پنجاب میں مقابلہ کانگریس بنام اکالی بھاجپا اتحاد


Published On 13th January 2012
انل نریندر
پنجاب اسمبلی چناؤ کی117 سیٹوں پرچناؤ کے لئے جمعرات کو نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد وہاں امیدواروں کے پرچہ بھرنے کا کام شروع ہوگیا۔ ریاست میں30 جنوری کو چناؤ ہونا ہے۔ ووٹر لسٹوں کے مطابق ووٹروں کی تعداد قریب ایک کروڑ 74 لاکھ ہے۔ پنجاب کا چناوی مہا بھارت کوروکشیتر سے کم نہیں ہے۔یہ الگ بات ہے کہ اس لڑائی میں کوئی کرشن نہیں ہے اور نہ ہی اس بار کوئی دھرم یدھ ہے۔ مہابھارت کی طرح اس بار اس یدھ میں بھی ایک ساتھ بچپن گزارنے، کھیلنے ، پڑھنے ، کھانے پینے ،سونے اور نوجواں ہونے والے دو سگے بھائی وزیر اعلی پرکاش سنگھ بادل اور ان کے چھوٹے بھائی گرداس بادل لمبی اسمبلی حلقے کے چناوی دنگل میں ایک دوسرے کے آمنے سامنے ہوں گے۔ جس طرح آزادی کے بعد کانگریس کی سیاست نہرو ۔گاندھی خاندان کے ارد گرد گھومتی رہی ہے اسی طرح پنجاب کی سیاست میں بھی گنے چنے خاندانوں کی پریکرما چلتی رہتی ہے۔ تعجب کی بات یہ ہے کہ ان خاندانوں میں سے ایک آدھ کو چھوڑ کر کوئی ایسا خاندان نہیں جس نے آزادی کے حصول میں کوئی اہم تعاون دیا ہو۔سردار بھگت سنگھ، سکھدیو، لالہ لاجپت رائے، ڈاکٹر کچلو، مدن لال ڈھینگرا جیسے بڑے لیڈروں جن کے خاندانوں نے اپنا سب کچھ دیش پر نچھاور کردیا وہ وقت کی اندھیری گلیوں میں کھو گئے ہیں اور ان کی جگہ ایسے سیاستدانوں نے لے لی جن کا سماجی سروکار کا دائرہ محدود ہی رہا۔ اگر صحیح طور پر دیکھیں تو ریاست کی سیاست پانچ خاندانوں کے ارد گرد گھومتی رہی ہے۔ پرانے راجا مہاراجاؤں کے طرح انہوں نے بھی ایک دوسرے خاندان میں رشتے داری جوڑ کر اقتدار کے قریب رہنے اور ان کا استعمال کرنے کے جگاڑ بنائے ہوئے ہیں۔ اس وقت بادل پریوار کیپٹن امریندر سنگھ پریوار، کیری پریوار، مجیٹھیا پریوار، چہل پریوار، بے انت سنگھ پریوار اور براڑ پریوار کے نام قابل ذکر ہیں۔ اہم مقابلہ بادل پریوار اور کیپٹن امریندر سنگھ پریوار کے درمیان یعنی کانگریس اور اکالی دل میں ہے۔ پرکاش سنگھ بادل ریاست کے وزیر اعلی ہیں ان کے بیٹے سکھبیر بادل نائب وزیر اعلی ہیں۔ پنجاب اسمبلی چناؤ کی ساری حکمت عملی سکھبیر سنگھ سنبھال رہے ہیں۔ ان کی بیوی ہرسمن کور کا تعلق مجیٹھیا خاندان سے ہے وہ اکالی دل کی ایم پی ہیں۔
ادھر کیپٹن امریندر سنگھ وزیر اعلی رہ چکے ہیں۔ اس وقت کانگریس کے پردیش پردھان ہیں ان کی بیوی مہارانی پرمیت کور ایم پی و وزیر مملکت خارجہ ہیں۔ خالصتان حمایتی نیتا سمرت جیت سنگھ مان ان کے ساڑو ہیں۔ کیپٹن کا دعوی ہے کہ کانگریس چناؤ میں قریب70 سیٹوں پر جیت حاصل کرے گی اور پنجاب میں اگلی حکومت بنائے گی۔ کیپٹن کے سگے بھائی راجہ ملوندر سنگھ نے اپنے ساتھیوں سمیت پارٹی چھوڑ کر شرومنی اکالی دل(بادل) میں شامل ہونے کا اعلان کردیا ہے۔ حال ہی میں دربار صاحب کے باہر پردھان منتری منموہن سنگھ کو کالے جھنڈے دکھانا اکالی بھاجپا پلان کا حصہ تھا۔ جب وہ اپنی اہلیہ کے ساتھ اس مذہبی استھل سے باہر نکل رہے تھے۔ پنجاب میں پچھلے چناؤ میں بھاجپا نے19 سیٹیں حاصل کی تھیں لیکن حال کے کچھ مہینوں میں ان کی ساکھ میں کمی آئی ہے کیونکہ کچھ وزیر اکالی بھاجپا اتحاد چھوڑ چکے ہیں اور پارٹی کوئی قابل قدر سدھار نہیں کرپائی۔ کل ملاکر پنجاب میں زبردست ٹکر کانگریس ،اکالی بھاجپا اتحاد کے درمیان ہونا یقینی ہے۔ بسپا اور دیگر پارٹیوں کا کچھ زیادہ کردار نظر نہیں آرہا ہے۔
Akali Dal, Anil Narendra, BJP, Congress, Daily Pratap, Punjab, State Elections, Vir Arjun

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟