جام و آلودگی سے نجات دلائے گی آئی ٹی او میٹرو

راجدھانی کے مصروف ترین مقامات میں شمار آئی ٹی اوتک میٹروٹرین لمبے انتظام کے بعد منڈی ہاؤس سے آئی ٹی او تک میٹرو سروس پیر کی شام شروع ہوگئی ہے اور منگلوار سے روزانہ صبح 6 بجے سے آئی ٹی او سے پہلی ٹرین چلی اور روزانہ رات 11.35 بجے تک آخری ٹرین روانہ ہوگی۔ پیر کی شام 4 بجے مرکزی وزیر شہری ترقی ایم وینکیانائیڈواور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے اجتماعی طور پر آئی ٹی او اسٹیشن سے ہری جھنڈی دکھا کر پہلی ٹرین کو روانہ کیا اور اس کے بعد شام 6 بجے سے ہی جنتا کے لئے بھی اسٹیشن کے اندر داخلہ کھول دیا گیا۔منڈی ہاؤس سے آئی ٹی او تک میٹرو چالو ہونے سے یہ لائن بدر پور سے سیدھی جڑ گئی ہے یعنی میٹرو اسٹیشن کے ذریعے بدرپور سے سیدھے آئی ٹی او تک پہنچ سکیں گے۔ اس کے علاوہ نوئیڈا، ویشالی، دوارکا ،سیکٹر21 میٹرو لائن پر بھی سفر کرنے والے مسافروں کو آئی ٹی او پہنچنے کے لئے پرگتی میدان اسٹیشن پر اترکر آئی ٹی او تک پیدل چلنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ آئی ٹی ا و میٹرو اسٹیشن دہلی کے تمام میٹرو اسٹیشنوں میں سب سے شاندار اسٹیشن شمار کیا جارہا ہے۔ دہلی کے کارناموں میں دہلی میٹرو ایک شاندار کارنامہ ہے۔نئے بنے آئی ٹی او میٹرو اسٹیشن پر پیر کو میٹرو سفر کے ساتھ ایک نمائش کا بھی آغاز ہوگیا۔اس نمائش میں سپریم کورٹ سے لیٹر فیروز شاہ کوٹلہ کی یادگاریں اور آئی ٹی او علاقے کی تاریخی جھلک دیکھنے کو ملی۔ اسی کے ساتھ دہلی میٹرو اپنے ہیریٹیج کوریڈور کی توسیع منڈی ہاؤس سے آئی ٹی او تک کرے گی جو آزادی کے بعد بھارت کی معمار کا گواہ ہے۔ روزنامہ ویر ارجن، روزنامہ پرتاپ اور سندھیہ ویر ارجن سمیت دیگر اخباروں کے لوگوں و بلڈنگ کی تصاویریں بھی لگائی گئی ہیں۔ آئی ٹی او پر بنائے گئے اسٹیشن میں 6 باہر نکلنے کے گیٹ بنائے گئے ہیں جبکہ 12 اے ایف سی گیٹ لگائے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ 6 ٹکٹ بورڈنگ مشینیں لگائی گئی ہیں ار 6 ٹکٹ آپریٹنگ مشینیں بھی لگی ہیں۔ اس اسٹیشن میں 5 لفٹ ،8 اسکلیٹر اور سیڑھیوں سے آنے جانے کے لئے8 راستے بنائے گئے ہیں۔
آس پاس کے سبھی علاقوں سے لوگ آ جا سکیں گے۔ اس کے لئے چاروں طرف قریب 600 میٹر لمبے سب وے بنائے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ اس اسٹیشن پر ایک سولر پاور پلان بھی لگایا گیا ہے جس سے بننے والی بجلی کا استعمال اسٹیشن کی بجلی کی ضرورت کو پورا کرنے میں کیا جائے گا۔ ڈی ایم آر سی کے منیجنگ ڈائریکٹر منگو سنگھ نے صاف کردیا ہے کہ آئی ٹی او سے آگے اب اس کوریڈور کو تبھی کھولا جائے گا جب کشمیری گیٹ تک نیا اسٹیشن بن کر تیار ہوجائے گا۔ ہم شری منگو سنگھ اور تمام میٹرو ملازمین کو اس ایک اور یادگار شاندار کارنامے پر مبارکباد دینا چاہتے ہیں۔ بغیر ایک دن بھی ٹریفک روکے اتنا شاندار کارنامہ میٹرو ہی کر سکتا ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!