یووراج ایک بورن فائٹر ہیں جیت ضرور ان کی ہی ہوگی



Published On 8th February 2012
انل نریندر
ٹیم انڈیا کے دھرندربلے باز یووراج سنگھ کو کینسر ہے ،پیر کو پھیلی اس خبر نے سب کرکٹ شائقین کو ہلاکر رکھ دیا ہے۔تمام اخباروں میں ٹی وی چینلوں میں بس ایک ہی خبر چھائی رہی اور وہ یہ کہ 30 سالہ یووراج سنگھ کو پھیپھڑے کا کینسر ہے اور وہ امریکہ کے شہر بوسٹن میں واقع کینسر ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں علاج کروا رہے ہیں۔ میڈیا میں بتایا گیا کہ یووراج کو کہاں کینسر ہے اور کیسے ان کا علاج جاری ہے۔ جب میں نے ٹی وی چینلوں پر یہ خبر دیکھی تو مجھے پہلی بات تو یہ محسوس ہوئی ہ یووراج کی بیماری کے بارے میں ان کے فیزیو جتن چودھری بڑی باریکی سے سمجھ رہے تھے کہ یووراج کو کیا ہوا ہے اور کیسے ان کی کیموتھریپی چل رہی ہے۔ مجھے تھوڑا عجیب سا لگا، کیونکہ ایسی سنگین بیماری میں بتانے کا کام ایک فیزیو تھریپس کا نہیں ہے۔ اگربوسٹن کا کوئی سرجن بتاتا توبات سمجھ میں آتی۔ ایک فیزیو ایسی تفصیلات بتانے کے لئے مجاز نہیں ہے۔ فیزیو کا کام تو آپریشن یا سرجری کے بعد شروع ہوتا ہے۔ منگل کا دن آتے آتے کچھ تفصیلات سامنے آئی ہیں۔ تازہ خبر آئی ہے کہ امریکہ میں کیموتھریپی کرا رہے یووراج کو پھیپھڑے کا کینسر نہیں ہے بلکہ ان کے پھیپھڑوں کے درمیان میں ایک عجیب قسم کا ٹیومر (پھوڑا) جو معمولی نہیں ہے اور ان کے علاج میں شامل میکس ہسپتال کے ڈاکٹروں کا خیال ہے کہ وہ10 ہفتے یعنی مئی کے پہلے ہفتے تک میدان میں اتر سکتے ہیں۔ یووراج کو کینسر ہونے کا خلاصہ ہونے کے بعد سے میڈیا میں کی جارہی قیاس آرائیوں پر لگام لگاتے ہوئے میکس ہسپتال ساکیت کے ڈاکٹر نتیش رستوگی نے صاف کیا ہے کہ یووراج کو کینسر تو ہے لیکن پھیپھڑوں کا کینسر نہیں ہے۔ یووراج کی بیماری کا سن کر نہ صرف بھارت میں ہی ان کے پرستار پریشان ہوگئے ہیں لیکن سرحد پار پاکستان سے لیکرتمام دنیا سے ان کی تندرستی کے لئے نیک خواہشات کا آنا شروع ہوگیا ہے۔ ایک پرستار نے کچھ یوں لکھا ''میں ایک پاکستانی ہوں اور ظاہر ہے کہ پاکستانی کرکٹ کا پرستار پاکستان اور انڈیا کا مقابلہ بھی ہمیشہ ایسا ہی رہے گا لیکن یہ کسی کی زندگی سے ضروری نہیں ہے۔یووراج ایک بہت اچھے اور دمدار کرکٹر ہیں ، میں ان کی صحت کے لئے دعاء کرتا ہوں۔ کرکٹ کی دنیا میںیووی ایک اکیلے کلین ہٹر ہیں اور جلد ہی ٹھیک ہوجاؤ گے دوست۔ابھی تمہارے بہت سکسر اور سنچری دیکھنی ہے ۔ یووراج ضرور ٹھیک ہوجائیں گے ساری دنیا میں ان کے پرستار آج دعاء کررہے ہیں۔ یووراج کو دوسرے کھلاڑیوں سے تلقین لینی چاہئے وہ ایسے کھلاڑی نہیں ہیں جو اس طرح کی مشکل کا سامنا کررہے ہیں اس سے پہلے بھی ایسے کئی موقعے آچکے ہیں جب کھلاڑیوں نے نہ صرف کینسر کو ہرایا بلکہ اپنے کھیل میں نئے ریکارڈ قائم کئے ہیں۔ امریکہ کے لاس آرم اسٹرانگ تو اس کی ایک دمکتی مثال ہیں۔ لاس کو 1996 ء میں ہی کینسر کا پتہ چلا تھا۔ یہ یووی سے خطرناک مرحلے پر تھا لیکن نہ صرف اس نے اس کا کامیابی کے ساتھ سامنا کیا بلکہ سائیکل ریسنگ کی سب سے مشکل دوڑ ٹور دی فرانس کو تقریباً سات بار جیتا۔ پچھلے سال نومبر میں ہی لاس نے سائیکلنگ سے ریٹائرمنٹ لی ہے ایک بات دکھ کی یہ ضرور ہے کہ یووراج کی بیماری کا علاج پہلے کیوں نہیں ہوا؟ یووراج پچھلے کافی دنوں سے بیمار چل رہے ہیں۔ کہا یہ جاتا رہا ہے کہ ان کے گھنٹے کی سرجری ہوئی ہے ۔ ان کا ہسپتال اور ڈاکٹروں سے پچھلے کافی عرصے سے رابطہ بنا ہوا ہے۔ پتہ نہیں کسی نے اس سے پہلے کیوں نہیں سوچا؟ ٹیسٹ وغیرہ تو ضرور ہوئے ہوں گے، کیا ہمارے ڈاکٹروں کو پتہ نہیں چلا یا پھر علاج میں غلطی ہوئی۔ بہرحال آگے دیکھیں ہمیں پورا یقین ہے کہ یووی نہ صرف اس منحوس بیماری کو ہرا دیں گے بلکہ بہت جلد میدان میں واپس لوٹ کر چھکے چوکے لگائیں گے۔ ساری دنیا کے ساتھ ہم بھی یووی کی تیزی سے تندرستی کے لئے دعاء کرتے ہیں۔ وہ ایک بورن فائٹر ہیں۔جیت ضرور ان کی ہوگی۔
Anil Narendra, Cricket Match, Daily Pratap, Vir Arjun, Yuvraj

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟