان ۔چین میں تو یہ6692 کروڑ کے حساب سے ہوتی ہے۔ ہم اسرو کے تمام سائنسدانوں کو اس شاندار کامیابی پر مبارکباد دیتے ہیں ۔ انہوں نے ہرہندوستانی کا سر فخرسے اونچا کردیا ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!