آپ کے عہد میں یہ کیا ہورہا ہے اکھلیش بابو؟


اترپردیش میں جب مایاوتی سرکار کے عہد میں ہر روزبدنظمی اور امن قانون کی صورتحال خراب ہونے کے واقعات سنائی پڑتے تھے تو سماج وادی پارٹی کے لیڈر دعوی کرتے تھے کہ جب ان کی سرکار آئے گی تو ایسا نہیں ہوپائے گا۔ خود شری ملائم سنگھ یادو نے اقتدار میں آنے کے بعد ریاست میں امن و قانون و نظم کو چست درست رکھنے کا وعدہ کیا تھا۔ لیکن اقتدار میں آنے کے بعد لگتا ہے کہ اکھلیش سرکار بھی قانون و نظام کے خراب حالات کو قابو کرنے میں اب تک ناکام رہی ہے۔ یوپی کی جنتا کو پرانا ملائم سنگھ یادو کے عہد کی یاد تازہ ہوگئی ہے۔ اترپردیش میں بدامنی ختم کرنے اور امن کا راج قائم کرنے کے نعرے کے ساتھ آئی سماجوادی پارٹی کی حکومت میں پولیس کا دبدبہ بالکل ختم ہوگیا ہے۔ ہر روز خاکی وردی پر لگ رہے داغ سرکار کو پریشانی میں ڈال رہے ہیں۔ بدامنی کے سوال پر سپا کے وزرا کے منہ بند ہونے لگے ہیں۔ تین مہینے کا ہنی مون پیریڈ ختم ہونے کے بعد اب سپا کے بڑ بولے لیڈروں کے بھی منہ لٹک گئے ہیں۔ افسروں پر الزام لگانا بھی کسی کے گلے نہیں اتر رہا ہے کیونکہ سارے افسر انہی کے ذریعے تعینات کئے گئے ہیں۔ سرکار کے پاس اب یہ ہی جواب رہ گیا ہے کہ سرکار کا کام کارروائی کرنا ہے اور جو کررہی ہے۔ سپا سرکار میں خود پولیس ملازم بھی غنڈہ گردی میں لگ گئے ہیں اور وہ بھی تھانے کے اندر۔ ریاست کی راجدھانی لکھنؤ کے مال روڈ تھانے کے اندر ایک نگ ڈھرنگ داروغہ کو ایک عورت نے پیٹ دیا تھا۔ اس کے بعد سیتا پور میں ایک لڑکی کو تھانے میں رکھ کر دروغہ اور گاؤں کے چوکیدار کے ذریعے کئی دنوں تک بد سلوکی کئے جانے کی شکایت ملی تھی۔ اس کے بعد پیر کو کشی نگر کے کھڈا تھانے میں ایک دروغہ کے سرکاری مکان میں ایک عورت کے ساتھ اجتماعی بدسلوکی کا واقعہ روشنی میں آیا ہے۔ ان کے علاوہ علیگڑھ کے دادون علاقے میں ایک عورت کے ساتھ اجتماعی بدسلوکی کے ساتھ درندگی کے واقعے نے بھی لوگوں میں ناراضگی پھیلا دی ہے۔ اس عورت کو کچھ عورتوں نے بہکا کر بدلے کے جذبے سے کچھ لوگوں کے سپرد کردیا۔ ان لوگوں نے عورت کے ساتھ اجتماعی بدسلوکی کر اسے مردہ سمجھ کر چھوڑدیا۔ تین مہینے کے اندر تین شہروں میں دنگے ہوئے۔کوری کلا کے بعد پرتاپ گڑھ اور پھر بریلی میں دنگے ہونا پولیس انتظامیہ کی لاپروائی کی علامت ہے جو پچھلے سال کافی عرصے تک جلتا رہا۔ پیر کو فیز آباد میں ہی فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوگئی اور وہاں پی اے سی تعینات کرنا پڑی۔ اعظم گڑھ کے علاقے میں جمعہ کی رات کچھ شر پسند عناصر نے تین مقامات پر امبیڈکر کی مورتیوں کو نشانہ بنایا۔ بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کی مورتی کو توڑ دیا۔ ابھی مایاوتی کی مورتی توڑنے سے پیدا کشیدگی ختم نہیں ہوئی تھی اب بابا صاحب کی مورتیاں توڑنے کے واقعے سامنے آئے ہیں۔ آپ کے راج میں اکھلیش بابو یہ کیا ہورہا ہے؟
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟