کرناٹک ودھان سبھا میں ’ڈرٹی پکچر‘ کا قصہ

بھاجپا زیر اقتدار کرناٹک سرکار نے ایک بار پھر پارٹی کی جم کر فضیحت کروادی ہے۔ وہ بھی ایسے وقت جب اترپردیش میں ودھان سبھا چناؤ کے ووٹ ڈلنے شروع ہوگئے ہیں۔سنسکرتک راشٹرواد کی جھنڈا بردار اس پارٹی کو کرناٹک کے اعلی نیتاؤں نے خاصہ کرارا جھٹکا دیا ہے۔ سرکار کے تین منتری ودھان سبھا میں ننگی لڑکیوں کی تصویریں یعنی بلو فلم دیکھتے ہوئے پکڑے گئے۔ ایک مقامی ٹی وی چینل نے اپنے کیمرے میں ان تین منتریوں کی کرتوت پکڑی۔اس سے جم کر ہنگامہ ہوا۔ اترپردیش کے چناؤ کو دیکھتے ہوئے پارٹی اعلی کمان نے بغیر دیری کے تینوں کے استعفے مانگ لئے جو منظور بھی ہوگئے ہیں۔ کرناٹک ودھان سبھا میں منگلوار کو جس وقت پاکستانی جھنڈا لہرانے پر بحث ہورہی تھی ٹھیک اسی وقت یہ تینوں نیتا اپنے موبائل کی کلیپنگ دیکھ رہے تھے۔ یہ ہی نہیں کچھ ہاٹ تصویریں دیکھ کر یہ ایک دوسرے سے اشلیل اشارے بھی کررہے تھے۔ یہ سب حرکتیں کیمرے میں قید ہوگئیں۔ مقامی چینل نے ان میں سے کچھ تصویریں شائع بھی کردیں۔ شرمسار کر دینے والی اس گھٹنا کے ایک دن پہلے ہی اس بات کو لیکر بحث جاری تھی کہ سرکار نے منگلور کے سمندری کنارے پر ریو پارٹی کی اجازت کیسے دی؟ الزام لگا تھا کہ ٹورزم کے بڑھاوے کے نام پر سرکار نے اس فحش ریو پارٹی کی اجازت دے دی۔ اسپارٹی میں ڈرگس اور شراب کا کھل کر استعمال کیا گیا۔ پارٹی میں کئی ودیشی لڑکیوں نے اپنے کپڑے اتار کر جشن منایا تھا۔ اس کی تصویریں بھی ایک چینل کے کیمرے میں آگئی تھیں،اسی درمیان اچھے کریکٹر کی دہائی دینے والی پارٹی کے منتریوں نے ودھان سبھا احاطے میں ہیں ڈرٹی پکچر دیکھ کر ایک نیا ریکارڈ بنایا ہے۔ اس تنازعے کے چلتے یوپی میں پارٹی کی چھوی کو دھکا لگ سکتا ہے۔اس معاملے سے شرمسار بھاجپا رہنماؤں نے پارٹی کی چھوی کو ہوئے نقصان کو کم کرنے کے لئے سہکارتا منتری لکشمن سابدی اور مہلا اور بال وکاس منتری سی سی پارٹل کو عہدہ چھوڑنے کے لئے کہا جبکہ تکنیکی منتری کرشنا پالیمر کو دونوں منتریوں کو مبینہ طور سے بلو فلم دینے کے لئے برخاست کردیا۔ اس سال یکم جنوری کو بیجا پور ضلع میں پاکستانی جھنڈا لہرانے پر منگلوار کو بحث چل رہی تھی اسی وقت سابدی اور پاٹل موبائل پر فحش فلم دیکھ رہے تھے۔ ذرائع کے مطابق منتریوں کا استعفیٰ لینے کا دباؤ منگلوار رات میں لال کرشن اڈوانی نے بنایا تھا۔ اس کے بعد پارٹی ادھیکش نتن گڈکری نے تینوں سے استعفے مانگ لئے تھے۔ اعلی کمان نے مکھیہ منتری سے کہہ دیا تھا کہ آدھی رات تک تینوں منتریوں کے استعفے نہیں آتے تو انہیں برخاست کردیا جائے۔دہلی سے آئے اس فرمان کے بعد ہی تینوں نے آدھی رات کے بعد استعفیٰ بھیجا تھا۔ویسے کرناٹک کے سابق مکھیہ منتری بی ایس یدی یرپا نے میڈیا سے کہا تھا کہ منتریوں کے استعفے کے بعد اور چمتکار ہوجائے گا کیونکہ محض کچھ تصویریں دیکھنے کیلئے ہم نے اپنے منتریوں کو اتنی بڑی سزا دے دی ہے۔ یدی یرپا کے اس تبصرے کو لیکر دہلی میں بھاجپا کئی بڑے نیتا حیران ہیں۔ پارٹی ادھیکش نتن گڈکری نے کہا ہے کہ وہ ضابطے کی خلاف ورزی کرنے والے اپنے کسی نیتا کو رعایت نہیں دینے والے جبکہ کانگریس ایسی ہمت نہیں دکھاتی۔
Anil Narendra, BJP, Daily Pratap, Dirty Pictures, Karnataka, Nitin Gadkari, Sex, Sexy Photo, Vir Arjun, Yadyurappa

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟