دہلی کے 21 ویں لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل کا خیر مقدم ہے

دہلی کے 21 ویں لیفٹیننٹ گورنر شری انل بیجل کا خیر مقدم ہے۔ 70 سالہ بیجل تھنک ٹینک وویک آنند فاؤنڈیشن کی ایگزیکٹو کونسل میں تھے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اس ادارے سے وابستہ نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر اجیت ڈوبھال سمیت کئی رخصت پذیر حکام کو اہم عہدوں پر مقررکیا ہے۔ شری انل بیجل دہلی کے 21 ویں گورنر بنے ہیں۔ وہ 2006ء میں وزارت شہری ترقی میں سکریٹری کے عہدے سے ریٹائر ہوئے تھے۔ وہ ڈی ڈی اے کے وائس چیئرمین بھی رہ چکے ہیں۔ دہلی کے سابق لیفٹیننٹ گورنر نجیب جنگ نے ساڑھے تین سال کی میعاد پوری کرکے 22 دسمبر کو اچانک استعفیٰ دے دیا تھا۔ شری بیجل کو عہدہ سنبھالتے ہی کئی چیلنجوں سے جنگ لڑنی پڑے گی۔ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی زبان کا سامنا کرنے کے لئے نجیب جیسا تحمل برتنا تو ان کے لئے چنوتی ہوگی ہی ساتھ ہی جن اسباب سے نجیب جنگ نے اپنی راج گدی چھوڑی ہے ان اسباب کو تلاش کر مرکزی سرکار اور راج نواس کے درمیان توازن کی کڑی بنائے رکھنا بھی ان کے لئے ایک بڑی آزمائش ہوگی۔ ایک بڑی چنوتی شنگلو کمیٹی کی رپورٹ سامنے لانے اور اس پر کارروائی کو لیکر بھی انل بیجل کو دو چار ہونا پڑے گا۔ نئے سال کے آغاز کے ساتھ ہی دہلی کے راج نواس میں بھی ایک نئی شروعات ہوگی۔ دہلی سرکار اور افسروں کے درمیان تال میل قائم کرنا نئے لیفٹیننٹ گورنر کے لئے بڑا چیلنج ہوگا۔ حکام سے بنے ٹکراؤ کے حالات سے سرکاری کام کاج میں بھی رکاوٹیں آرہی ہیں۔ عام آدمی پارٹی اور بھاجپا کے درمیان ٹکراؤ کے حالات بنے رہے ہیں، معاملے میں عاپ لیڈر کہہ چکے ہیں کہ بھاجپا ایسے شخص کو اس عہدے پر لائے گی جو سیدھے طور پر بھاجپا سے جڑا ہو، اس غلط فہمی کو دور کرنا ہوگا۔ ویسے دہلی کے کام کاج سے انل بیجل پوری طرح سے واقف ہیں۔ وہ دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے جب وائس چیئرمین ہوا کرتے تھے تو سینئر افسران کی مانیں تو بیجل نے اپنے عہد کے دوران ڈی ڈی اے میں شفافیت لانے میں کامیابی حاصل کی تھی اور جنتا کے تئیں ملازمین اور افسران کی جوابدہی طے کی تھی ۔وہ ہر معاملے کے تئیں سنجیدہ تھے۔ اپنے طریقہ کار کے لئے مقبول رہے ہیں۔ شری بیجل کو جاننے والے بتاتے ہیں کہ سمجھوتہ کرنا ان کی عادت نہیں ہے۔ قاعدے قانون کے تحت کام کرنے والے بیجل جن عہدوں پر بھی رہے ہیں وہاں انہوں نے کام کاج کے ڈھنگ میں کئی مثبت تبدیلیاں کی ہیں۔ 1969ء بیج کے آئی اے ایس افسر انل بیجل اٹل بہاری واجپئی کی سرکار میں ہوم سکریٹری بنائے گئے تھے لیکن تقرری کے تقریباً چار مہینے بعد ہی جون 2004 ء میں آئی یوپی اے حکومت نے انہیں عہدے سے ہٹا کر شہری ہوا بازی وزارت میں بھیج دیا تھا ۔ اس کے بعد بیجل کئی وزارتوں میں فرائض منصبی انجام دیتے رہے ہیں۔ اس لحاذ سے 70 سالہ انل بیجل کافی تجربہ کار ہیں۔ ہم شری بیجل کا خیر مقدم کرتے ہیں اور نئی ذمہ داری کے لئے نیک خواہشات بھی دیتے ہیں۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!