بنسل پریوار کی خودکشی کا ذمہ دار کون

ایک رشوت معاملہ میں پورے خاندان کا ہی خاتمہ انتہائی تکلیف دہ واقعہ ہے۔ کارپوریٹ افیئرس کے سابق ڈائریکٹر جنرل بی ۔ کے۔بنسل (60 سال) اور ان کے بیٹے یوگیش بنسل (32 سال) نے مشرقی دہلی کے آئی پی ایکسٹینشن علاقہ میں واقع نیل کنٹ اپارٹمنٹ کے اپنے فلیٹ میں خودکشی کرلی۔ اسی سال16 جولائی کو ایک ہوٹل میں سی بی آئی نے 9 لاکھ روپے کی رشوت لینے کے الزام میں بی۔ کے ۔ بنسل کو گرفتار کیا تھا۔ اس واقعہ سے بنسل کا خاندان اس طرح صدمے میں پڑگیا کہ 19 جولائی کو ان کی بیوی ستیہ بالا (58 سال) اور بیٹی نیہا (28 سال ) نے خودکشی کرلی تھی۔ اسی بنیاد پر جیل سے باہر آئی بی۔ کے۔بنسل سے مسلسل پوچھ تاچھ چل رہی تھی۔ بی ۔کے بنسل اور ان کے بیٹے کے کمرے سے دو الگ الگ سوسائڈ نوٹ برآمد ہوئے ہیں۔ان میں سی بی آئی پر انہیں اذیت پہنچانے کا الزام لگایا گیا ہے۔ بیوی اور بیٹی کے ذریعے خودکشی کئے جانے کے بعد 26 اگست کو بی کے بنسل کو ضمانت ملی تھی۔ان کی بیوی اور بیٹا اور بیٹی کے سوسائڈ نوٹ میں سبھی نے سی بی آئی حکام کے ذریعے پریشان کرنے اور کچھ افسران کے ناموں کا ذکر کرتے ہوئے سی بی آئی کو ہی ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ بیوی اور بیٹی کے خط میں لکھا تھا کہ سی بی آئی چھاپے سے ان کی بہت بدنامی ہوئی ہے۔ اس سے دکھی ہوکر وہ خودکشی کررہی ہیں۔ کرپشن کے الزامات میں پھنسے بی کے بنسل کے کنبے نے جس حالت میں خودکشی جیسا انتہائی سنگین قدم اٹھایا وہ جھنجھوڑ کر رکھ دینے والا ہے۔ بیشک بنسل پر لگے رشوت خوری کے الزامات کو مضبوطی دینے والے کئی ثبوت جانچ ایجنسی کو ملے ہیں لیکن اب اس سے کیا فرق پڑتا ہے؟ وجہ کچھ بھی ہو نتیجہ ایک ہی جیسا ہے۔ بی کے بنسل کو سی بی آئی نے16 جولائی کو 9 لاکھ روپے کی رشوت لیتے رنگے ہاتھوں گرفتار کیاتھا۔ الزام تھا کہ وہ ایک فارمیسی کمپنی کا فیور کرنے کے عوض میں موٹی رشوت مانگ رہے تھے۔
اس گرفتاری کے تین دن بعد بیوی ستیہ بالا اور بیٹی نیہا نے پھانسی لگا لی تھی۔ 20 جولائی کو انتم ضمانت ملنے کے بعد بی کے بنسل کو 30 اگست کو باقاعدہ ضمانت مل گئی تھی۔ بی کے بنسل اور ان کے رشتے داروں کے سوسائڈ نوٹ کے پیچھے سی بی آئی کے ذریعے پریشان کرنے کے الزامت میں سی بی آئی ایک طرح سے کٹہرے میں کھڑی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ سی بی آئی اب اندرونی جانچ کرکے پتہ لگائے گی کیا حقیقت میں بنسل اور ان کے رشتے داروں کو پریشان کیا گیا تھا؟ حالانکہ سی بی آئی نے منگلوار کو صفائی پیش کی ہے کہ بنسل ضمانت پر تھے اور ان کے بیٹے سے معاملے میں کوئی پوچھ تاچھ نہیں کی گئی تھی۔ دراصل سی بی آئی کے سامنے 10 دنوں میں یہ دوسرا معاملہ آیا ہے جس میں سینئر افسر نے پریشان کرنے کا الزام لگاتے ہوئے جان دے دی۔ ابھی سی بی آئی کی چھاپے ماری کو لیکر کوئی گائڈ لائنس نہیں ہیں۔ اس بارے میں سپریم کورٹ میں بھی ایک عرضی دائر کی گئی ہے۔ 9 لاکھ آج کے زمانے میں اتنی بڑی رقم نہیں ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!