ضیاء خان کی موت نے بالی ووڈ کے پرانے ستاروں کی موت کی یاد تازہ کردی

راتوں رات مشہور ہونے کی چاہ اور گلیمر کی دنیا میں چھا جانے اورا میر بننے کی خواہش کبھی کبھی شخصکو ڈوبا دیتی ہے۔ایسا ہی کچھ قصہ بالی ووڈ کی نوجوان ابھرتی اداکارہ ضیاء خان کاہے۔فلم ’نشبد‘ سے امیتابھ بچن کے ساتھ فلمی کیریئر شروع کرنے والی اداکارہ ضیاء خان نے خودکشی کرلی۔ اس کی لاش اس کے گھر میں پھنکے سے لٹکی ملی۔ اس نے دوپٹے سے پھانسی لگا لی۔ اس وقت گھر میں ضیاء کی ماں اور بہن تھی۔ پولیس کو موقعے سے کوئی سوسائڈ نوٹ نہیں ملا اس لئے موت کے اسباب کا پتہ نہیں چل سکا۔ لیکن بتایا جاتا ہے کہ ضیاء فلم میں کام نہ ملنے سے پریشان تھی۔ اس کی آخری فلم ’ہاؤس فل‘ 2010 میں آئی تھی۔ ضیاء کی ماں رابیعہ نے بتایا کہ 2 جون کو وہ حید ر آباد میں آڈیشن دینے گئی تھی۔ وہاں تیلگوفلم کے ڈائریکٹر نے اسے وزن بڑھانے کا مشورہ دیا تھا جسے اس نے منع کردیاتو اسے ریجیکٹ کردیاگیا۔ اس سے وہ ڈپریشن میں آگئی۔ اسی سلسلے میں آدتیہ پنچولی و زرینہ وہاب کے بیٹے سورج پنچولی سے منگلوار کو پوچھ تاچھ ہوئی ۔ کیونکہ پیر کی رات کو اپنی خودکشی سے پہلے ضیاء نے اس سے آخری بار فون پر بات کی تھی۔ پولیس کے مطابق ضیاء نا کام کیریئر اور لو افیئرس میں کچھ پریشانی کو لیکر خودکشی کرنے پر مجبور ہوئی۔ اس واقعے سے پورا بالی ووڈ حیرت میں ہے لیکن اس شو بزنس میں اچانک موت کا یہ اکیلا معاملہ نہیں ہے۔ ضیاء کی موت سے گورودت، دویا بھارتی، سلک اسمتا جیسی فلم ہستیوں کی اچانک ہوئی موت کی یاد تازہ ہوجاتی ہے۔ 1993 ء میں نوجوان اور خوش مزاج دویا بھارتی کی 19 سال کی عمر میں عمارت کی پانچویں منزل سے گر کر موت بھی ایک ایسی ہی ٹریجڈی تھی۔ اس کی موت کا معمہ ابھی تک برقرار ہے۔پروین بابی کے معاملے میں بھی ابھی یہ صاف نہیں ہے کہ انہوں نے خودکشی کی یا پھر وہ فطری موت تھی۔ ’امر،اکبر،اینتھونی‘ فلم ساز منموہن ڈیسائی کی موت نے پورے بالی ووڈ کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ 1994ء میں ممبئی کے گرانٹ روڈ میں واقع اپنی گھر میں گر کر موت ہوئی تھی۔ ان کی موت کا بھی معمہ آج تک سلجھ نہیں سکا۔ 
گزرے دور کے مشہور اداکار گورو دت 1964ء میں نیند کی گولیاں اور شراب زیادہ پینے کی وجہ سے وہ اپنے گھر میں مردہ پائے گئے تھے۔ مانا جاتا ہے کہ انہوں نے خودکشی کی تیسری بار کوشش کی تھی۔ خودکشی کی بات پر بحث آج بھی جاری ہے۔ سلک اسمتا نام سے مشہور ساؤتھ کی اداکارہ وجے لکشمی نے 1996ء میں زہر کھا لیا تھا۔17 برس تک450 سے زیادہ فلموں میں اداکاری کی اور کامیاب رہی۔ مانا جاتا ہے کہ وہ بھی پیار میں ناکامی کی وجہ سے ڈپریشن میں تھیں اور اس غم میں زیادہ شراب پینا شروع کردی جو اس کی موت کا سبب بنی۔ راتوں رات پیسے کی چاہ، شہرت اور گلیمر کی قیمت کبھی کبھی بہت بھاری پڑتی ہے۔
(انل نریندر)


تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟