نقلی نوٹ، ڈرگس اور سینکڑوں فرضی بینک کھاتے آئی ایس آئی چلا رہی ہے

پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی نہ صرف آتنک وادی بلکہ بھارت میں نقلی بھارتیہ کرنسی اور نشیلی اشیاء کی سمگلنگ میں بھی لگی ہے۔ 2008 سے پاک کے قبضے والے کشمیر سے لگے جموں و کشمیر کے حصے سے کاروبار کے لئے کھولے گئے راستے سے نقلی بھارتیہ کرنسی اور ڈرگس دیگر سامان کی آڑ میں بھیجے جانے کی رپورٹ آئی ہیں۔ سرینگر سے ایجنسیوں کے مطابق پی او کے کے ایک ڈرائیور سمیت دو لوگوں کو سرینگر۔ مظفر آباد روڈ پر کنٹرول لائن کے پار سے مبینہ طور سے نشیلی اشیاء سمگل کرنے کو لیکر گرفتار کیا گیا ہے۔ بارہمولہ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ سہیل میر نے کہا کہ مظفر آباد کے باشندے ڈرائیور عنایت حسین کو نشیلی اشیاء برآمد ہونے کے بعد گرفتار کرلیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ مقامی کاروباری احمد ملا یہ کھیپ لینے والا تھا۔پونچھ کے چکاداباغ اور پاک کے قبضے والے کشمیر کے راولکوٹ کے درمیان جاری ٹریڈ سینٹر کے راستے عرصہ قبل کرانے کے سامان سے لدے ایک ٹرک نے بڑی مقدار میں نقلی بھارتیہ کرنسی ضبط کی گئی تھی۔ اس کے بعد اڑی کے سنلاماباد کنٹرول لائن پر بنے ٹریڈ پوائنٹ پر گزشتہ سال17 جنوری کو114 کلو گرام ہیروئن پکڑی گئی تھی۔اب تازہ معاملہ گزشتہ جمعرات کا ہے جب پاک کے قبضے والے کشمیر مظفر آباد کے راستے سے ایک ٹرک سے ایک بار پھر نشیلی اشیاء کی کھیپ پکڑی گئی۔ پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی بھارت میں نقلی بھارتیہ کرنسی پھیلانے کیلئے بنگلہ دیش بارڈر کا بھی استعمال کرتی ہے۔ بنگلہ دیش کے راستے پاکستان بھارت میں نقلی نوٹ بھیج رہا ہے۔دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے نقلی نوٹوں کا دھندہ کرنے والے ایک گروہ کو بے نقاب کیا ہے۔پولیس نے اس سلسلے میں ایک نابالغ سمیت چار لوگوں کو دبوچا ہے۔ ملزمین کی پہچان بیتیا بہار کے باشندے شاہنواز انصاری(20) اور دو سگے بھائی شیخ نور اللہ (21) و شیخ عطاء اللہ (19) کی شکل میں ہوئی ہے۔ پولیس نے ان کے پاس سے 6.25 لاکھ روپے برآمد کئے ہیں۔ آئی ایس آئی کے بھارت میں کئی سلیپر سیل ہیں۔یہ وہ سلیپر سیل ہیں جو اپنے آقاؤں کے ایک اشارے پر کہیں بھی موت کا منظر پیدا کردیتے ہیں۔ خفیہ ایجنسیوں نے سینکڑوں ایسے بینک کھاتوں کو ڈھونڈ نکالا ہے جس کی مدد سے ان آتنک کے مہروں کو روپیہ پہنچایا جاتا ہے اور وہ تباہی مچاتے ہیں۔ بھارتیہ خفیہ ایجنسیوں کو سینکڑوں ایسے بینک کھاتوں کی جانکاری ملی ہے جن کے ذریعے آئی ایس آئی اور پاکستان کی درجنوں جہادی تنظیمیں پیسوں کا لین دین کرتی ہیں۔ہماری ایجنسیوں نے ملک کے 16 بینکوں کے 1162 کھاتوں کا پتہ لگایا ہے جن میں یہ کام ہورہا ہے۔ ان کھاتوں سے پاکستان کے1175 اور بھارت کے305 موبائل نمبر بھی جڑے ہیں۔آپ کو جان کر حیرانی ہوگی کہ یہ بینک کھاتے ایسے لوگوں کے ہیں جن کی عمر بیحد کم ہے ۔ مگر ان کے کھاتوں میں لاکھوں روپے کا لین دین ہوا ہے۔چونکانے والی بات یہ ہے کہ یہ سارے کھاتے بہت کم پیسوں سے کھولے گئے تھے۔ خفیہ ایجنسیوں کے مطابق ایسے قریب 30 فیصدی کھاتے بہار،18 فیصدی کھاتے پشچمی بنگال، 13.5 فیصدی کھاتے یوپی میں اور11 فیصدی کھاتے مدھیہ پردیش میں کھلوائے گئے ہیں۔اس کالے کھیل کا ایک سرا حوالہ سے جڑتا ہے تو دوسرا آتنک واد سے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!