رشتے داری سے لکھی جائے گی سیاسی کہانی!

سماجوادی چیف ملائم سنگھ یادو جب جمعہ کو پارلیمنٹ پہنچے تو اخبار نویسوں سے ان کے پوتے اور لالو پرساد یادو کی صاحبزادی کی شادی کی خبر پر سوال کر ڈالا۔ نیتا جی کچھ نہیں بولے، بس مسکرا کر رہ گئے۔ ان کی مسکراہٹ میں بنتے رشتے کی چمک صاف دکھائی دے رہی تھی۔ ان کے بغل میں کھڑے ایک سینئر لیڈر جنتا دل (یو) نے چٹکی لی، ’دو یادو مل رہے ہیں مگر چپکے چپکے‘ دراصل خبر آئی ہے کہ ملائم سنگھ یادو کے پوتے تیج پرتاپ اور لالو کی بیٹی راج لکشمی کی شادی ہوسکتی ہے۔ہندوستانی سیاست کے دو دھرندر یادو جلد ہی سمدھی بن جائیں گے۔ دونوں کی رشتے داری پر16 دسمبر کو مہر لگ جائے گی۔ دونوں خاندانوں کے درمیان رشتے داری کا پہلا خیال وزیر اعلی اکھلیش یادو کے دل میں آیا تھا۔ رشتے کی بنیاد غازی آباد کے ایک لیڈر و لالو پرساد یادو کے رشتے دار نے رکھی تھی۔ 27 سالہ تیج پرتاپ سنگھ سپا چیف کے سب سے چہیتے کنبہ جاتی افراد میں شمار کئے جاتے ہیں اس لئے مین پوری پارلیمانی سیٹ سے استعفیٰ دینے کے بعد ملائم سنگھ نے تیج کو ہی اپنے جانشین کے طور پر چناؤ میدان میں اتارا اور وہ ملائم کے بڑے بھائی سورگیہ رتن سنگھ کے پوتے اور سفئی کے سابق بلاک پرمکھ سورگیہ رنویر سنگھ کے صاحبزادے ہیں۔ کچھ وقت سے لالو کو لیکر ملائم کا لہجہ بھی کافی نرم دکھائی پڑ رہا ہے۔3 نومبر کو اپنے سیاسی گورو چودھری نتھو سنگھ کی جینتی پر سپا چیف نے چارہ گھوٹالے میں لالو کے جیل جانے پر بھی افسوس جتایا تھا۔ خاندان کے ذرائع کے مطابق1977 میں بھی لالو اپنے خاندان کا رشتہ ملائم خاندان سے جوڑنا چاہتے تھے لیکن تب کسی وجہ سے بات نہیں بن پائی تھی۔ پارلیمنٹ سیشن میں شامل ہونے آئے ایم پی تیج پرتاپ یادو نے دہلی میں اس رشتے کی تصدیق کی اور کہا ابھی سگائی کی تاریخ طے نہیں ہوئی ہے۔ حالانکہ ذرائع کا کہنا ہے16 دسمبر کو یہ سگائی ہونے والی ہے اور فروری میں کسی وقت شادی ہونا طے ہے۔عدم استحکام کے سیاسی دور میں ملائم اور لالو دونوں کا ٹارگیٹ یادو برادری کا سب سے بڑا لیڈر بننے کیلئے قومی سطح پر خود کی موجودگی درج کرانا تھا۔1996ء میں جب دیو گوڑا کے ہٹنے کے بعد ملائم سنگھ یادو اور جوتی بسو پی ایم بننے کی دوڑ میں آئے تو صرف لالو پرساد کے ویٹو کی وجہ سے ملائم سنگھ پی ایم نہیں بن پائے۔ یہیں سے دونوں کی سیاسی راہیں الگ الگ ہوگئی تھیں۔ ملائم اور لالو کے درمیان رشتے داری ہوجانے سے دونوں کو کڑوی یادیں بھلانے کا موقعہ مل جائے گا۔ دونوں کنبوں کے بیچ رشتے کے فیصلے سے ہی سیاسی حلقوں میں اس بات کی بحث چھڑ گئی ہے کہ کیا سابق جنتا دل پریوار متحد ہوگا؟ لالو اور ملائم اگر ایک ساتھ آتے ہیں تو سیاست میں اس کے خاص اثرات ہوسکتے ہیں۔ دونوں خاندان بہار۔ اترپردیش میں اپنا خاص مقام رکھتے ہیں اور اس سے دیش کی سیاست بھی نئی کرونٹ لے سکتی ہے۔ حالانکہ لالو پرساد یادو اور ان کی پارٹی کی بہار میں اب وہ پوزیشن نہیں رہ گئی ہے جو ملائم کی پارٹی سپا کی اترپردیش میں ہے۔ اس کے باوجود ابھی بہار کی سیاست میں آر جے ڈی کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟