دہلی کابھگوڑہ سابق وزیر قانون سومناتھ بھارتی

عام آدمی پارٹی کے مالویہ نگر سے ممبر اسمبلی اور پیشے سے وکیل و دہلی کے سابق وزیر قانون سومناتھ بھارتی پر جہیز کے لئے پریشان کرنا، اقدام قتل سمیت کئی دفعات میں گذشتہ بدھوار کی شام ایف آئی آر درج کی گئی۔ ساؤتھ ویسٹ رینج کے جوائنٹ کمشنر دیپک پاٹھک نے بتایا۔ بھارتی کی بیوی لپیکا مشرا نے اس سال جون میں شکایت درج کرائی تھی اسی بنیاد پر کیس درج کیا گیا ہے۔ بھارتی کی بیوی لپیکا مشرا نے اس سال 10 جون کو ہی دہلی مہلا کمیشن میں شکایت درج کرائی تھی جس میں الزام لگایا تھا کہ 2010ء میں شادی کے وقت ہی ان کے شوہر برا برتاؤ کرتے رہے۔ انہوں نے اس بارے میں پولیس سے بھی شکایت کی تھی۔ دوارکا میں واقعہ کرائم اگینسٹ وومن سیل میں کونسلنگ میں پولیس چاہتی تھی کہ سومناتھ بھارتی اور لپیکا سمجھوتہ کرلیں۔ لیکن چار بار ہوئی کونسلنگ کے بعد نتیجہ صفر رہا۔ ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ کونسلنگ کے دوران لپیکا اور سومناتھ میں کافی تلخی دیکھی گئی۔ لپیکا نے کئی بار بولا کہ وہ سومناتھ کو دیکھنا پسند نہیں کرتیں۔ دہلی پولیس کے ایک اعلی افسر کے مطابق ایف آئی آر درج ہونے کے اگلے ہی دن سومناتھ کو دوارکا نارتھ تھانے میں پولیس نے نوٹس جاری کردیا اور انہیں پوچھ تاچھ کے لئے تھانے آنے اور جانچ میں شامل ہونے کے لئے کہا۔ گذشتہ جمعہ کو 12 بجے تک پیش ہونا تھا جب وہ نہیں آئے تو پولیس ان کی تلاش میں لگ گئی اور جمعہ کو ہی کئی مقامات پر چھاپے مارے۔ ادھر سومناتھ بھارتی نے گرفتاری سے بچنے کے لئے ایک مقامی عدالت میں پیشگی ضمانت کی عرضی لگادی۔ یہ عرضی ایڈیشنل سیشن جج سنجے گرگ نے خارج کرتے ہوئے کہا ممبر اسمبلی کے خلاف ان کی بیوی لپیکا مشرا نے یہ دوسری شکایت درج کرائی ہے۔ لپیکا کا الزام ہے کہ مہلا مخالف جرائم سیل کے سامنے یقین دہانی کے باوجود بھارتی نے اپنے برتاؤ میں کوئی سدھار نہیں کیا۔ جج موصوفہ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ایسا الزام ہے کہ اپیل کنندہ نے اپنے برتاؤ میں اصلاح نہیں کی اور شکایت کنندہ کے تئیں بربریت جاری رکھی۔
حقائق کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے اپیل کنندہ پیشگی ضمانت کے حقدار نہیں ہیں۔ اس کے مطابق عرضی کو خارج کیا جاتا ہے۔ اب بھارتی کے وکیل اوپری عدالتوں کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے ۔ لیکن ان کی گرفتاری اب کسی بھی وقت ممکن ہے۔ دہلی سرکار کا سابق وزیر قانون آج کی تاریخ میں بھگوڑہ بن گیا ہے اور قانونی طور سے فرار ہے۔ سومناتھ بھارتی نے اپنی تھو تھو کروائی ہے ساتھ ساتھ عام آدمی پارٹی کی بھی بے عزتی کروا دی ہے۔ آپ پارٹی نے سارے معاملے میں اپنے آپ کو یہ کہتے ہوئے الگ کرلیا ہے کہ یہ کنبہ جاتی معاملہ ہے اور ایسے معاملوں میں ہم کچھ کہنا نہیں چاہئیں گے۔ اچھی مثال پیش کی ہے سومناتھ بھارتی نے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟