ڈی ایس پی ضیاء الحق کے قتل میں راجہ بھیا کا کوئی ہاتھ نہیں

سرخیوں میں چھائے کنڈا کانڈ میں پرتاپ گڑھ میں ڈی ایس پی ضیاء الحق کی موت کے معاملے میں سی بی آئی نے اپنی ابتدائی جانچ میں کہا کہ اس معاملے میں ممبر اسمبلی رگھو راج پرتاپ سنگھ عرف راجہ بھیا کا ہاتھ ہونے کے اشارے نہیں ملے ہیں۔ قابل ذکر ہے سی او کنڈا ضیا ء الحق گرام پردھان ننھے لال یادو اور اس کے بھائی سریش یادو کی موت کی جانچ سی بی آئی کررہی ہے۔ اس تہرے قتل کانڈ میں دبنگ ایم ایل اے اور سابق وزیر راگھو راج پرتاپ سنگھ عرف راجہ بھیا کا نام آنے کے بعد سرکار کی سفارش کے بعد حرکت میں آئی سی بی آئی نے معاملہ درج کرنے کے دو دن بعد ہی اپنی لمبی فوج کے ساتھ کنڈا میں ڈیرا ڈال دیا اور دو دن پہلے سی بی آئی نے راجہ کو کلین چٹ دے دی ہے۔ سی بی آئی نے کہا ابتدائی جانچ میں اس واقعہ میں ان کا ہاتھ ہونے کا اشارہ نہیں ملتا۔ ساتھ ہی ایجنسی نے کہا ضیا ء الحق کی موت میں گاؤں کے پردھان ننھے یادو کی موت سے ناراض بھیڑ کا ہاتھ ہونے کا اندیشہ ہے۔ ایجنسی نے کہا کہ اس کے ابتدائی نتائج گواہوں کے بیانوں پر مبنی ہیں۔سی بی آئی کے ذرائع کا کہنا ہے ہماری جانچ ابھی تک ڈی ایس پی کے قتل میں راجہ بھیا کے شامل ہونے کے سلسلے میں کوئی ثبوت نہیں ملا ہے اس لئے ابھی کسی قطعی نتیجے پر نہیں پہنچا جاسکتا۔ جانچ ٹیم معاملے کو سلجھانے کے لئے ہر ممکن ثبوت اور سراغ لگا رہی ہے۔ایجنسی نے کہا ننھے اور سریش یادو کے رشتے داروں سے پوچھ تاچھ کی گئی ہے تاکہ اس دن رونما واقعے کی کڑیوں کو آپس میں جوڑا جاسکے اور حقیقت سامنے آئے۔ ایجنسی نے سریش کے گھر پر رکھے ایک بکس سے خون سے سنی گولیوں والی بیلٹ سمیت کچھ چیزیں برآمد کی ہیں۔ سی بی آئی نے ڈی ایس پی کی غائب ریوالور بھی برآمد کرلی ہے۔ اس کا کہنا ہے لگتا ہے کہ ننھے کو بھاڑے کے قاتلوں نے اس وقت گولی ماری جب وہ بلی پور گاؤں میں ایک چائے کی دوکان پر کھڑے تھے۔ یادو کے قتل کے بعد ڈی ایس پی ضیا ء الحق حالا کا جائزہ لینے اور جھگڑے پر قابو پانے گاؤں گئے تھے۔ موقعہ سے یادو کے بھائی سریش کی بھی لاش ملی تھی۔ ضیاء الحق کی بیوی کی بیوی کی شکایت پر راجہ بھیا کے خلاف بھی معاملہ درج کیا گیا اور بعد میں انہوں نے وزارت سے استعفیٰ دیا۔ سی بی آئی نے کنڈا تحصیل کے بلی پور گاؤں میں تین قتل کے سلسلے میں اب تک چار معاملے درج کئے ہیں۔ معاملے کی تفتیش ابھی جاری ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!