اوبامہ کے دورہ ہند سے پہلے تیز ہوئے آتنکی حملے!

کشمیر میں جمعہ کو ہوئے خوفناک دہشت گردانہ حملوں سے اس وقت ملک بھر میں پوری طرح الرٹ ہے۔ خفیہ ایجنسیوں کی مانیں تو اب راجدھانی دہلی پر آتنک وادی حملے کا خطرہ منڈرارہا ہے۔ جموں و کشمیر میں دو مرحلوں میں ہوئی پولننگ سے آتنک وادی بوکھلا گئے ہیں۔ جہاں جہاں حملے تیز کر لوگوں کے حوصلے پست کرنے میں لگ گئے ہیں اس کے ساتھ ہی ان کی کوشش ہے کہ عام لوگوں کو اتنا خوفزدہ کردیا جائے تاکہ وہ پولنگ مراکز پر پہنچنے میں ہچکچائیں۔ اگلے مرحلے کی پولنگ9 دسمبر کو ہے اور وزیراعظم نریندر مودی پیرکو کشمیر پہنچے۔اس سے پہلے بری فوج کے سربراہ جنرل دلبیرسنگھ سہاگ نے شہیدجوانوں کو شردھانجلی پیش کرتے ہوئے کہا کہ فوجیوں کی قربانی ذائع نہیں جائے گی۔ فوجی حکام کے ساتھ میٹنگ میں انہوں نے کہا کہ دراندازوں کو کسی بھی حالت میں سرحد پار نہ کرنے دی جائے گی اورانہیں کنٹرول لائن پر ہی مار گرادیا جائے۔ وادی میں امن اور جمہوریت کے ماحول کو بگاڑنے کی ہر ممکنہ سازش کو پوری طاقت سے ناکام کیا جائے۔ پوری میں مارے گئے آتنک وادیوں کے پاس سے برآمد سامان کی جانچ پڑتال سے پتا چلا ہے کہ سامان پاکستان میں تیار کیا گیا تھا۔ بھارت کے پاس اس بات کے بھی پختہ ثبوت ہیں کہ لشکر طیبہ، جیش محمد اور حزب المجاہدین چاہتے ہیں کہ وادی کے ساتھ ہی دیش کے دیگر حصوں میں دہشت گردانہ واقعات بڑھیں۔ کشمیر کے بعد ان کا سب سے بڑا نشانہ ہندوستان کی راجدھانی دہلی ہے۔ خفیہ ایجنسیوں کی مانیں تودہلی میں بڑے آتنک وادی حملے کا خطرہ منڈرا رہا ہے۔ خطرہ کتنا بڑا ہے اسی سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے نارتھ ڈسٹک نے اس خطرے سے نمٹنے کے لئے اب تک سب سے بڑے حفاظتی انتظامات کے تحت اسپیشل کمانڈو کو اتاردیا ہے۔ اے۔کے47 اور ایم ۔ پی5 جیسے جدید ترین ہتھیاروں سے مسلح اس ٹیم کا ایکشن منٹ میں نہیں بلکہ سکنڈروں میں ہوگا۔ آتنکی حملہ ہونے پر ان کے پاس سیدھے گولی مارنے کے آدیش ہیں۔ جموں و کشمیر میں جمعہ کو ہوئے حملوں کو دیکھتے ہوئے بیحد سنجیدگی سے اس لئے بھی لیا جارہا ہے کیونکہ یومیہ جمہوریہ پر امریکی صدر براک اوبامہ تشریف لا رہے ہیں اور آتنک وادیوں اور ان کے سرغناؤں کی اوبامہ کے دورہ ہند سے پہلے دہلی کو دہلانے کا منصوبہ ہے۔ خفیہ محکموں نے اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ امریکی صدر کے دورۂ ہند سے پہلے دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ دہلی میں ممبئی میں 26/11 جیسی واردات کو انجام دے سکتے ہیں جس سے اوبامہ کو بھارت آنے سے روکا جاسکے۔ ہماری سکیورٹی ایجنسیاں خفیہ ایجنسیوں کو اگلے کچھ دنوں تک کلی طور پر چوکس رہنا ہوگا۔کنٹرول لائن کشمیر وادی اور نئی دہلی اور تینوں مقامات پر حملے ہوسکتے ہیں۔ تشویش کی بات یہ ہے کہ حالیہ دنوں میں مقامی لوگ آتنک واد سے جڑ رہے ہیں۔ یہ ایک حقیقت بھی ہے کہ جمعہ کو تابڑ توڑ حملوں میں جموں و کشمیر میں پچھلے 7-8 برسوں میں ایک بھی حملہ نہیں ہوا تھا لیکن اب ایک دن میں ہی چار حملے کردئے گئے اور اتنے سکیورٹی جوانوں کی موت بھی نہیں ہوئی تھی۔ پاکستان دراندازی کرانے پر تلا ہوا ہے۔ حکومت کی طرف سے سخت جواب دینا ضروری ہے۔ وزیر اعظم نے بری فوج کے جنرل سہاگ کو ہر طرح کی جوابی کارروائی کرنے کو ہری جھنڈی دے دی ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟