بھتیجے اجیت نے چچا شردپوار کے ساتھ ساتھ کانگریس کی بھی مشکلیں بڑھا ئیں


مرکز میں ’’سب کچھ ٹھیک‘‘ (آل از ویل) نظر آنے کی کوشش کررہی کانگریس کو مہاراشٹر کے سیاسی حالات نے جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ کانگریس این سی پی کی مشترکہ حکومت میں ایک بڑی دراڑ پڑ گئی ہے۔ این سی پی کے سینئر لیڈر اور صوبے کے نائب وزیر اعلی اجیت پوار نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ این سی پی کے چیف اور مرکزی وزیر ذراعت شرد پوار کے بھتیجے اجیت کے استعفیٰ کے دباؤ کے چلتے انہیں اپنی آبائی ریاست میں سخت چنوتی مل رہی ہے۔ اجیت کے استعفیٰ دینے کے محض15 منٹ بعد ان کی حمایت میں پارٹی کے 20 دیگر وزراء نے بھی استعفے کی پیشکش کردی۔ آخر کار وزیر اعلی پرتھوی راج چوہان کو صفائی دینے کے لئے سامنے آنا پڑا۔ ان کا کہنا ہے کہ اجیت کا استعفیٰ مل گیا ہے لیکن فیصلہ وہ اعلی کمان سے بات چیت کے بعد لیں گے۔ اجیت پوار پر تقریباً60 ہزار کروڑ روپے کے مبینہ سینچائی گھوٹالے میں شامل ہونے کا الزام ہے۔ وہ1999 سے 2009ء کے درمیان مہاراشٹر کے وزیر آبی وسائل رہے۔ اجیت نے جنوری سے اگست2009 کے درمیان 38 آبی پروجیکٹوں کو منظوری دی۔ ان میں 17700 کروڑ روپے کے 32 پروجیکٹ تین ماہ کے اندر پاس کئے گئے۔ آبی وسائل محکمے کے چیف انجینئر وجے پنڈارے نے مہاراشٹر کے گورنر کو ایک خط لکھا تھا اس میں سینچائی پروجیکٹوں میں قریب60 ہزار کروڑ روپے کے گھوٹالے کا الزام لگایا گیا تھا۔ ادھورے سینچائی پروجیکٹوں کے بارے میں وزیر اعلی پرتھوی راج چوہان نے سوال اٹھایا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ 20 برسوں میں مہاراشٹر کی مختلف سینچائی اسکیموں پر قریب70 ہزار کروڑ روپے خرچ ہوئے لیکن سینچائی صلاحیت میں 0.1 فیصدی کا اضافہ ہوا۔ اجیت پوار نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ مہاراشٹر اسمبلی میں کل288 نشستیں ہیں۔ ان میں 82 ممبران کانگریس کے ہیں ،62 این سی پی کے ، بھاجپا۔ شیو سینا کے47، 45 ممبر ہیں اور ایم این ایس کے 12 اور10 ممبر ہیں پچھلے کئی دنوں سے مہاراشٹر میں کانگریس اور این سی پی اتحاد میں کشیدگی جاری ہے۔ دوسری طرف بھتیجے اجیت پوار اور ان کی پارٹی کے چیف شرد پوار کے رویئے سے بھی وہ خوش نہیں ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ شرد پوار کی سیاسی وراثت انہیں ملے لیکن شرد پوار اپنی ممبر پارلیمنٹ بیٹی سپریا سلے کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ سپریا ان دنوں مہاراشٹر میں ایک سیاسی مہم چلا رہی ہیں۔ یہ بات بھی اجیت پوار کوہضم نہیں ہوئی۔ این سی پی کے ذرائع کے مطابق اس موقعے پر بھتیجے نے ایک تیر سے کئی شکار کرنے کی کوشش کی ہے۔ وہ کانگریس پر دباؤ بنانے کے ساتھ ساتھ این سی پی پر بھی اپنی بالادستی بنا رکھنا چاہتے ہیں۔ ان کا دعوی ہے ان کے ساتھ قریب 40 ممبران اسمبلی ہیں۔ ساتھ ساتھ یہ شرد پوار کو سیدھے چنوتی کی شکل میں بھی دیکھا جارہا ہے لہٰذا پوار کو حالات سنبھالنے کے لئے خود میدان میں اترنا پڑ رہا ہے۔ اجیت پوار مہاراشٹر کے وزیر اعلی پرتھوی راج چوہان کوہٹانا چاہتے ہیں۔ کانگریس کی کوشش یہی ہے کہ این سی پی میں ناراضگی کا فائدہ اٹھا کر کانگریس میں وزیراعلی کا مخالف گروپ سر نہ اٹھائے۔ غور طلب ہے کہ این سی پی کے لیڈروں کے ساتھ کانگریس کی بھی ایک لابی مسلسل وزیر اعلی کو بدلنے کا دباؤ بنا رہی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ وزیر اعلی نہ تو ان کی سنتے ہیں اور نہ ہی ان کے علاقوں میں کوئی کام کاج ہورہا ہے۔ 
جونیئر پوار کا نیا داؤ کانگریس پر دباؤ بنا کر وزیر اعلی بدلنے کی بھی کوشش کرنا ہے۔ وزیر اعلی پرتھوی راج چوہان سے ان کا شروع سے ہی 36 کا آنکڑا ہے۔ اجیت پوار کا یہ ماننا ہے تازہ سینچائی گھوٹالے کو سامنے لانے میں وزیر اعلی کا ہی ہاتھ ہے اور وہ مسلسل این سی پی کے گھوٹالوں کو سامنے لانے میں لگے ہیں۔ اگر این سی پی کا یہی رویہ رہا تو مہاراشٹر میں کانگریس اتحاد کی حکومت مشکل میں پڑ جائے گی۔ حالانکہ شرد پوار نے کانگریس لیڈر شپ کو یقین دلایا ہے کہ وہاں کے سیاسی حالات سے مہاراشٹر میں یا یوپی اے سرکار پر کوئی اثر نہیں ہوگا۔ دیکھیں اونٹ کس کرونٹ بیٹھتا ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟