نارتھ کوریا کی دادا گری نے بڑھائی امریکہ، جاپان اور بھارت کی تشویش

امریکہ کی وارننگ کوٹھینگا دکھاتے ہوئے نارتھ کوریا نے منگل کو اب تک کا اپنا سب سے بڑا طاقتور نیوکلیائی تجربہ کیا ہے۔ کمیونسٹ دیش نے زیر زمین محفوظ اور بالکل صحیح طریقے سے یہ تجربہ کامیاب ہونے کا دعوی کیا ہے۔ سائنسدانوں نے زمین کے اندر ایک جدید نیوکلیائی آلے سے دھماکہ کیا۔ نارتھ کوریائی نیوز ایجنسی نے اس کی تصدیق کی ہے۔ اس سے قریب تین گھنٹے پہلے دیش کے پونڈچیری نیوکلیائی سینٹر کے آس پاس زیر زمین جھٹکے محسوس کئے گئے تھے۔ یہ جگہ چین سرحد کے قریب ہے۔ تیوچانگ نے پہلا نیوکلیائی تجربہ سال2006ء میں اور دوسرا2009ء میں کیا تھا۔ جس کے بعد اقوام متحدہ نے اس پر کئی پابندیاں لگائی تھیں۔ یہ نیوکلیائی تجربہ ایسے وقت میں کیا گیا جب امریکی صدر براک اوبامہ نے حال ہی میں اپنی دوسری میعاد کا آغاز کیا۔ تجربے پر اوبامہ کا ردعمل کافی سخت تھا۔ ان کا کہنا ہے یہ انتہائی اکساوے کی کارروائی ہے۔ اس سے علاقائی خطے کو چوٹ پہنچتی ہے۔ ایسا قدم نارتھ کوریا کو زیادہ محفوظ نہیں بناتا۔ عالمی برادری کے فیصلہ لینے کا وقت آگیا ہے۔ واشنگٹن اپنے اور اتحادیوں کی حفاظت کے لئے ضرور قدم اٹھاتا رہے گا۔ تجربے پر تشویش ظاہرکرتے ہوئے بھارت نے کہا نارتھ کوریا نے اپنے عالمی وعدے کی خلاف ورزی کی ہے۔ نارتھ کوریا کو ایسی کارروائی سے دور رہنا چاہئے جس کا خطے میں امن پر برا اثر پڑے لیکن نارتھ کوریا کو دنیا کی پرواہ نہیں ہے۔ اس نے کہا یہ تو ہمارا پہلاتجربہ تھا۔ امریکہ دشمن والی پالیسی جاری رکھتا ہے تو ہم دوسرے اور تیسرے اور زیادہ طاقتور قدم اٹھائیں گے۔ تجربہ اپنی حفاظت کے لئے کیا گیا ہے اور کوئی بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی نہیں ہوئی۔ اس بات جس نوعیت کا بم تجربہ کیا گیا ہے اس کے بارے میں مانا جارہا ہے کہ کوریا میزائل میں بم لگانے کا اہل ہوچکا ہے۔ ابھی دو مہینے پہلے ہی نارتھ کوریا نے ایسا میزائل تجربہ کیا تھا جس میں نیوکلیائی بم لگایاجاسکے۔ حالانکہ وہ کتنی بھی ہٹ دھرمی کا ثبوت دے لیکن وہ یہ جانتا ہے کہ اس کے بم ساؤتھ کوریا، جاپان، امریکہ کی طاقت کے مقابلے کچھ بھی نہیں ہیں۔ البتہ ان دیشوں سے ٹکرانا اس کا مقصد بھی نہیں ہے ۔اس کا مقصد تو ایک ایسا ہتھیار حاصل کرنا ہے جس کے چلتے کوئی دوسرا دیش نارتھ کوریا کی ڈکٹیٹر شپ سے ٹکرانے سے بچے۔ نارتھ کوریا کی حکومت پوری دنیا میں سب سے عجوبی ہے۔ وہاں ایسی حکومت ہے جو خود کو تو کہتی ہے سماجوادی لیکن اس کے باوجود وہاں کئی پیڑھیوں سے ایک ہی خاندان کا راج ہے۔ پورا سرکاری سسٹم اس خاندان کے سربراہ یہیلاچنڈن اور مایورلوسی پر ٹکا ہے۔امریکہ کی مشکل یہ ہے کہ اس کی کوششوں پر پانی پھر رہا ہے۔ ادھر نارتھ کوریا تو ادھر ایران ہی امریکہ کو نیچا دکھانے پر تلے ہوئے ہیں۔ حالانکہ چین نے نارتھ کوریا کے تازہ تجربے کی مذمت کی ہے لیکن ساری دنیا جانتی ہے کہ نارتھ کوریا اگر یہاں تک پہنچ گیا تو وہ چین کی مدد سے ہی پہنچا ہے۔ بھارت کے لئے یہ تجربہ اس لئے بھی بے چینی پیدا کرنے والا ہے کیونکہ نارتھ کوریا اپنی میزائلیں پڑوسی پاکستان کو دیتا ہے اور پاکستان کا ایٹمی ذخیرہ کافی حد تک نارتھ کوریا کی ہی دین ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟