آج کی سیاست کا اصلی چہرہ دکھاتی فلمیں

Published On 11th August 2011
انل نریندر
کل رات ٹی وی پر ایک دلچسپ خبر دیکھی۔ پٹنہ میں پولیس کے سینئر افسروں کو سنگھم فلم خاص طور سے دکھائی گئی۔ اس کے لئے باقاعدہ کچھ گھنٹوں کے لئے ان افسروں کو چھٹی دی گئی۔ سنگھم فلم پولیس افسر کے بارے میں بنی ہے۔ کافی بولڈ سبجیکٹ ہے اور آج کی سیاست کو بخوبی دکھاتی ہے۔ ہمارے سیاستدانوں کو ایسی فلموں سے ڈرنا چاہئے اور سبق لینا چاہئے۔ پچھلے کچھ عرصے سے تازہ سیاسی اشوز پر فلمیں بن رہی ہیں۔ پرکاش جھا کی فلم ’آرکشن‘ بھی ایک برننگ اشو پر مبنی ہے۔ ایسی ہی ایک اور فلم ’کھاپ‘ بھی بنی ہے۔ ان دونوں کی مخالفت ہورہی ہے۔ دونوں کی مخالفت سیاست سے وابستہ لوگ کررہے ہیں۔ ایک زمانے میں ’آندھی ‘فلم آئی تھی جس نے سیاسی حلقوں میں طوفان مچا دیا تھا۔ اس فلم پراسلئے پابندی لگا دی گئی کیونکہ اس میں سچترا سین کے کردار میں کچھ لوگوں کو اندرا گاندھی کی جھلک دکھائی د ے رہی تھی۔ بنیادی طور پر فلم کو بہار میں نہیں دکھایا جاسکا۔جب آر جے ڈی لیڈر لالو پرساد یادو نے اس کی اجازت دے دی تھی۔اکثراحتجاج سیاستدانوں سے ہی شروع ہوتا ہے کیونکہ ان کے اندر بسا عدم سلامتی کا احساس ان کی سوچ پر حاوی ہوجاتا ہے۔ وہ جنتا کو گمراہ کراسے ٹہلاکر اپنا وفادار یا حمایتی بنائے رکھنا چاہتی ہے ، لیکن جب فلموں میں اس کا اصلی چہرہ سامنے آتا ہے تو وہ بوکھلا اٹھتے ہیں۔ اس لئے جیسے ہی کوئی ایسی طاقتور چیز آتی ہے جو جنتا کی آنکھیں کھول دے تو وہ ڈر جاتے ہیں اور کسی نہ کسی بہانے اس کی مخالفت شروع کردیتے ہیں۔ انا ہزارے یا بابا رام دیو کی تحریکوں سے بھی یہ اسی وجہ سے خوفزدہ ہیں۔
جانے مانے فلم ہدایتکار پرکاش جھا کی مقبول فلم ’آرکشن‘ 12 اگست کو ریلیز ہوگی ۔ لیکن بہت کم لوگوں کو پتہ ہوگا کہ باکس آفس پر بیحد ہٹ ہو چکی ان کی فلم ’گنگا جل ‘ کے اصلی ہیرو 1 اگست کو لوک سبھا میں لانچ ہوگئے۔ چونکئے مت یہ ہیں جمشید پور لوک سبھا ضمنی چناؤ میں بھاری اکثریت سے جیت حاصل کرنے والے بہار کے سابق ایس پی ڈاکٹر اجے کمار۔ پرکاش جھا نے ’گنگا جل ‘ میں جرائم پر لگام لگانے والے ایس پی امت کمار کا کردار اجے دیوگن نے نبھایا تھا۔ مزے کی بات یہ ہے ڈاکٹر اجے کمار نے سیاستدانوں کے دباؤ سے عاجز ہوکر پولیس کی نوکری سے توبہ کی تھی لیکن اچانک اب خود ہی سیاستداں کی شکل میں سیدھے لوک سبھا میں نازل ہوگئے ہیں۔ ایس پی رہتے ہوئے وہ پرکاش جھا کے ساتھ پٹنہ میں شطرنج کھیلا کرتے تھے۔ اسی دوران پرکاش جھا نے ان کی شخصیت کو شیشے میں اتارا اور پارکھی پرکاش جھا کسی فلم میں انہیں نہیں ڈھالتے یہ بھلا کیسے ہوسکتا تھا لیکن آج بھی ڈاکٹر اجے کمار کو اس بات کا ملال ہے کہ فلم تو بہت ہٹ ہوئی تھی یہ بات اتنی مقبول نہیں ہو پائی۔ بہرحال کبھی سیاستدانوں سے خار کھانے والے ڈاکٹر اجے کمار اب ایسی جگہ پہنچ گئے ہیں جہاں وہ سسٹم پر سیدھا حملہ بول سکتے ہیں اور اپنے نظریات کو موثر ڈھنگ سے پیش کرسکتے ہیں۔ ہاں یہ تبھی ممکن ہے جب وہ خود اس سسٹم کے شکار نہ ہوجائیں؟ کہیں وہ بھی سیاست کے اس گندے دلدل میں نہ پھنس جائیں؟ قریب20 سال پہلے جب اسٹیل سٹی جمشید پور میں جرائم کی انتہا ہوگئی تھی تو اس وقت اس پر کنٹرول کے لئے رتن ٹاٹا کی مخصوص درخواست پر ڈاکٹر اجے کمار کو پٹنہ سے جمشید پور بھیجا گیا تھا۔ گنگا جل فلم میں بھی اجے دیوگن کو تیج پور میں جرائم پر قابو کرنے کیلئے بھیجا گیا تھا۔
Amitabh Bachchan, Anil Narendra, Arakshan, Daily Pratap, Films, Vir Arjun

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟