شمشان گھاٹ سے تاج کو خطرہ!

شمشان گھاٹ کی وجہ سے تاج پر ممکنہ خطرے کو لیکر سپریم کورٹ نے اترپردیش سرکار سے جواب مانگا ہے۔ ساتھ ہی عدالت عالیہ نے سینٹرل امپاورمنٹ کمیٹی (پی آئی سی) کو اس جگہ کا معائنہ کر رپورٹ داخل کرنے کو بھی کہا ہے۔ سپریم کورٹ نے تاریخی تاج محل کو آلودگی سے بچانے کیلئے نزدیک کے شمشان گھاٹ کو دوسری جگہ منتقل کرنے پر اترپردیش سرکار سے جواب مانگا ہے۔تاج کے تحفظ پر سنوائی کررہی جسٹس ٹی ایس ٹھاکر کی صدارت والی بنچ نے کورٹ کے ہی ایک جج جسٹس کورین جوزف کے خط پر نوٹس لیتے ہوئے شمشان گھاٹ منتقل کرنے پر سرکار سے جواب و سجھاؤ مانگے ہیں۔ جسٹس جوزف نے چیف جسٹس کوخط لکھ کر تاج محل کے نزدیک شمشان گھاٹ کے دھوئیں سے تاریخی یاد گار کو ہورہے نقصان پر فکر جتاتے ہوئے اسے منتقل کرے کی گزارش کی ہے۔ 
عزت مآب عدالت نے اس کے علاوہ مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ سے بھی جسٹس جوزف کے خط کا جواب مانگا ہے۔ بنچ نے پایا کہ شمشان گھاٹ کو لیکر عدالت عالیہ نے 7 دسمبر 1998ء اور 12 اپریل 1999ء کو بھی احکام جاری کئے تھے۔ بنچ نے کہا کہ ہدایات کے باوجود آگرہ نگر نگم اور آگرہ ڈولپمنٹ اتھارٹی نے شمشان گھاٹ کو منتقل کرنے کی سمت میں کوئی مثبت کوشش نہیں کی۔ یہی وجہ ہے کہ شمشان گھاٹ اب بھی اسی جگہ قائم ہے جس سے تاج محل کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ ہم سپریم کورٹ کی ہدایات سے متفق ہیں۔ تاج محل کو آلودگی سے بچانا بہت ہی ضروری ہے۔ شمشان گھاٹ کو شفٹ کیا جاسکتا ہے۔ امید کرتے ہیں کہ اترپردیش سرکار اور آگرہ ایڈمنسٹریشن سپریم کورٹ کی بات پر سنجیدگی سے غور کرے گا اور اس پر عمل کرے گا۔ تاج کو بچانا لازمی ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!