انا نے کیا کھلی جنگ کا اعلان

Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily
Published On 12th August 2011
انل نریندر
انا ہزارے نے جنگ کا اعلان تو کردیا ہے۔ بدھ کے روز انا ہزارے نے لوکپال بل پر غور کررہی پارلیمنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کو کھری کھری سنائی۔ کمیٹی کو انا نے صاف کہہ دیا کہ اس سرکاری لوکپال بل پر غور کرنا کمیٹی کی جانب سے اپنا قیمتی وقت ضائع کرنا ہے۔
انہوں نے سرکاری بل کی کاپیاں بھی دکھائیں۔ انا نے کہا سرکار نے جو بل پارلیمنٹ میں پیش کیا ہے وہ غور کے لائق نہیں۔ سرکار یہ بل صرف جنتا کو بے وقوف بنانے کے لئے لائی ہے تاکہ لوگوں کو گمراہ کیا جاسکے اور اس نے بدعنوانی سے لڑنے کیلئے کچھ نہیں کیا ہے۔ جتنے اشو اتنی باتیں۔ انہوں نے سرکار کے نمائندوں کے ساتھ سیدھی میٹنگ کے دوران اٹھائے تھے ان سب کو چھوڑدیا گیا ہے۔ اس لئے بہتر ہوگا کہ وہ سرکار کو یہ کہتے ہوئے بل لوٹا دیں کہ بدعنوانی سے لڑنے کیلئے اس میں بہت سی مزید شقوں کی ضرورت ہے۔ انا کے ساتھ پہنچے جن لوکپال ٹیم کے ممبر شانتی بھوشن نے لوک آیکت کی ضرورت ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سرکار نے اپنے بل میں اس کا کوئی دائرہ نہیں رکھا ہے۔ ایسے میں اب پارلیمانی کمیٹی کے لئے یہ جوڑنا مشکل ہوگا۔ لوکپال کے انتخاب اور اسے ہٹانے کی سرکاری شقوں کو بھی انہوں نے غلط بتایا ساتھ ہی اس میں سبھی سرکاری حکام، ججوں اور وزیر اعظم کو بھی شامل کرنے کی وکالت کی ہے۔ میٹنگ کے دوران اس کمیٹی کے چیئرمین کانگریس ایم پی ابھیشیک منوسنگھوی سمیت کانگریس کے منیش تیواری اور مناکشی نٹراجن۔ بھاجپا کے رام جیٹھ ملانی۔ بسپا کے وجے سنگھ بہادر۔ سپا کے شیلندر کمار اور آر جے ڈی کے لالو پرساد یادو بھی موجود تھے۔ ٹیم انا میں انا کے علاوہ شانتی بھوشن، اروند کیجریوال، کرن بیدی اور منیش سسودیا تقریباً ڈیڑھ گھنٹے چلی میٹنگ میں موجود تھے۔
اب آگے کیا؟ طے پروگرام کے مطابق انا ہزارے بھوک ہڑتال پر بیٹھیں گے۔ دہلی پولیس کے ذریعے تجویز جگہ جے پرکاش نارائن نیشنل پارک انا کو منظور ہے۔ دہلی پولیس کے اعلی حکام نے بدھ کی شام ٹیم انا کو یہ متبادل پیش کیا تھا جسے انہوں نے قبول کرلیا ہے۔ انا 16 اگست سے یہیں بھوک ہڑتال پر بیٹھیں گے۔ جے پرکاش نارائن پارک دہلی کے اہم اسٹیڈیم فیروز شاہ کوٹلہ میدان اور شہیدی پارک سے بالکل لگا ہوا ہے۔ یہ پارک آٹھ دس ایکڑ مربع گز میں پھیلا ہوا ہے۔ اس میں 15 سے18 ہزار لوگ بیٹھ سکتے ہیں۔ بدعنوانی کے خلاف انا کے 16 اگست سے شروع انشن کی کامیابی میں تحریک کا وقت اور حالات اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ اس ہفتے کے آخر میں کئی تہوار پڑ رہے ہیں ایسے میں نوکری پیشہ لوگوں نے دھڑا دھڑ ہفتے بھر کی چھٹی کے لئے درخواستیں دے دی ہیں۔ چھٹیوں کا یہ وقفہ انا کی تحریک کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔ اس ہفتے میں رکشہ بندھن اور پھر یوم آزادی کے بعد اگلے ہفتے کے ایتوار کو جنم اشٹمی کی چٹھی بھی آرہی ہے۔ انا کی تحریک بھی شروع ہورہی ہے۔ بدعنوانی کے خلاف دیش کومتحدکرنے کے لئے انا حال ہی میں نوکری پیشہ لوگوں کو ایک ہفتے کی چھٹی لیکر تحریک میں شامل ہونے کی اپیل کرچکے ہیں۔ اسے اتفاق ہی کہا جائے کہ یہ پلاننگ ایسے وقت میں ہورہی ہے جب چھٹیوں کی جھڑی لگی ہوئی ہے۔ خبر ہے کارپوریٹ کمپنیوں کے 55 فیصدی ملازمین نے بھی ایک ہفتے کی چھٹی کے لئے درخواستیں دے دی ہیں۔ وقت تو مناسب ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ انا کو کتنی عوامی حمایت ملتی ہے۔
Anil Narendra, Anna Hazare, Corruption, Daily Pratap, Lokpal Bill, Vir Arjun

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟