بغیر ڈرائیور کے رفتار بھرنے آ رہی ہے میٹرو

دہلی میٹرو فیزتھری کے منصوبے کے لئے جنوبی کوریا میں تعمیر سب سے پہلے جدید میٹرو ٹرین دہلی پہنچ گئی ہے. فیز تھری کے تحت مجلس پارک،شوہار اور باٹینکل گارڈنج ،۔جنکوپوری ویسٹ لائن کے درمیان رفتار بھرنے کے لئے پہلی بغیر ڈرائیور(ٹرین آ پریٹر) کی ٹرین دہلی لینڈ کر گئی ہے. خاص بات یہ ہے کہ کوریا کے ینگوان میں تیار ٹرین سمندر کے راستے گجرات پہنچ کر سڑک سے دہلی پہنچی. ان دونوں لائنوں پر کل 486 کوچ ٹرینوں میں جڑ کر چلں گے جس 120 کوریا اور 366 بنگلور کی کمپنی بھارت ارتھ مورس لمیٹیڈ(بی ای ایم ایل) تیار کرے گی. دہلی میٹرو کے منیجنگ ڈائریکٹر ڈ منگو سنگھ نے جمعرات کو مپدپر ڈپو میں پھیج تھری کی پہلی ہائی ٹیک ٹرین سے پردہ نقاب کشائی کی ڈی ایم آر سی مطابق دونوں لائنیں دسمبر 2016 تک مسافروں کو خدمات دینی شروع کر دیں گی. ہنڈئی روٹین کمپنی کی طرف سے تیار ٹرین سمیت کوچ انتہائی ہائی ٹیکنالوجی کے ہیں جس ڈرائیور کی ضرورت نہیں ہوگی. کوچ کے اندر 18.05 انچ کی ا یل سی ڈی لگی ہوگی جس میں آڈیو وڈیوسے معلومات ملیں گی. بھارت کے لئے بغیر ڈرائیور کی ٹرین نئی بات ہوگی. نیویارک سٹی سب وے کو سب سے بڑے ریل ٹرانزٹ سسٹم میں شمار کیا جاتا ہے. 1355 کلومیٹر طویل ٹریک پر آٹھ سے 11 کوچ کی ڈرائیور کے بغیر میٹرو چلائی جا رہی ہے. لندن انڈر وکٹوریہ لائن پر چار کوچ کی میٹروکو 21 کلومیٹر طویل ٹریک پر چلایاجا رہا ہے. ڈینمارپ میں 20.4کلومیٹر لمبی لائن پر کل 34 ٹرینوں کو منظم کیا جا رہا ہے. ہر ٹرین میں تین کوچ جڑے ہوئے ہیں. بینکاک میں 1999 سے چل رہی ہے. 84.5کلومیٹر لمبی چار لائنوں پر 61 اسٹیشنوں سے روزانہ 7770 مسافر سفر کرتے ہیں. ہانگ کانگ میں 80 کی دہائی سے پہلے ہی ریل ٹرانزٹ سسٹم کی شروعات ہو گئی تھی ۔ لیکن 2005 میں شروع ہوئی ڈزنی لینڈریزورٹ لائن پر ڈرائیور کے بغیر میٹروچلائی گئی.فیز ایک اور دو کی مختلف لائنوں میں اکثر سگنل پرابلم رہتی تھی جس کی وجہ سے رفتار کے ساتھ ٹرین پہنچنے میں تاخیر ہوتی تھی. اگرچہ مسافروں کوفیزتھری میں سگنل پرابلم سے راحت ملنے والی ہے کیونکہ فیزتھری میںآٹومیٹک ٹرین کنٹرول سسٹم؛اے ٹی پی نہیں بلکہ کمیونی کیشن ٹرین کنٹرول سسٹم؛(سی بی ٹی سی) لگایا گیا ہے. سی بی ٹی سی اسپیڈ بڑھانے کے ساتھ ساتھ پھ فریکوینسی بڑھانے میں سب سے زیادہ مددگار ثابت ہو گی. فیز تھری اے پی ٹی سے کنٹرول ہوگی. اسی کے چلتے ڈرائیور کا کام ختم ہو جائے گا. اس کے علاوہ ان ٹرین لائنوں پر کچھ سگنل پوائنٹ ہی مسافروں کو دیکھنے کو ملیں گے. دہلی میٹرو سے جہاں لاکھوں لوگوں کو انیجانے میں سہولت ہوئی ہے وہیں یہ ملک کی عظیم کامیابیوں میں سے ایک ہے. ایک بات سمجھ نہیں آتی کہ جب ہم میٹرو کو اندر سے اتناصاف ستھرا رکھ سکتے ہیں تو دیگر ٹرینوں میں ہم صفائی کا کوئی توجہ کیوں نہیں رکھ سکتے. میٹرو کو تیسرے فیزکیلئے مبارک ہو.
انل نریندر

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟