پٹتے اروند کیجریوال نہ گھر کے رہے نہ گھاٹ کے!

بیچارے اروند کیجریوال نہ گھر(دہلی) کے رہے نہ گھاٹ (کاشی) کے رہے۔ بیچ میں ہی لٹک گئے۔ آئے دن کیجریوال پٹتے رہتے ہیں۔ پچھلے جمعہ کو جامعہ کے باشندے عبدالواحد نے حملہ کردیا۔ ساؤتھ دہلی کے پارلیمانی سیٹ کے لئے روڈ شو کے دوران اس نے کیجریوال کو گھونسا جڑدیا۔ پولیس کو دئے بیان میں واحد نے خود کو ’’آپ‘‘ پارٹی کا ورکر بتایا۔ اس کا کہنا ہے وہ مظفر نگر فسادات پرکیجریوال کی خاموشی اور ملاقات کا وقت نہ ملنے سے خفا تھا۔ کیجریوال جمعہ کو قریب 10 بجے ساؤتھ دہلی کے گوبند پوری میٹرو اسٹیشن سے روڈ شو پر نکلے تھے۔ تھوڑی دور آگے بڑھے اور اپنے حمایتیوں سے ہاتھ ملا رہے تھے تبھی واحد گاڑی پر چڑھ گیا اور اس نے ان کی پیٹھ پر گھونسا مارا اور تھپڑ مارنے کی بھی کوشش کی۔کیجریوال کا رد عمل تھاکچھ لوگ وزیر اعظم بننے کے لئے کسی حد تک جا سکتے ہیں۔ یعنی یہ حملہ نریندر مودی نے کروایا؟ یہ کوئی پہلا معاملہ نہیں جب اروندکیجریوال حملہ ہوا ہے۔ اس سے پہلے بھی ان پر حملے ہوچکے ہیں۔28 مارچ کو ہریانہ میں واقع چرخی دادری میں ایک شخص نے ان پر حملہ کردیا تھا۔ کیجریوال وقت رہتے خود کو جھوکا کر بچ گئے۔ حملہ کرنے والے نے خود کو سماجی کارکن انا ہزارے کا ورکر بتایا۔ وارانسی میں25 مارچ کو ایک چناؤ ریلی کے دوران بھی کچھ لوگوں نے کیجریوال سمیت ان کی پوری ٹیم پر کالی سیاہی پھینک دی۔ اتنا ہی نہیں جبکیجریوال بابا کیدار ناتھ اور بابا وشواناتھ کے درشن کے لئے جارہے تھے تو ان کی کار پر کسی نے انڈو سے حملہ کردیا۔ وارانسی سے کیجریوال نے بھاجپا کے پی ایم ان ویٹنگ نریندر مودی کے خلاف میدان میں اترنے کا اعلان کردیا ہے۔ ادھر کیجریوال کے گھر یعنی دہلی میں ان کی ’آپ‘ پارٹی دو ٹکڑوں میں داہنے پر کھڑی ہے۔ گزشتہ جمعرات کو ایک اخباری کانفریس میں پارٹی کے قومی ایگزیکٹو کے بانی ممبر اشونی اپادھیائے نے کہا کہ ورکنگ کمیٹی کے ممبروں کی جنتر منتر پر ایک خصوصی میٹنگ بلائی جائے گی۔ اس میں پرستاؤ پاس کر موجودہ ورکنگ کمیٹی کو بھنگ کرنے کی تجویز لائی جائے گی۔ اپادھیائے کا کہنا ہے کہ’ آپ‘ کی قومی ایگزیکٹو میں300 ممبر ہیں۔ پارٹی آئین کے مطابق سال میں دو بار اس کی میٹنگ ضروری ہیحالانکہ 10 فیصدی ممبروں کی عام رائے سے اس ایگزیکٹو کمیٹی کی میٹنگ کبھی بھی بلائی جارسکتی ہے۔ اس کو بھنگ کرنے کے لئے50 فیصد ممبران کی رضامندی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایگزیکٹو کے70 ممبروں نے میٹنگ بلانے پر رضامندی دے دی ہے۔ اروندکیجریوال ، منیش سسودیا، سنجے سنگھ سمیت سبھی ممبروں کو میٹنگ کے بارے میں خبر کردی گئی ہے۔ اپادھیائے کا کہنا ہے کہ پارٹی کچھ لوگوں کی مٹھی میں قید ہوکر رہ گئی ہے اس لئے ناراض ممبر ایگزیکٹو توڑنے اور نئی کمیٹی بنانے کا پرستاؤ لا سکتے ہیں۔ اس موقعے پر پارٹی سے نکالے گئے ممبر اسمبلی ونود بننی کا کہنا ہے نئی ایگزیکٹو سے کیجریوال اور منیس سسودیا جیسے لوگوں کو باہر کا راستہ دکھا دیا جائے گا۔ بہرحال چناؤ کی اس گہما گہمی کے درمیان اصلی اور نقلی ’آپ‘ کو لیکر بغاوت کے سر تیز ہونے کے آثار ہیں۔ ادھر ان سب باتوں سے بے فکر کیجریوال دعوی کرتے پھر رہے ہیں اس بار لوک سبھا چناؤ میں کسی پارٹی کو اکثریت نہیں ملے گی اور کھچڑی مینڈیٹ آئے گا۔ اور اس وجہ سے دو سال کے اندر پھر سے چناؤ کے لئے جنتا تیار رہے۔
  1. (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟