وراٹ کوہلی اس وقت دنیا کے پہلے ون ڈے بلے باز ہیں



Published On 22 March 2012
انل نریندر
ایشیا کپ کرکٹ کے اہم میچ میں بنگلہ دیش نے سری لنکا کو ہرا کر پہلی بار فائنل میں اینٹری کی ہے۔ اب بنگلہ دیش اور پاکستان کے درمیان فائنل ہوگا۔ بھارت تو باہر ہوگیا ہے۔ پاکستان کے خلاف اتنا اچھا کھیلنے کے بعد بھی ٹیم انڈیا کے باہر ہونے کا سبھی کو دکھ ہے۔ ایک سوال جو کیا جارہا ہے کہ کیا سری لنکا جان بوجھ کر بنگلہ دیش سے ہارا ہے ،تاکہ فائنل میں بھارت داخل نہ ہوسکے؟ جس سری لنکا کے ایک گیندباز نے بھارت کے ساتھ ایک برس پہلے ہوئے مقابلے میں آخری گیند پر جب بھارت کو جیت کے لئے ایک رن چاہئے تھا اور وریندر سہواگ 99 رن پر ناٹ آؤٹ تھے کی سنچری روکنے کے لئے جان بوجھ کر نو بال ڈال دی ہو تو اس سری لنکا سے عمدہ کھیل کے جذبے کی امید نہیں کی جاسکتی۔ پورے دیش میں یہی بحث تھی کہ اس نوراکشتی کی مار بھارت پر ہی پڑے گی۔ سری لنکا نے بلے بازی ،گیند بازی اور فیلڈنگ میں محض خانہ پوری کرتے ہوئے جیت بنگلہ دیش کو دلا دی۔ وجہ ایک تھی کہ جس بھارت نے سری لنکا کو دھول چٹا رکھی ہے وہ فائنل میں نہ پہنچ سکے۔ بنگلہ دیش کی کامیابی کے ساتھ ہی پانچ بار چمپئن بھارت فائنل کی دوڑ سے باہر ہوگیا۔ حالانکہ بھارت اور بنگلہ دیش کے برابر 8 پوائنٹ ہیں لیکن جواں ٹیم نے چونکہ بھارت کو ہرایا تھا اس لئے اسے فائنل کا ٹکٹ مل گیا۔ بیشک ٹیم انڈیا فائنل میں نہیں پہنچ سکی لیکن اس سیریز میں بھارت کے کم سے کم دو بہت بڑے کارنامے رہے۔ پہلا سچن کا 100 ویں سنچری اور دوسرے وراٹ کوہلی جو ایک انتہائی اہم بلے باز کی شکل میں ابھرے ہیں۔ اس 23 سالہ مغربی دہلی کے نوجوان کھلاڑی کا نام اب دنیا کے سرکردہ بلے بازوں کی فہرست میں شامل ہوچکا ہے۔جب وہ بلے باز کرتے ہیں تو مخالف کا بڑے سے بڑا اسکور بھی بونا پڑ جاتا ہے۔ تین ہفتے میں دو بار اکیلے اپنے دم خم سے وراٹ نے ٹیم انڈیا کو جیت کا سہرہ پہنایا ہے۔ ایتوار کو کوہلی کی 148 گیندوں میں 183 رن کی وجہ سے ٹیم انڈیا نے ایک نیا ریکارڈ قائم کردیا۔ اس ریس میں 'برا نہ مانو کوہلی ہیں' یہ ایس ایم ایس پورے میر پور میں گونجتا رہا۔
پچھلے سال وراٹ کوہلی نے ون ڈے کا سب سے زیادہ اسکور بنایا تھا۔ اس سے پہلے وہ دوسرے نمبر کے سب سے زیادہ اسکور بنان والے کھلاڑی رہے اس لئے یہ کہنا شاید غلط نہ ہوگا کہ اس وقت وراٹ کوہلی دنیا کے سب سے پہلے ون ڈے بلے باز بن گئے ہیں۔ حالانکہ وراٹ کوہلی کی اس شاندار فارم پر سب کو ناز ہے لیکن انہیں اپنے برتاؤ میں بہتری لانی چاہئے۔ غصہ ،غرور اچھے اچھے کو دھول چٹا دیتا ہے۔ کچھ نجومیوں کا کہنا ہے کہ ان کو غصہ اس لئے آتا ہے کہ وہ 18 نمبر کی جرسی پہنتے ہیں اس کا جوڑ ہوتا ہے9 یہ اچھا جوڑ نہیں ہے۔ ان کے مطابق وراٹ کو ایسی جرسی پہننی چاہئے جس جوڑ 5 ہو جیسے 14،321 ۔وراٹ کی پیدائش کا نمبر پانچ ہے۔ وہ23 برس کے ہیں جس کا جوڑ بھی 5 ہے۔ یہ سال 2012ء ہے جس کا نمبر بھی 5 بنتا ہے۔ اسی وجہ سے یہ سال ان کے لئے خاص ہے۔ ان کے غصے اور غرور کے سبب انہیں ٹیم انڈیا کا 'اینگری ینگ مین' بھی کہا جارہا ہے۔
Anil Narendra, Cricket Match, Daily Pratap, India, Vir Arjun, Virat Kohli

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟