ہند۔پاک میں جنگ کراسکتی ہیں یہ آتنکی تنظیمیں!
امریکہ کے سکیورٹی محکمے پینٹاگن نے بڑا نپا تلا تبصرہ کیا ہے۔اس کے ایک سینئر کمانڈر نے کہا ہے کہ امریکہ کو پاکستان پر اس بات کے لئے دباؤبنائے رکھناچاہئے کہ وہ اپنے سرحدی علاقے میں سبھی آتنکی تنظیموں کے خلاف کارروائی کرے۔ کمانڈر نے ساتھ ہی شدت پسند آتنکوادی تنظیموں کو لیکر بھی تشویش جتائی ہے۔ یہ تنظیمیں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ایک اور لڑائی کرا سکتی ہیں۔ امریکی اورسیز کمان کے لئے مقرر ایڈمرل ہیرس نے سینیٹ کی مسلح سروس کمیٹی کے ممبران سے کہا کہ امریکہ کو یہ یقینی کرنے کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھنی چاہئیں کہ پاکستان اپنی سرحد میں سبھی آتنکی گروپوں کے خلاف کارروائی کرے۔ اصلیت تو یہ ہے کہ پاکستان ہر طرح سے ممکنہ مدد ان آتنکی تنظیموں کو دے رہا ہے۔ ممبئی کے آتنکی حملوں کے ماسٹر مائنڈ اور اب امریکہ کی آتنکی فہرست تک میں درج لشکر طیبہ کے چیف حافظ محمدسعید پاکستان سرکار کی سرپرستی میں نہ صرف محفوظ ہے بلکہ نواز شریف سرکار اسے اپنا جال پھیلانے میں ہر ممکن مدد دے رہی ہے۔ پاکستان کی ہر ریلی میں بھارت کے خلاف زہر اگلنے والا حافظ سعید نے جمعرات سے لاہور میں اپنی تنظیم جماعت الدعوی کا دوروزہ جلسہ کیا تھا جس میں لوگوں کو پہنچانے کیلئے نواز شریف سرکار نے دو اسپیشل ریل گاڑیاں چلائیں۔ کیونکہ یہ محض اتفاق ہے کہ جمعہ کو یہ جلسہ شروع ہوتا ہے اور جمعہ کو ہی جموں و کشمیر میں آتنک وادیوں نے چار تابڑتوڑ حملے کر پورے کشمیر کو دہلا دیا۔ چار حملوں میں فوج کے ایک بڑے افسر سمیت11 سکیورٹی جوان شہید ہوگئے اور کل 8 آتنک وادیوں کو ہماری سکیورٹی فورسز نے مار گرایا ہے۔ یہ حملے وزیر اعظم نریندر مودی کے کشمیر دورہ سے ٹھیک3 دن پہلے ہوئے ہیں۔ یہ بھی کسی سے پوشیدہ نہیں کہ کشمیر میں بھاری پولنگ سے پاکستان اور اس کی پالتو جہادی تنظیمیں بوکھلا گئی ہیں اور وہ کسی بھی قیمت پر چناؤ میں رکاوٹ ڈالنا چاہتے ہیں۔ دراصل وہ کشمیری عوام کے ذریعے گولی کے بدلی ووٹ کو اپنی پسند مان رہے ہیں۔ یہ باتیں نہ تو پاکستان کو ہضم ہورہی ہیں اور نہ ہی ان جہادی تنظیموں کو۔ جس ڈھنگ سے نواز شریف سرکار نے حیدر آباد اور کراچی سے چلنی والی دو اسپیشل گاڑیوں کو چلایا ہے اس سے اس کا دوہرا کردار اجاگر ہوتا ہے۔ حافظ سعید بھارت کا مجرم تو ہے جس کے خلاف سینکڑوں پختہ ثبوت دونوں امریکہ اور پاکستان کو سونپے جاچکے ہیں لیکن پاکستان انہیں ناکافی مانتا ہے۔ اب تو اپنی کرتوت سے پاکستان امریکہ کی بھی آنکھوں میں دھول جھونک رہا ہے۔کیونکہ امریکہ نے سعید کی جماعت الدعوی کو آتنکی تنظیم قرار دے دیا ہے۔ہم نہیں سمجھ پا رہے کہ امریکہ نے حافظ سعید کو پکڑنے کیلئے کوئی کارروائی آج تک کیوں نہیں کی جبکہ وہ امریکہ کی انتہائی مطلوب فہرست میں ہے۔ پاکستان کی حالت اتنی خراب ہے کہ وہاں چنی ہوئی نواز شریف کی سرکار اسلام آباد تک ہی محدود ہے۔ دراصل اندرونی رسہ کشی سے لڑ رہے شریف خود اتنے کمزور ہوگئے ہیں کہ انہیں اپنا اقتدار بچانے کیلئے آتنکی تنظیموں اور ان کے سرغناؤں پر منحصر رہنا پڑ رہا ہے۔ آتنکی تنظیموں کا استعمال پاک فوج اور آئی ایس آئی اچھی طرح جانتی ہے۔ پینٹاگن کی وارننگ اس لئے بھی ایک طرح سے کھری اترتی ہے کہ اگر پاکستان نے ان پر (جہادی تنظیموں) پر قابو نہیں پایا تو ممکن ہے کہ ان کے لگاتار حملوں سے بھارت ۔ پاک جنگ نہ چھڑ جائے۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں