جاتے جاتے 2016 کئی رنگ دکھا گیا:2017 بہتر ثابت ہو

جاتے جاتے2016ء کا سال آخری دنوں میں اپنا رنگ دکھا گیا ہے۔ نوٹ بندی کے اعلان نے سارے دیش کو بینکوں و اے ٹی ایم کی لائنوں میں لگادیا۔سال2017ء بھی غیر یقینی حالات میں شروع ہوا ہے۔ امید کی جاتی ہے کہ اس سال بھارت کی عوام کو اس اشو پر راحت ملے گی۔ دہلی میں جواہر لال نہرو یونیورسٹی کا اشو چھایا رہا۔ کنہیا کمار و جے این یو میں ملک دشمن سرگرمیاں اخبارات کی سرخیاں رہیں۔ پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس آپسی جھگڑوں میں برباد ہوگیا۔ لوک سبھا کا 83 فیصد ، راجیہ سبھا کا80فیصد وقت احتجاج اور بحث میں برباد ہوا۔ تاملناڈو کی معجزاتی وزیر اعلی جے للتا کے دیہانت سے تاملناڈو غم میں ڈوب گیا۔2016ء میں ہم نے ہریانہ میں جاٹ آندولن کا تشدد آمیز روپ دیکھا۔ ایسے ہی گجرات میں پارٹی دار آندولن بھی دیکھنے کو ملا۔سال کے آخر میں اترپردیش میں سماجوادی پارٹی کا گریٹ سیاسی دنگل بھی دیکھنے کو مل گیا۔ سکیورٹی فورس کے لئے 2016ء ملا جلارہا جبکہ وزارت دفاع نے کئی معاہدوں کو منظوری دے کر اس سال اپنے کھاتے میں کئی کارنامے جوڑے۔ رافیل جنگی جہازوں کا سمجھوتہ، امریکہ کے ساتھ فوجی وسائل معاہدہ،ڈیفنس خرید اور بلیک لسٹ کرنے سے متعلق نئی پالیسیاں اور ملک میں تیار نیوکلیائی اہمیت کی حامل آبدوز کو سروس میں شامل کرنا ان میں خاص ہیں۔کنٹرول لائن کے پار دہشت گردو کے ٹھکانوں پر ہندوستانی فوج کے ذریعے سرجیکل اسٹرائک جہاں لمبے عرصے تک یاد رہے گی وہیں پاکستان کی پراکسی جنگ کی جوابی کارروائی نے اکیلے جموں و کشمیر میں ہی80 سکیورٹی جوان کا کھونا بھاری نقصان رہا۔ پٹھانکوٹ ایئر بیس اسٹیشن اور اڑی و نگروٹا میں فوجی کیمپوں پر دہشت گردانہ حملہ بڑا جھٹکا رہے اور ان میں کئی جانیں گئیں۔ اس سال وزیر اعظم نریندر مودی اور کانگریس نائب صدر راہل گاندھی ،بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار سرخیوں میں رہے۔ حال ہی میں کرکٹر محمد سمیع پر سوشل میڈیا میں تنقید کی گئی کیونکہ ان کی بیوی حسین جہاں کی عریاں تصویر فیس بک پر پوسٹ ہوئی تھی جس میں وہ بغیر بازو والی گاؤن پہنے ہوئی تھیں۔ ان سے کہا گیا ہے کہ وہ یقینی کریں کہ ان کی بیوی حجاب میں نظر آئیں۔ حالانکہ سوشل میڈیا پر کرکٹر محمد کیف اور نغمہ نگار جاوید اختر اور ان کے لڑکے فرحان اختر اور دیگر لوگوں نے سمیع کا بچاؤ کیا۔ اسی طرح بالی ووڈ ایکٹریس کرینہ کپوراور سیف علی خان کے گھر نوزائیدہ بچے کی پیدائش اور اس کا نام ’تیمور‘ رکھنے کا معاملہ سوشل میڈیا میں خوب موضوع بحث رہا۔ 2017ء میں کئی ریاستوں کے اسمبلی چناؤ پر دیش کی نگاہ رہے گی اور اسی سال میں سب کی نظر ملک کے نئے صدارتی چناؤ پر بھی ہوگی۔ اسی سال میں عالمی طاقتوں سے رشتوں میں کئی فیصلہ کن موڑ آنے کی امید ہے۔ امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے سے حالات پر پوری طرح نظر رہے گی۔ بھارت کو اس بات کو سمجھنا ہوگا کہ پاکستان سے نمٹنے کیلئے کوئی دور رس کارگر پالیسی ہو ، چین سے بھی محاذ آرائی کی چنوتی ہمارے سامنے ہوگی۔ خاص طور پر دہشت گرد مسعود اظہر کو اقوام متحدہ کی ممنوعہ دہشت گردوں کی لسٹ میں شامل کرنے کی بھارت کی کوششوں پر اڑنگا لگانے کی چین کی کوششوں سے نمٹنے کی سمت میں قدم اٹھانے ہوں گے۔ چین اور پاکستان کے درمیان گہری دوستی سے بھی بھارت میں جو تشویش ہورہی ہے اس میں روس کا لنک جڑتا دکھائی دے رہا ہے۔ سال2017ء میں بھارت کے لئے روس کے موقف کو لیکر بھی ٹھوس حکمت عملی بنانی ہوگی۔ لالو۔ نتیش کی دوستی 2015 ء کے آخر میں شروع ہوئی اور دونوں نے بڑی جیت حاصل کی ،2016 ء میں کچھ دراڑ آنے کے بعد بھی یہ دوستی نہیں ٹوٹی کیا 2017ء میں بھی یہ برقرار رہے گی؟ مودی سرکار کے چوتھے بجٹ سے سب کو جادوئی امید ہے سبھی طبقے سوغات کا انتظار کررہے ہیں، ایسے میں فروری 2017 ء کا دن بہت خاص ہونے والا ہے؟ 2016ء میں سپریم کورٹ اور مرکز ی سرکار کے درمیان کئی موقعوں پر ٹکراؤ ہوا نئے سال کے پہلے ورکنگ ڈے کے دن نئے چیف جسٹس جے ایس کھیر عہدہ سنبھالیں گے۔ ان کی لیڈر شپ میں بگڑتے رشتے کدھر مڑیں گے؟ میں اپنی طرف سے روزنامہ پرتاپ، ویر ارجن اور ساندھیہ ویر ارجن کی جانب سب کو نئے سال کی مبارکباد دیتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ یہ برس سب کے لئے خوشحالی کا باعث ہو۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟