جھارکھنڈ اور چھتیس گڑھ میں پرامن چناؤ کرانا سب سے بڑی چنوتی ہے!

لوک سبھا چناؤ کے پہلے مرحلے کے تحت جھارکھنڈ کے چار لوک سبھا حلقوں میں 10 اپریل کو ووٹ ڈالے جائیں گییہ علاقے ہیں کوڈرما، چترا، پلامو اور لوہر دگا۔ ادھر چھتیس گڑھ کی بستر سیٹ پر بھی 10 اپریل کو ووٹ پڑیں گے۔ یہ سبھی علاقے نکسل متاثر ہیں۔جنگل، پہاڑوں سے گھرے ان علاقوں میں پرامن چناؤ کرانا چناؤ کمیشن اور انتظامیہ کے لئے سب سے بڑی چنوتی ہے۔ پہلے بات کرتے ہیں جھارکھنڈ کی سیٹوں کی۔ابھی لوہردگا پر بھاجپا ،پلامو پر جھارکھنڈ مکتی مورچہ، چترا پر آزاد اور کوڈرما پر جھارکھنڈ وکاس مورچہ کا قبضہ ہے۔ چاروں سیٹوں پر اس قدر سمی کرن بدلے ہوئے ہیں پلامومیں اس بار جھارکھنڈ مکتی مورچہ نہیں لڑ رہا ہے۔پچھلی بار جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے ٹکٹ پر چن کر سانسد بنے کامیشور بیٹھا اس بار ترنمول کانگریس کے امیدوار ہیں۔ جارکھنڈ مکتی مورچہ نے یہاں یوپی اے کے اپنے سہیوگی راشٹریہ جنتادل کے امیدوار کو سمرتھن دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ کوڈرما علاقے سے اس بار بھاجپا کے پردیش ادھیکش روندر رائے لڑ رہے ہیں۔ جارکھنڈ وکاس مورچہ کے بابو لال مرانڈی نے یہاں سے خود لڑنے کے بجائے پرنب ورما کو اتارا ہے۔کانگریس کے روایتی امیدوار تلک دھاری سنگھ اور بھاگپا مالے کے راجکمار یادو بھی میدان میں ہیں۔ چترا جھارکھنڈ کا سب سے زیادہ نکسل متاثر علاقہ ہے۔یہاں سے پچھلی بار اندر سنگھ نامدھاری آزاد لڑ کر جیتے تھے۔ اس بار نامدھاری میدان سے باہر ہیں۔ بھاجپا نے سنیل سنگھ کو میدان میں اتارا ہے۔ کانگریس نے اپنے پرانے امیدوار اور راجیہ سبھا ممبر دھیرج ساہو کو اتارا ہے۔ لوہر دگا سے پچھلی بار سدرشن بھگت نے کانگریس کے رام شیکھراوراؤں اور آزادچمرالنڈا کو ہرایا تھا۔ اس بار بھی یہ ہی تینوں امیدوار ہیں۔ ایک دہائی سے بھی زیادہ وقت سے سرکار اور ماؤ وادیوں کے درمیان جنگ کا میدان بن چکے چھتیس گڑھ کے بستر میں10 اپریل کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ پختہ اطلاعات ہیں کے بستر میں ووٹنگ کے موقعے پر نکسلی بڑی واردات کی تیاری میں ہیں۔ ایتوار کو تو انہوں نے ایک پولنگ پارٹی کو نشانہ بنایا اور راجنند گاؤں میں آئی ای ڈی دھماکہ کیا اس میں دو جوان گھائل ہوگئے۔ آدیواسی ہمیشہ کی طرح خاموش ہیں۔ بستر پارلیمانی علاقے کی چناوی جنگ میں عام آدمی پارٹی امیدوار سونی سوری نے مقابلہ رومانچک بنادیا ہے۔
راشٹریہ میڈیا میں بھلے ہی بستر چناؤ کا بہت زیادہ ذکر نہیں ہورہاہو لیکن سونی کے سمرتھن میں اترے دیش ودیش کے لگ بھگ 200 این جی او نے اسے انٹر نیشنل سمیت سوشل میڈیا میں چرچا کا موضوع بنا ہی دیا ہے۔ پولیس کے مظالم سے متاثر رہی یہ آدیواسی مہلا سونی یہاں موجودہ ممبر پارلیمنٹ و بھاجپا کے دنیش کشپ اور کانگریس کے کپل ورما کے خلاف میدان میں تال ٹھونک رہے ہیں۔ حالانکہ سپا۔ بسپا سمیت کل 8 امیدوار میدان میں ہیں۔کشپ کو اپنے پتا و یہاں سے چار بار سانسد ہے بلی رام کشپ کی چھوی ،مودی کی لہر اور پردیش سرکار میں سگے بھائی کے منتری ہونے کا فائدہ مل رہا ہے جبکہ نکسل حملے میں مارے گئے مہندرکے بیٹے دیپک کرما اب بھی سہانوبھوتی ووٹ پانے کی امید سے کانگریسی امیدوار ہیں۔ سوامی اگنی ویش سے لیکر پرشانت بھوشن تک سونی کے حق میں پرچار کرچکے ہیں۔ حالانکہ نکسلیوں نے یہاں چناؤ کا بائیکاٹ کر اس میں حصہ لینے والوں کو دھمکی دے رکھی ہے۔ اس کے باوجود بستر کے 12.97 لاکھ ووٹر جمعرات کو اپنے ووٹنگ کے حق کا استعمال کریں گے۔ اہم مقابلہ سونی سوری ، دنیش کشپ اور دیپک کرما کے درمیان نظر آتا ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟