گڈ گورننس نریندر مودی اسٹائل!

مودی سرکار کو اقتدار سنبھالے ہوئے محض کچھ ہی دن ہوئے ہیں لیکن اقتدار کے گلیاروں میں ایک دم نئے قسم کی تصویر دکھائی دینے لگی ہے۔ وزارتوں کے بڑے بڑے افسر بھی ڈرے اور سہمے ہوئے دکھائی پڑ رہے ہیں۔ عالم یہ ہے کہ لیٹ لطیف آنے کے عادی ہو چکے بڑے صاحب بھی اب آدھا گھنٹہ پہلے آکر اپنی کرسیوں میں جم جاتے ہیں۔ وزیر اعظم کے اچانک دورے کے خوف سے ہلکان ہیں کیونکہ پی ایم نے سیکریٹریوں کی بیٹھک میں آگاہ کردیا ہے کہ وہ وزارتوں میں کبھی بھی دورہ کرنے کے لئے آسکتے ہیں۔ انہیںیہ پسند نہیں ہے کہ سرکار کا کوئی بھی دفتر بے قاعدگی کا شکار ملے۔سہمے ہوئے کئی افسر گجرات کیڈر کے اعلی افسروں سے یہ جانکاری لے رہے ہیں کہ مودی جی کے دورہ کا طور طریقہ گاندھی نگر میں کس طرح کا رہتا تھا۔ان لوگوں کو بتایا گیا کہ مودی جی دفاتر کے ٹوائلٹ تک کا بھی معائنہ کر لیتے ہیں اگر وہاں گندگی ملی تو خفا ہوجاتے ہیں۔ مینکا گاندھی کی وزارت نے تو باقاعدہ ایک سرکولر جاری کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ دفتر کے وقت میں کوئی بھی پان یا گٹکھا نہیں کھائے گا۔ سگریٹ بھی دفتر کے اندر نہیں پی سکتا۔ ایسے میں مشکل ان افسروں کو آرہی ہے جو دھنواں دھار سگریٹ پینے کے عادی ہوچکے ہیں۔ وہ موقعہ دیکھ کر سگریٹ کا کش لگانے کے لئے باہر کا کوئی کونہ ڈھونڈنتے دکھائی پڑتے ہیں۔ عالم یہ ہے کہ مودی کی دھمک ہی وزارتو ں میں قاعدگی لانے کے لئے کافی ہے۔کیبنٹ کی بیٹھک میں بھی وزیر اعظم اپنی ٹیم کو نصیحت دے چکے ہیں کہ وہ میڈیا کے اسٹنگ آپریشن سے بچ کررہیں۔ یہ تبھی ممکن ہے جبکہ وہ کسی طرح کی گڑ بڑی کا ارادہ نہیں رکھتے ہوں۔ اس کے ساتھ ہی یہ بھی طے کرلیں کہ انجان لوگوں کے ساتھ کسی طرح کی بات نہیں کریں ورنہ ان کی زیرو ٹالرینس کی نیتی سب پر بھاری پڑے گی۔ مودی کا سارا زور گڈ گورننس پر ہے اس لئے کیبنٹ سکریٹری نے سبھی وزارتوں کو ہدایت دی ہے کہ سبھی طرح کے فارم چھوٹے کئے جائیں۔ ان میں غیر ضروری جانکاریاں نہ مانگی جائیں۔ فائلیں جلد نپٹانے کے لئے بھی کئی طرح کے فارمولے بنے ہیں۔ اسی کڑی میں کیبنٹ سکریٹری نے ہدایت دی ہے کہ سبھی فائلیں صرف 4 مرحلوں پر ہی نپٹائی جائیں تاکہ ضروری فائلوں میں کوئی دیری نہ ہو۔ یہ خوشی کی بات ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے مہنگائی کم کرنے کو اپنی سرکار کی پہلی ترجیح بنائی ہے۔اس مدعے پر وزیرخزانہ ارون جیٹلی لگاتار سرگرم ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ نریندر مودی خود صبح 9 بجے کے پہلے ہی ساؤتھ بلاک میں واقع دفتر میں پہنچ جاتے ہیں۔ ایک دن تو انہوں نے کیبنٹ سکریٹری کے دفتر میں ہیں کمپیوٹر کی اسکرین پر انگلی لگائی تو ان کی انگلی پر دھول کے کچھ ذرے آگئے۔ یہ دیکھ کر کیبنٹ سکریٹری بھی سٹپٹا گئے۔ اس پر مودی مسکرائے اور بولے اگر آپ کے بھی کمپیوٹر پر دھول جمے گی تو اس دیش کے نوکرشاہوں پر دھول کی تمام پرتیں جم جائیں گی۔ مودی لفٹ کی بجائے سیڑھیوں سے چڑھنا پسند کرتے ہیں۔ مطلب صاف ہے کہ سیڑھیاں صاف ہونی چاہئیں۔ لوک سبھا چناؤ پرچار میں بھاجپا کی طرف سے ’اچھے دن آنے والے ہیں‘ کا نعرہ کافی مقبول ہوا تھا۔ پردھان منتری نے اپنا کام سنبھالتے ہی اس سمت میں کام کرنا شروع کردیا ہے۔ نوجوانوں کو روزگار دلانے کے لئے وزارتوں میں قواعد تیز ہوگئی ہے۔ وزیر اعظم کی ہدایت پرمرکزی سرکار کے دفاتر میں خالی جگہوں کی بھرتی کا کام تیز کرنے کی ہدایت دی گئیں ہیں۔ مرکزی پرسونل وزارت کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ ہر محکمے کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ 20 جون تک پرسونل وزارت کو اپنی وزارت میں خالی جگہوں کی جانکاری دے دیں۔رہنما اصول ریلوے سے لیکراطلاع و نشریات کی وزارت میں سرگرمی دیکھی جارہی ہے۔ ایک سینئر افسر نے بتایا کہ وزارت اطلاع و نشریات کے گذشتہ پانچ سالوں میں 200 اسامیاں خالی پڑی ہیں۔مالی ذرائع کی کمی کی وجہ سے فائننس کی وزارت ان اسامیوں کو بھرنے کی منظوری نہیں دے رہی تھی۔ وزارت ریلوے کے افسران بات چیت میں قبول کرتے ہیں کہ ریٹائرمنٹ ہر سال ہورہی ہے لیکن اس حساب سے بھرتی نہیں ہورہی۔ اس سے کام کاج متاثر ہورہا ہے۔ نریندر مودی کے پی ایم بننے کے بعد اب لگنے لگا ہے کہ سرکار نام کی کوئی چیز ہے پرگذشتہ دس سالوں میں آئی گراوٹ سے ابھرنے میں تھوڑا وقت تو لگے گا۔ مودی نے شروعات تو اچھی کی ہے دیکھیں اس کے نتائج کب اور کتنے آتے ہیں؟
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟