کیاراہل گاندھی اب گرفتار ہوں گے؟



Published On 23rd February 2012
انل نریندر

کانگریس کے سکریٹری جنرل یووراج راہل گاندھی چناؤ ضابطے کی خلاف ورزی کے معاملے میں بری طرح پھنس گئے ہیں۔ تین دن تک جاری رسہ کشی کے بعد پیر کے روز 35 کلو میٹر لمبا روڈ شو نکال کر راہل گاندھی ضلع انتظامیہ کے نشانے پر آگئے ہیں۔ انتظامیہ نے اسے چناؤ ضابطے کی خلاف ورزی مانتے ہوئے چھاؤنی تھانے میں راہل اور کانگریس ضلع پردھان مہیش دیکشت سمیت 40 کے خلاف دفعہ188,283 اور290 کے تحت ایک ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ اس معاملے میں جو ایف آئی آر درج ہوئی ہے اس میں ایسی دفعات لگائی گئی ہیں جس میں گرفتاری کا خطرہ ہے۔ لہٰذا راہل گاندھی بھی گرفتارکئے جاسکتے ہیں اس سے بچنے کے لئے انہیں پیشگی ضمانت لینی پڑ سکتی ہے۔ اس معاملے کولیکر سیاسی کھینچ تان کا بڑھنا فطری ہی ہے۔ کانگریس کے ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی کا کہنا ہے کسی بھی طرح کا غیر قانونی کام روڈ شو میں نہیں ہوا اور جائز چناؤ مہم جمہوری اختیار کا بنیادی حصہ ہے۔ ایسے میں اترپردیش سرکار منمانی نہیں کرسکتی۔ یوپی کانگریس کے لیڈروں کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی بسپا حکومت کے اشارے پر کی گئی ہے۔ ڈی ایم نے پورے معاملے کی جانکاری متعلقہ چناؤ افسر و مبصر اور انتظامیہ کو دے دی تھی۔ کانگریس کی ضلع یونٹ نے روڈ شو کے لئے انتظامیہ سے اجازت مانگی تھی لیکن ضلع افسر نے اس کو مسترد کردیا تھا۔ کانگریس کے سکریٹری جنرل دگوجے سنگھ کے تیور تلخ ہوگئے ہیں انہوں نے کل میڈیا سے کہا کہ وزیر اعلی مایاوتی کے اشارے پر ضلع انتظامیہ ان کی پارٹی کے خلاف فریب میں لگا ہوا ہے۔راہل گاندھی نے لکھنؤ میں کامیاب روڈ شو کیا تھا اس سے کانگریس کی ہوا بنی تھی۔ اسی کو لیکر کانپور انتظامیہ کو لکھنؤ سے احکامات دئے گئے تھے کہ کسی بھی حالت میں کانپور میں لکھنؤ جیسا کامیاب روڈ شو نہ ہوپائے۔ اس کے باوجود یہ روڈ شو کامیاب ہوگیا اس سے چڑھ کر انتظامیہ نے تمام مجرمانہ دفعات میں مقدمہ درج کیا ہے۔ کانگریس کو چیلنج کیا ہے کہ اگر حکام نے اپنے اختیارات کا بیجا استعمال کیا تو انہیں مہنگا پڑے گا۔ جن دفعات میں مقدمہ درج کیا گیا ہے ان میں ملزموں کو چھ مہینے کی سزا ہوسکتی ہے۔ قانونی ماہرین کا خیال ہے کہ اس معاملے میں راہل اور ان کے ساتھیوں کو پیشگی ضمانت لینی پڑے گی ورنہ گرفتاری کا خطرہ بنا رہے گا۔ خبر آئی ہے کہ آر پار کی لڑائی کے لئے تیار کانگریس راہل کے خلاف درج ایف آئی آر کو خارج کرانے کیلئے ہائی کورٹ تک جائے گی کیونکہ معاملہ اب سیاسی بن گیا ہے اس لئے بھاجپا بھی اس میں کود پڑی ہے۔ بھاجپا کے ترجمان شاہنواز حسین کا کہنا ہے کہ کانگریسی نیتاؤں کی عادت بن گئی ہے کہ بار بار چناؤ کمیشن کے ضابطوں کو ٹھینگا دکھانا۔ پہلے وزیر قانون سلمان خورشید نے کارنامہ انجام دیا اس کے بعد مرکزی وزیر بینی پرساد ورما نے چناؤ ضابطے کی دھجیاں اڑائیں اور اب کانپور میں راہل گاندھی نے روڈ شو کے نام پر چناؤ کمیشن کے ضابطے توڑے۔ اس پر انتظامیہ نے کارروائی کی تو کانگریس داداگری پر اتر آئی ہے۔ یہ جمہوریت کے لئے اچھا نہیں ہے۔ معاملہ اب آگے بڑھے گا دیکھیں کیا ہوتا ہے؟
Anil Narendra, Congress, Daily Pratap, Rahul Gandhi, State Elections, Uttar Pradesh, Vir Arjun

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!