جنک فوڈ ریکٹ پر صحت تنبیہ کتنی اثر دار ہوگی

پیزا، برگر، نوڈلس جیسے جنک فوڈ پر تمباکو اور سگریٹ کی طرح ہی فوٹو سمیت تنبیہ پیغام لگانے کے متعلق آل انڈیا انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (ایمس) کے ڈاکٹروں کے سجھاؤ کا سواگت ہونا چاہئے۔ ایف ایس ایس آئی کو ڈاکٹروں کے اس سجھاؤ پر جلد سے جلد غور کرنا چاہئے اور اسے سختی سے لاگو کرنے کی سمت میں قدم اٹھانا چاہئے۔ یہ اس لئے بھی ضروری ہے کہ فاسٹ اور جنک فوڈ کھانے سے کئی طرح کی بیماریاں ہورہی ہیں۔ مثال کے طور پر بچوں میں بڑھتی ڈائبٹیس، بلڈ پریشر، فیٹی لیور وغیرہ بیماریاں ہوتی ہیں پھر بھی بچے ان کو کھانے سے پرہیز نہیں کرتے اور نہ ہی ان کے ماں باپ انہیں روکنے کی سنجیدہ کوشش ہی کرتے ہیں۔ایسے میں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ آخر کیا وجہ ہے کہ اس سے ہورہے نقصان جاننے کے بعد بھی اس کا استعمال بڑھ رہا ہے؟ ڈاکٹر کہتے ہیں کہ گزشتہ کچھ سالوں میں کھان پان میں کافی بدلاؤ آیا ہے۔لوگ گھر کی چیزیں کھانا کم پسند کرتے ہیں خاص کر بچے باہر کی چیزیں کھانا زیادہ پسند کررہے ہیں۔ یہ دیکھا جارہا ہے کہ پیزا، برگر، چپس جیسے فاسٹ فوڈ و جنک فوڈ زیادہ کھانا چاہتے ہیں۔ اس کا ایک اثر فیٹی لیور کی شکل میں سامنے آرہا ہے۔ موٹاپے کی وجہ سے بچوں کے گھٹنوں میں درد وخفیہ اعضاء کا عام وکاس نہیں ہونے کی پریشانی ہوتی ہے۔ ان کے علاج کے لئے پہنچے 10سے15 سال کے درمیان کے 220 بچوں پر مطالعہ کیا گیا۔ اس میں پتہ چلا کہ 62.5فیصد بچے فیٹی لیور سے متاثر تھے۔ اس کے علاوہ 20 فیصد بچوں کو بلڈپریشر ہوگیا۔ 60فیصد بچوں میں کالسٹرول کی مقدار زیادہ تھی۔ڈائبٹیس بڑھتی جارہی ہے۔ کثیرالملکی کمپنیاں انہیں بیچنے کیلئے اشتہارات پر کروڑوں خرچ کررہی ہیں جو کہ بچوں اور نوجوانوں کو کافی متاثر کرتے ہیں۔ بچوں کیلئے نئی نئی اسکیمیں پیش کی جاتی ہیں۔ حالات یہ ہیں کہ راجدھانی میں قریب6 فیصد بچے اس کی چپیٹ میں آگئے ہیں۔ وہیں بالغوں کی بات کریں تو قریب 25 فیصدی اس سے متاثر ہیں۔سگریٹ شراب کی طرز پر جنک و فاسٹ فوڈ کے پیکٹ میں صحت کے لئے نقصاندہ ہونے کی تنبیہ لکھنے کو لیکر ایک جانب بڑی اور غیر ملکی کمپنیوں میں ہڑکمپ مچ گیا ہے۔ وہیں دوسری جانب اس کے فائدے اور نقصان کو لیکر تنازعہ بھی شروع ہوگیا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ جب سگریٹ اور شراب کو لیکر تمام طرح کے پرچار اور چیتاونیاں پیکٹ پر لکھی ہوتی ہیں تو لوگ اسے نہیں مانتے تو کیا پیزا اور برگر جیسے جنک فوڈ پر لکھی چیتاونی کو مانیں گے۔ ایسا نہیں ہے کہ لوگوں کو نہیں پتہ کہ اس قسم کے فوڈ صحت کے لئے اچھے نہیں لیکن پھر بھی ذائقے کے لئے کھانا پسند کرتے ہیں۔ پیکٹ پر تنبیہ کا کتنا اثر ہوگا یہ کہنا مشکل ہے لیکن کوشش تو کرنی ہی چاہئے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!