رنگنگ بیلس کا فریڈم 251 اسمارٹ فون

صرف 251 روپے میں دنیا کا سب سے سستا اسمارٹ فون دینے کا دعوی کرکے شہرت بٹورنے والی رنگنگ بیلس کمپنی کے لئے خطرے کی گھنٹیاں بجنے لگی ہیں۔ فریڈیم ۔ 251 فون کے معاملے میں تنازعہ رکتا نظر نہیں آرہا ہے۔ رنگنگ بیلس بھلے ہی لاکھوں فون فروخت کرنے کا نشانہ طے کریں،لیکن ابھی تک کمپنی نے اسمارٹ فون بنانے کے لئے ایکسائز ٹیکس محکمہ سے اپنا رجسٹریشن نمبر تک نہیں لیا ہے۔ دراصل کسی بھی کمپنی کو کوئی بھی پروڈکٹ شروع کرنے سے پہلے محکمہ ا یکسائز سے رجسٹریشن نمبر لینا ضروری ہوتا ہے۔ رنگنگ بیلس میک ان انڈیا پروگرام کے تحت فون بنانے کا اعلان کرچکی ہیں۔ کمپنی کاکہناہے کہ 10 اپریل سے 30 جون کے درمیان 25لاکھ فریڈم 251اسمارٹ فون کی ڈلیوری شروع کرے گی۔ حالانکہ گزشتہ سنیچر تک فریڈم 251 کی پانچ کروڑ سے زیادہ بکنگ ہوگئی تھی لیکن کمپنی صرف 25لاکھ فون بنانے ہر مہینے رنگنگ بیلس کو چھ لاکھ سے زیادہ فون بنانے ہوں گے۔ یعنی یکم مارچ سے بھی فون کا پروڈکٹ شروع کیاجاتا ہے تو 3 جون تک یومیہ 20ہزار فون تیار کرنے ہوں گے۔ رنگنگ بیلس کے اسمارٹ فون کی بکنگ کے دوران کمپنی کی طرف سے کوئی ادائیگی نہیں لی گئی ہیں۔ کمپنی نے بکنگ کرانے والے گراہکوں کو اگلے 48 گھنٹوں میں ادائیگی کرنے کے بارے میں جان کاری دینے کی بات کہی ہیں۔ فریڈم 251 فون کے معاملے میں بڑھے تنازعے کو دیکھتے ہوئے وزیرمواصلات روی شنکر پرساد نے جانچ کے احکامات دے دیئے ہیں انہوں نے یہ قدم بھاجپا ایم گریٹ سمیا کی شکایت پر دیئے تھے۔ انہوں نے اتنی کم قیمت میں اسمارٹ فون دینے کا دعوی کرنے والی اسکیم پر شبہ ظاہر کیاتھا۔ رنگنگ بیلس کو لے کر وزیرمواصلات اور وزیرمالیات سمیت کئی وزارتوں سے رابطہ قائم کیا گیا تھا۔ فریڈم 251اسکیم کے تحت اب تک قریب پانچ کروڑ بکنگ ہوچکی ہیں۔ کمپنی نے اب اپنی ویب سائٹ پر آن لائن بکنگ بند کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ رنگنگ بیلس کے ایم ڈی محیط گوئل نے سستے فون کی لاگت وصولنے کا فارمولہ پولیس کو بھی بتایا ہے کمپنی کا دعوی ہے کہ اس نے میک ان انڈیا پروگرام کے تحت کارخانہ لگانے پر 30 فیصدسبسڈی سرکار سے ملے گی۔ اور ساتھ ہی ای کامرس فرم سنپ ڈیل کے ساتھ معاہدہ کرلیا ہے۔ گوئل نے بتایا کہ فریڈم 251کے تحت دیئے جانے والے فون کی لاگت قریب ساڑھے 1400 روپے ہے۔ پولیس نے ان دعوؤں پر بھی یقین نہ کرتے ہوئے سبھی ملازمین کی تفصیلات مانگی ہے۔ وقت ہی بتائے گا کہ یہ حقیقت ہے یا جھانسہ!
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!