آئی ٹی او چوراہے پر جام سے ملے گی راحت

گاڑیوں کے ڈرائیور آئی ٹی او کے ڈبلیو پوائنٹ، تلک مارگ، متھرا روڈ اور سپریم کورٹ کے آس پاس جام سے پریشان ہیں۔ شام کو پانچ بجے کے بعداگر آپ بہادر شاہ ظفر مارگ سے تلک مارگ یا پرگتی میدان کی جانب جانا چاہتے ہیں تو آپ کو10-15 منٹ ریڈ لائٹ پر کھڑا رہنا معمولی بات ہوگئی ہے۔ کبھی کبھی تو 25 منٹ تک لگ جاتے ہیں۔ اگر آپ کو کہیں وقت پر پہنچنا ہے تو آپ کو پانچ بجے سے پہلے ہی اپنے دفتر سے نکلنا ہوگا نہیں تو آپ کسی بھی حالت میں وقت پر نہیں پہنچ سکتے۔ایک تو ریڈ لائٹ اور دوسری طرف میٹرو کا چلتا کام، دونوں نے مل کر گاڑی ڈرائیوروں کے ناک میں دم کررکھا ہے۔ کیونکہ لگتا ہے کہ میٹرو کا کام تو اپنے آخری لمحوں میں ہے اس لئے اس سے جلدی نجات مل جائے گی ،لیکن ریڈ لائٹ کا کیا کریں؟ خبر ہے کہ دہلی کی ٹریفک پولیس نے آئی ٹی او سمیت تلک مارگ، ڈبلیو پوائنٹ اور دہلی گیٹ کراسنگ کو جام فری کرنے کا پلان بھی تیار کرلیا ہے۔
ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ اس کے کہنے پر بی ایم آر سی نے ایک کنسلٹینٹ کو اپوائنٹ کر باقاعدہ ان جگہوں پر اسٹڈی کروائی ہے اور اسی کے مطابق ان جگہوں پر ڈی کنجیشن کے پلان بنائے گئے ہیں لیکن اصل میں تلک مارگ اور آئی ٹی او کے آس پاس لگنے والے جام کے مسئلے کو دور کرنے کے لئے ٹریفک پولیس نے جو پلان فائنل کیا ہے اسے پانچ سال پہلے ہی بنایا جاچکا تھا۔ خیر جو پلان بنایا گیا ہے اس میں کچھ جگہوں پر ٹریفک ون وے کرنا بھی شامل ہے۔ ٹریفک پولیس کے ایک آفیسر نے بتایا کہ کچھ وقت پہلے لیفٹیننٹ گورنر کو اس سلسلے میں آفر بھیجی گئی ہے۔
آئی ٹی او پر میٹرو کی تعمیر کا کام اس مہینے کے آخر تک پورا ہونے کا امکان ہے۔ اس کے بعد ٹریفک پولیس پلان کو عملی جامہ پہنائے گی۔ ڈاکٹر دنیش نندنی ڈالمیہ چوک پر آنے والی گاڑیوں کو سکندرا روڈ کیلئے رائٹ ٹرن نہیں ملے گا۔ڈرائیور یہاں سے سیدھے تلک مارگ پر بھی نہیں جاسکیں گے۔ انہیں متھرا روڈ پر جانا ہوگا ۔ پرگتی میدان کے گیٹ نمبر7 کے سامنے سے ڈرائیور بھگوان داس روڈ پر نکلیں گے۔اسی راستے پر سپریم کورٹ کا سی اینڈ ڈی گیٹ پڑتا ہے۔ یہ راستہ ون وے ہوگا۔ اس روڈ کے ذریعے ہی گاڑی تلک مارگ جا سکے گی۔ وہاں سے انہیں سکندرا روڈ پر جانا ہوگا۔ ان بدلاؤ میں تلک مارگ پر سپریم کورٹ چوراہے سے لیکر ڈبلیو پوائنٹ تک کی سڑک کو ون وے بنایا جائے گا۔
یہاں ڈبلیو پوائنٹ کی طرف سے گاڑیاں نہیں آسکیں گی جبکہ سپریم کورٹ سے دونوں راستوں کا استعمال کرتے ہوئے ڈرائیور آئی ٹی او پہنچ سکتے ہیں۔ آئی ٹی او چوک سے پرگتی میدان والی سڑک پر سندر نگر تک کم سے کم 6 ریڈ لائٹ سگنل ہیں ان میں بہت دیر تک انتظار کرنا پڑتا ہے کیا اس کا بھی کوئی حل ٹریفک پولیس نے سوچا ہے۔ دیکھیں کہ اس سجھاؤ میں کیا کیا عمل ہوتا ہے اور ہمیں کتنی راحت ملتی ہے؟
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!