لشکر طیبہ ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے کے فراق میں !

پاکستان میں سرگرم دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ اور اس کی ساتھی تنظیم جماعت الدعوی 2008ء میں ممبئی حملے کے بعد تیزی سے طاقت بن کر ابھری ہے۔ اب یہ تنظیم نیوکلیائی ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ یہ دعوی کیا ہے امریکہ میں مقیم ایک پاکستانی نژاد مصنف عارف جمال نے۔ انہوں نے اپنی کتاب ’’کالس فار ٹرانس نیشنل جہاد‘‘لشکر طیبہ کے بارے کتاب میں لکھا گیا ہے یہ سبھی جانتے ہیں کہ جماعت الدعوی ہوائی اور سمندری طاقت حاصل کررہی ہے لیکن کم لوگوں کو معلوم ہے یہ انتہا پسند تنظیم اجتماعی تباہی والے ہتھیار وں پر بھی قبضہ جمانا چاہتی ہے۔ جماعت الدعوی جانتی ہے کہ پاکستان کے خلاف جاکر وہ نیوکلیائی تکنیک نہیں حاصل کرسکتی۔ 260 صفحات سے زیادہ کی اس کتاب میں جمال نے لکھا ہے کہ جماعت الدعوی ٹھنڈے دماغ سے اور بیحد خطرناک طریقے سے اپنی اسکیموں پر کام کررہی ہے۔ ہوسکتا ہے کہ وہ ہمارے نظریئے سے پہلے ہی نیوکلیائی ہتھیار حاصل کرلے۔ مصنف نے نتیجہ نکالا ہے پاک سرکار لشکر طیبہ، جماعت الدعوی یا اس کے سرغنہ حافظ سعید کے خلاف شاید ہی کوئی کارروائی کرے کیونکہ فوج اور خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کا مقصد ہے جنگ سے بچتے ہوئے بھارت کو نقصان پہنچانا۔ جمال نے اپنی کتاب میں صاف لکھا ہے کیونکہ امن کے دور کے دوران پاکستانی فوج نے جہادی تنظیموں کا بھارت اور افغانستان کے خلاف استعمال کیا ہے اور پچھلے ہفتے ہی امریکہ نے جماعت الدعوی کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دیا۔ اب امریکہ اپنے دائرہ اختیار میں آنے والی جماعت کی سبھی املاک کو ضبط کرسکتا ہے۔ ساتھ ہی امریکہ آتنکی تنظیم کی اقتصادی سرگرمیوں پر بھی پابندی لگا سکتا ہے۔ جمال نے اپنی کتاب میں مزید لکھا ہے کہ مغربی دیش بھی پوری طرح سے نہیں چاہ رہے ہیں کہ پاکستان جماعت الدعوی کے خلاف کوئی کارروائی کرے۔ ایسے میں پاکستان بھی اس پر زیادہ سنجیدہ نہیں دکھائی پڑ رہا ہے۔ ویسے بھی پاکستانی فوج نے ہی پہلے کشمیر اور پھر افغانستان میں جہاد کیلئے دہشت گرد تنظیموں کو کھڑا کیا ہے۔
پانچ سال سے زیادہ وقت گزرنے کے بعد بھی پاکستان نے ممبئی حملے کے قصورواروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔ لشکر کے کمانڈروں کے خلاف شرمناک سماعت سے صاف ہے کہ پاکستان کا اردہ جہادیوں کے بنیادی ڈھانچے کو ختم کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ نومبر2008ء میں ہوئے آتنکی حملے کا ماسٹر مائنڈ کوئی اور نہیں جماعت الدعوی کا چیف حافظ سعید ہے۔ حملے میں اس کے رول کو لیکر بھارت۔ پاکستان کو ثبوت دے چکا ہے لیکن اس کے خلاف کوئی کارروائی اب تک نہیں ہوئی۔ وہ آج بھی پاکستان میں کھلے عام گھومتا ہے اور بھارت کے خلاف زہر اگلتا ہے۔ بھارت ہی نہیں پوری دنیا کے لئے یہ نہایت خطرناک پوزیشن ہوگی اگر لشکر طیبہ کے ہاتھ نیوکلیائی ہتھیار لگ جائیں۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟