نیتا جی کے پوتے چندر بوس دیں گے ممتا کو چنوتی

مغربی بنگال میں مضبوط اور مقبول لیڈر شپ کی کمی سے لڑ رہی بی جے پی نے اب نیتا جی سبھاش چندر بوس کے خاندان کا سہارا لیا ہے۔ پارٹی نے نیتا جی سبھاش بوس کے پوتے چندر کمار بوس کو وزیر اعلی ممتا بنرجی کے خلاف چناؤ میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ پہلی بارالیکشن کمیٹی سے پہلے ہی کسی امیدوار کے نام کا اعلان کیا گیا ہے۔ یہ اعلان مرکزی انسانی وسائل وزیر اسمرتی ایرانی کا ہے۔ مغربی بنگال میں ممتا بنرجی کا اسمبلی حلقہ بھوانی پور سے سبھاش چندر بوس کے پوتے چندر کمار بوس کو کھڑا کرنا ایک اچھا فیصلہ ہے۔ بیشک ممتا کو ان کے گھر پر ہرانا آسان نہیں ہوگا پھر بھی یہ دلچسپ مقابلہ ضرور ہونے والا ہے۔ ویسے یہ بتا دیں کہ مغربی بنگال اسمبلی چناؤ سے پہلے مسلسل اوپینین پول کا دور جاری ہے۔ اب تک کہ زیادہ اوپینین پول نے حکمراں ترنمول کانگریس کی اقتدار میں واپسی کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ وہیں انٹیلی جنس بیورو کی معمولاتی رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ اس مرتبہ اسمبلی چناؤ میں پچھلے چناؤ کے مقابلے حکمراں ترنمول کانگریس کی سیٹیں گھٹ سکتی ہیں۔ انٹیلی جنس بیورو کی طرف سے ریاست کے محکمہ داخلہ کو بھیجی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس بار ترنمول کانگریس کو 294 سیٹوں والی اسمبلی میں زیادہ سے زیادہ 170 سے175 نشستیں حاصل ہوسکتی ہیں۔آئی بی ہر بار چناؤ سے پہلے اس طرح کی رپورٹ دیتی ہے۔ وہیں توجہ دینی والی بات یہ ہے کہ گزشتہ اسمبلی چناؤ سے پہلے انٹیلی جنس بیورو کی رپورٹ میں لیفٹ پارٹیوں کو 160 سے زائد سیٹیں ملنے کا دعوی کیا تھا، لیکن لیفٹ پارٹیوں کو محض 62 سیٹیں ہی ملیں تھیں۔ 294 نشستوں والی مغربی بنگال اسمبلی کے لئے 4 سے5 مئی تک 6 مراحل میں اسمبلی چناؤ ہوں گے۔ دیش میں جنسی تناسب میں گراوٹ درج ہورہی ہے دوسری خوشخبری کی بات یہ ہے کہ مغربی بنگال میں بھلے ہی جنسی تناسب 1 ہزار مردوں پر 947 خواتین ہوں لیکن قومی تناسب 908 ہو لیکن ریاست کی 294 اسمبلی نشستوں میں سے 11 ایسی ہیں جہاں مردوں سے زیادہ خواتین ووٹر ہیں۔ اس بار چناوی مہا سمر میں اترنے والے امیدواروں کی داستاں آدھی آبادی لکھے گی کیونکہ 6.55 کروڑ ووٹر والی مغربی بنگال میں خواتین ووٹروں کی تعداد 3.16 کروڑ رہے۔ کانگریس۔ لیفٹ اتحاد ، ترنمول کانگریس و بھاجپا مقابلہ سہ رخی ہونے کا امکان ہے۔ ایسے میں چناوی اشوز کے ساتھ چہرہ بھی اہم ہوگا۔ نیتا جی کی یاد مغربی بنگال کی عوام کے دلوں میں راج کرتی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی سے نیتا جی کا پورا کنبہ دو بار مل چکا ہے۔اب اسی خاندان سے چندر کمار بوس کو ممتا کے خلاف اتارا جارہا ہے۔ پارٹی کو لگتا ہے کہ اس کا اثر زیادہ اچھا رہے گا۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!