معاملہ الہ آباد کچہری میں وکیل نبی احمد کے قتل کا

الہ آباد کی ضلع عدالت کے احاطے میں بدھوار دوپہر جھڑپ کے دوران ایک دروغہ کے ذریعہ ایک وکیل کو گولی مار کر قتل کرنے کا معاملہ طول پکڑ گیاہے۔ دروغہ اوروکیل میں ہوئی کہا سنی بڑے جھگڑے کا سبب بنی۔ عدالت میں اپنے ساتھی کے قتل سے وکیلوں میں غصہ پھوٹ پڑا۔ گولی چلا کر بھاگے دروغہ کو دبوچنے کے لئے وکیل ایس ایس پی دفتر میں پہنچے تو پولیس ملازمین سے ان کا ٹکراؤ ہوگیا۔ دونوں طرف سے پتھراؤ اور فائرنگ میں ایک سپاہی کے گلے میں گولی لگ گئی۔ اس کے بعد کچہری کے اندر اور باہر پولیس ووکیلوں کے درمیان جھگڑا شروع ہوگیا۔ الزام ہے کہ پولیس نے وکیلوں کو عدالت کے احاطے میں دوڑا دوڑا کر پیٹااور درجنوں گاڑیاں توڑ کر آگ لگادی۔ فائر بریگیڈ اور پولیس کی 4 گاڑیاں جلا دی گئیں۔ دیہی علاقوں میں تحصیلوں کو بند کرا کر وکیلوں نے چکہ جام کیا اور پولیس بوتھ میں گھس کر آگ زنی کی۔ واقعہ بدھوار قریب ڈیڑھ بجے کا ہے چوکی پر بھاری شیلندر سنگھ ایک کیس کے سلسلے میں ضلع عدالت گئے تھے۔وہاں شیلندر کی وکیلوں سے کہا سنی ہوگئی۔ جھڑپ کے دوران دروغہ نے اپنا سرکاری پستول نکال کر وکیل نبی احمد(27 سال) پر فائر کردیا۔
سینے پر گولی لگنے پر نبی گرا تو دروغہ عدالت کے احاطے سے باہر نکلا اور ایس ایس پی کے دفتر کی جانب بھاگا آنا فانا میں نبی احمد کو ہسپتال میں بھرتی کرایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔قتل کے ملزم دروغہ کی گرفتاری کی مانگ کو لے کر وکیل ہڑتال پر رہے اور پورے دن مظاہرے چلے۔ وزیراعلی اور پولیس کا پتلا پھونکا گیا اور ہوڑڈنگ و گاڑیاں بھی جلائی گئیں۔ الہ آباد ضلع کچہری اور ہائی کورٹ احاطہ چھاؤنی میں تبدیل ہوگیا۔ پولیس نے15مقدمے درج کئے ہیں۔ وارانسی میں بھی 200 نامعلوم وکیلوں کے خلاف معاملہ درج کیاگیا ہے۔ دہلی وجھاڑ کھنڈ میں بھی وکیلوں نے ہڑتال کی۔ معاملے کو بڑھتے دیکھ اترپردیش سرکار نے شکروار کو پورے معاملے کی سی بی آئی سے جانچ کرانے کی سفارش کی ہے۔ گولی چلانے والے دروغہ کو گرفتار کرلیاگیا ہے۔ پولیس انسپکٹر جنرل ( عوامی شکایات) اشوک جین نے لکھنؤ میں اخباری نمائندوں کو بتایا کہ راجیہ سرکار نے الہ آباد کچہری احاطے میں گزشتہ بدھوار کو ہوئے دواہم معاملوں وکیل نبی احمد کی موت اور اس کے بعد ہوئے پولیس ووکیلوں کے درمیان سنگھرش میں سپاہی اجے ناگر کے زخمی ہونے کے معاملے کی جانچ سی بی آئی سے کرانے کی سفارش کی ہے۔ ملزم دروغہ شیلندر سنگھ کو گرفتار کرلیا ہے اس کے پاس سے سروس ریوالوربھی برآمد کرلی گئی ہے۔ چیف جسٹس ایم ایل دت نے واقعہ پر تشویش ظاہر کی ہے۔ چیف جج نے کہا کہ الہ آباد کے واقعہ کو لے کر فکر مند ہوں میں اس جگہ کے جج کے تعلق میں ہوں اور امید ہے کہ ہم جلد ہی مسئلہ کو حل کرلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ضرورت ہوئی تو خود الہ آباد جائے گے اور بار کے ممبران کو اطمینان دلائیں گے۔ ہم بھی امید کرتے ہیں کہ جلد معاملے کو شانت کرلیا جائے گا اور دونوں فریقوں میں شانتی قائم ہوگی۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟