بہار میں بابی، مدھیہ پردیش میں شہلا اور گیتکا اور اب فضا


ابھی دیش سابق ایئر ہوسٹس گتیکا شرما کی دردناک موت کی کہانی جو اس کی خودکشی کے ساتھ ختم ہوگئی، سے پوری طرح سنبھل نہیں پایا تھا یا یہ کہیں کہ ایک اور تکلیف دہ واقعہ سامنے آگیا ہے۔ انورادھا بالی عرف فضا کو چندی گڑھ میں واقع اس کے گھر میں مردہ پایا گیا۔انورادھا بالی 2008 کے آخر میں اس وقت اچانک سرخیوں میں آئی تھی جب اس نے ہریانہ کے اسوقت کے نائب وزیر اعلی چندر موہن سے اسلام مذہب اپنا کر شادی رچا لی تھی۔ فضا اور چاند کا نکاح میرٹھ کے ایک مولوی نے نومبر 2008 میں کروایا تھا۔ چاند محمد نے مہر کے طور پر فضا کو پانچ لاکھ روپے دئے تھے۔ نکاح کے بعد چاند محمد کو ہریانہ کے نائب وزیراعلی کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔ دونوں کی شادی محض40 دن ہی ٹک پائی اور اس کے بعد چندر موہن فضا کا مکان چھوڑ کر چلا گیا۔ فضا نے اس وقت الزام لگایا تھا کہ چاند محمد کے والد نے چاند محمد کو موہالی میں واقع ان کے گھر سے اغوا کرا لیا تھا۔ اس کے لئے اپنے شوہر کے بھائی کلدیپ بشنوئی کی طرف اشارہ کیا تھا۔اس نے بتایا تھا کہ 14 مارچ 2009 میں چندر موہن نے لندن سے اسے فون کرکے تین بار طلاق کہا۔ اور اسے اس پیغام کے ساتھ ایک ایس ایم ایس بھی بھیجا تھا۔اس واقعے کے بعد فضا کشیدگی کے دور سے گزر رہی تھی اور اس نے اپنی زندگی ختم کرنے کے فیصلے کے طور پر نیند کی گولیاں کھا کر مبینہ طور پر خودکشی کرنے کی بھی کوشش کی تھی۔ چندر موہن اس کے ساتھ دو مہینے تک رکا تھا۔ فضا کی لاش اب جس حالت میں اس کے گھر میں ملی ہے اس سے اس کی موت کو لیکر کئی طرح کے خدشات ضرور پیدا ہوتے ہیں۔ یہاں تک ابھی واضح نہیں ہو پارہا ہے کہ یہ قتل کا معاملہ ہے یا خودکشی؟ اس سے 24 گھنٹے پہلے آئی سابق ایئر ہوسٹس گتیکا کی موت کی خبر۔ خبر کے بعد اس معاملے میں ایک کے بعد ایک پرت کھلتی جارہی ہے۔ سچائی یہ بھی ظاہرکرتی ہے کہ سیاست کی دھوپ چھاؤں میںآکر جنم لینے والے رشتوں کا اصلی سچ کتنا کڑوا ہوتا ہے۔ یہ عجیب و غریب اتفاق ہے گتیکا اور چاند دونوں ہی معاملے ہریانہ سے جڑے ہیں۔ گتیکا نے اپنے خودکشی نامے میں جن دو لوگوں کے نام لئے ہیں ان میں سے ایک ہیں گوپال کانڈا ۔ وہ بھوپیندر سنگھ ہڈا کی سرکار میں وزیر مملکت داخلہ تھے جنہیں اب عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا ہے۔ قتل کے دونوں معاملے نہ صرف بڑے ہیں بلکہ سیدھے ہریانہ کی سیاست پر بھی اثر ڈال سکتے ہیں۔ دونوں ہی عورتوں کو اس بات کی قیمت چکانی پڑی کہ انہوں نے ایسے لوگوں سے تعلقات بنائے جن کا سیاسی رسوخ کافی اونچا تھا۔چندر موہن سے جب فضا الگ ہوئی تھی تو انہوں نے یہ بات کئی بات کہی کہ چاند نے اس کے ساتھ دھوکہ کیا ہے اور اس کی قربت کے نفع نقصان کو نظر انداز کرکے ہی شادی رچائی تھی۔ فضا نے خودکشی کرلی ہے یا قتل کیا گیا، اس کی پولیس جانچ کررہی ہے اورا بھی کچھ کہنا جلد بازی ہوگی۔ بہار کے بابی ہتیار کانڈ ،مدھیہ پردیش کے شہلا مسعود ،راجستھان میں بھنوری قتل کانڈ اور گتیکا شرما اور اب فضا کا قتل ہمارے دیش میں عورتوں کی حالت کے ساتھ سیاسی برادری کی اخلاقیت پر بھی ایک تلخ تبصرہ ہے۔ ان کانڈ کی اصل کہانی کبھی سامنے آئے گی یا اپنے سیاسی اثر و رسوخ کے سبب قصوروار معاملوں کو دبادیتے ہیں؟
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟