پاکستان کی برابری کرنے کیلئے رافیل جہازوں کی سخت ضرورت تھی

چونکانے والی بات یہ ہے کہ بھارت نے پچھلے 20 سال میں نئے جنگی جہاز نہیں خریدے ہیں۔ ہم 20 سال پرانے جہازوں سے ہی جدید پاکستانی ایئر فورس کا مقابلہ کرنا چاہتے ہیں۔بیشک ہمارے پاس سخوئی، جگوار و مگ جہاز ہیں۔ ایئرفورس میں یہ ایک ایف ۔16 جیسے پاکستانی جنگی جہازوں کی برابری نہیں کرسکتے۔ یہ خوشی کی بات ہے کہ مودی سرکار نے فوجی سازو سامان خریدنے کا فیصلہ لیا ہے۔ اگر ہماری فوجیں درکار معیاری ہتھیاروں اور جہازوں، آبدوزوں سے مسلح نہیں ہوں گی تو ہم پاکستان سے پیچھے ہی رہیں گے۔ پاکستان کو چین اور نارتھ کوریا ہر طرح کی فوجی مدد کررہا ہے۔ وہ تو امریکہ سے بھی ہتھیار لے لیتے ہیں۔ اسی نقطہ نظر سے فرانس کے ساتھ حملہ کرنے والے جنگی جہاز رافیل سودے پر مہر لگانا بھارت کا بڑا کارنامہ ہے۔ وزیر دفاع منوہر پاریکر نے 36 رافیل جنگی جہازوں کے لئے قریب 59 ہزار کروڑ کے سودے پر دستخط کردئے ہیں۔ جدید ترین میزائلوں اور ہتھیاری تکنیک سے مسلح ان جنگی جیٹ کے شامل ہونے سے انڈین ایئر فورس پاکستان کے ساتھ ساتھ چین کی بھی چنوتی سے نمٹنے میں اہل ہوگی۔ بھارت کا پچھلے 20 سال میں یہ پہلا جہازی سودا ہے۔ انڈین ایئر فورس کے پاس ابھی80 کی دہائی والے پرانی پیڑھی کے جہاز ہیں۔ دو انجن والا رافیل جنگی جہاز پاکستان کے پاس ایف۔16 کے مقابلہ بہت بڑھیا ہے۔
ایف۔16 کی 2400 میل کی رینج ہے اور پاکستان کے پاس ابھی جو وی وی آر موجود ہیں اس کی رینج صرف80 کلو ہے جبکہ رافیل 3700 کلو میٹر رینج تک مار کرنے والا ہوائی جنگی جہاز ہے جو 24500 کلو وزن لے جانے میں بھی اہل ہے۔ رافیل کی سرچ رینج 780 سے 1055 ملی میٹر تک ہے یعنی زیادہ سے زیادہ دور نظر رکھ سکتا ہے۔ اب تک بھارت کے پاس موجود سب سے طاقتور جہاز سخوئی 30 ایم کے آئی کی سرچ رینج 4500 میل ہی ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے رافیل روزانہ 5بار اڑان بھر سکتا ہے جبکہ دیگر جہاز 3 مشن ہی کر پاتے ہیں جیسے سخوئی 30 کا انجن بدلنے میں 8 گھنٹے لگتے ہیں جبکہ رافیل میں یہ کام 30 منٹ میں ہو سکتا ہے۔ کسی بھی موسم میں اڑان بھرنے میں اہل رافیل ایک منٹ میں قریب 60 ہزار فٹ کی اونچائی تک جا سکتا ہے۔ دو انجن والا رافیل بہت ہی عمدہ جنگی جہاز ہے۔ سبھی طرح کی کارروائیوں کو انجام دے سکتا ہے۔ ایک مشن میں ہی زمین پر حملہ اور ہوا میں سکیورٹی دونوں کو کر سکتا ہے اور ہوا سے ہوا اور ہوا سے زمین پر مار کرسکتا ہے۔ یہ نیوکلیائی ہتھیار لے جانے میں اہل ہے۔ رافیل ہوا سے ہوا میں مارکرنے والی میٹیور مزائل سے لیس ہے۔ اس سے چین اور پاکستان کے کئی علاقے بغیر سرحد پار کئے بھارت کی زد میں آجائیں گے۔ رافیل جب انڈین ایئرفورس میں شامل ہوجائے گا تب صحیح معنوں میں ہم پاکستانی جہازوں کی برابری کر پائیں گے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟