ششی کلا نے رچی تھی جے للتا کا تختہ پلٹ کی سازش



Published On 9th February 2012
انل نریندر
اقتدار کا نشہ بہت بری چیز ہے۔ ایک بار اس کا چسکا لگ جائے تو نہ تو رشتے داری آڑے آتی ہے اور نہ ہی دوستی۔ تاملناڈو کی وزیر اعلی جے للتا اور ان کی سہیلی ششی کلا کی کہانی پچھلے 25 سالوں سے سیاست کے گلیاروں میں سنی جارہی ہے۔ لیکن اچانک خبر آئی کہ جے للتا نے نہ صرف ششی کلا بلکہ ان کے سارے رشتے داروں کو اپنے گھر سے ہی نکال دیا ہے۔ آخر دونوں سہیلیوں کے درمیان ایسا کیا ہوا کہ کبھی ششی کلا کے لڑکے کی شادی پر کروڑوں روپے خرچ کرنے والی جے للتا نے ایسا سخت قدم اٹھایا۔ ''تہلکہ'' میگزین نے دعوی کیا ہے کہ ششی کلا نے صرف جے للتا کے چاروں طرف اپنے آدمی بٹھا رکھے تھے اور سرکار کے ہر فیصلے میں وہ دخل دے رہی تھیں بلکہ جے للتا کو سلو پوائزن دے کر تاملناڈو کا تاج پانے کی سازش رچی تھی۔ گجرات کے وزیر اعلی نریندر مودی اور بھاجپا کی کرناٹک سرکار نے جے للتا کو بروقت آگاہ کر انہیں بچا لیا۔ جے للتا کو زہر دینے کا کام ششی کلا اپنی خاص نرس کی مدد سے انجام دے رہی تھی۔ مودی کے بتانے پر جے للتا نے ششی کلا اور ان کے رشتے داروں کی نگرانی کرانا شروع کردی اور آخر میں 17 دسمبر کو ششی کلا اور ان کے رشتے داروں سمیت 12 افراد کوپارٹی سے نکال دیا۔ تہلکہ کے مطابق مودی کے ذریعے آگاہ کئے جانے کے بعد جے للتا نے 'منرگڈی مافیہ' کی حرکتوں پر غور کرنا شروع کردیا۔ منرگڈی تروورو ضلع کا ایک قصبہ ہے اور ششی کلا یہیں کی رہنے والی ہے۔ تاملناڈو میں ششی کلا اور ان کے رشتے داروں کو منر گڈی مافیہ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ مافیہ جے للتا کا تختہ پلٹ کرنے کی سازش میں لگا ہوا تھا۔ وہ جے للتا کی بنگلورمیں چل رہے آمدنی سے زیادہ املاک کے معاملے میں پریشانیوں سے پیدا حالات کا فائدہ اٹھانا چاہتا تھا۔ مودی نے جے للتا کو بتایا کہ ششی کلا اور ان کے خاندان کی ناجائز مانگوں کی وجہ سے بڑے سرمایہ کار تاملناڈو میں سرمایہ کاری کرنے سے کترارہے ہیں۔ ایک این آر آئی تاملناڈو میں پیسہ لگانے کے لئے آیا تھا لیکن جب اس سے منرگڈی مافیہ نے75 فیصدی حصہ مانگا تو اس نے گجرات کا رخ کرلیا۔ مودی نے یہ بات فوراً جے للتا کو بتائی۔ ایسے ہی ایک دو اور قصے سامنے آئے ۔ تہلکہ کے مطابق جے للتا کو یہ خفیہ جانکاری ملی تھی کہ برسوں سے جو دوائیاں لے رہی تھیں ان میں دھیما زہر ملا ہوا تھا۔ شک ہونے کے بعد اچانک جے للتا بغیرششی کلا کو کچھ بتائے شہر کے ایک نامی گرامی ڈاکٹر سے ملنے چلی گئی ساتھ میں ان دوائیوں کو بھی لے گئی جنہیں وہ روز کھاتی تھی۔ اس ڈاکٹر نے جے للتا اور انہیں دی جارہی دوائیوں کی جانچ کی تو پتہ چلا کہ دوائیوں میں سلو پوائزن ملا ہوا ہے۔ وزیر اعلی کی دیکھ بھال کے لئے چنی گئی نرس کو ششی کلا نے ہی چنا تھا۔ اب بحث تو چاروں طرف چھڑی ہوئی ہے کہ جے للتا کی دیکھ بھال گجرات سے بھیجی گئی نرس کرتی ہے اس کے بعد جے للتا نے ششی کلا اور ان کے سبھی رشتے داروں کو گھر سے باہر نکال دیا ہے۔140 سے زیادہ ان نوکروں کی فوج کو بھی ہٹا دیا جنہیں ششی کلا 1989 سے اپنے گاؤں منرگڈی سے خاص طور سے لیکر آئی تھی۔ جے للتا کا یہ قدم اس لئے بھی چونکانے والا تھا کیونکہ پچھلے25 سالوں میں ششی کلا کی مرضی کے بغیر جے للتا کوئی قدم نہیں اٹھائی تھی لیکن اقتدار کے لالچ کے سامنے 25 سال کی دوستی و احسان سب کے سب دھرے رہ گئے اور ششی کلا نے جے للتا کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے اور یہاں تک کے انہیں مارنے تک کی سازش رچ ڈالی۔
AIADMK, Anil Narendra, Daily Pratap, Jayalalitha, shashikala, Tamil Nadu, Vir Arjun

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟