لاش کے 300 ٹکڑے اور اسے غیر ارادی قتل بتا رہے ہیں

 
Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily
Published On 3rd July 2011
انل نریندر
کبھی کبھی معاملوں کے ایسے فیصلے سننے کو ملتے ہیں کہ آدمی چونک جاتا ہے۔ ایسا ہی فیصلہ سرخیوں میں آیا نیرج گروور قتل کانڈ میں ممبئی کی ایک عدالت نے سنایا ہے۔جمعرات کو فیصلہ سناتے ہوئے ممبئی کی سیشن عدالت نے کنڑ اداکارہ ماریہ سوسئی راج کو قتل کے الزام میں بری کردیا ہے۔معلوم ہوکہ' کیا آپ پانچویں پاس سے تیز ہیں۔' کوئز شو کو نیرج گروور نے ہی بنایا تھاجس کی اینکرنگ شاہ رخ خان نے کی تھی۔ بالا جی فلمز کے کریٹو ہیڈ اور سنرجی ایڈ لیب کے مینیجنگ ایگزیکٹو کے عہدے پر کام کرنے والے نیرج کے قتل کا معاملہ تین سال پرانا ہے۔ ملارڈ شہر میں 7 مئی 2008 ء کو ماریہ کے نئے فلیٹ میں نیرج کو قتل کیا گیا تھا۔ اس قتل میں ماریہ اور جیروم کو ملزم بنایا گیا تھا۔ ماریہ بالی ووڈ میں اپنا کیریئر بنانے کے لئے نیرج کے قریب آئی تھی۔ ماریہ اور جیروم نے نیرج کو بربریت آمیز طریقے سے قتل کردیا تھا۔ اسکی لاش کے تقریباً300 ٹکڑے کئے تھے پھر ان ٹکڑوں کو دو بیگوں میں بھر کر تھانے میں واقع منور کے جنگل میں اسے پیٹرول ڈال کر جلانے کی کوشش کی گئی تھی۔
عدالت ہذا نے جیروم کو غیر ارادے قتل اور ماریہ کو صرف ثبوت مٹانے کا قصوروار پایا۔سیشن جج ایم ڈبلیو یادوانی نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ وکیل دفاع دونوں کے خلاف قتل کی وجہ ثابت کرنے میں ناکام رہا۔ عدالت میں پیش کردہ ثبوتوں کے لحاظ سے انہوں نے ماریہ کو صرف ثبوت مٹانے کا قصوروار پایا۔ آئی پی سی کی دفعہ کے مطابق اس جرائم کی سزا محض تین سال ہے اور ماریہ اتنا وقت جیل میں پہلے ہی گذار چکی ہے لہٰذا ماریہ جلد ہی جیل سے باہر آسکتی ہے اور آزادی سے گھوم پھر سکتی ہے۔ وہیں جیروم کو بھی عدالت کے فیصلے سے راحت ملی ہوگی کیونکہ عدالت نے اسے اراداتاً قتل کا قصوروار نہیں پایا۔ جیروم کو سزا سنائی جاچکی ہے۔ اسے 10 سال کی جیل کی سزا ہوئی ہے۔ اب اسے صرف7 سال جیل کی سزا کاٹنی ہوگی۔ کیونکہ سماعت کے دوران وہ پہلے ہی تین سال سے جیل میں ہے۔ اسے صرف ثبوت ضائع کرنے کے لئے سزا سنائی گئی ہے جبکہ جیروم کو غیر اراداتاً قتل کا قصوروار پایا گیا ہے۔
اس فیصلے سے متاثرہ شخص کے وارثین اور قانونی برادری کا ایک گروپ مایوس ہے۔ 'میرے بیٹے کے جتنے ٹکڑے ماریہ اور جیروم نے کئے انہیں اتنے ہی ماہ کی سزا تو کم سے کم ملتی۔'یہ کہنا ہے نیرج کمار کے والدین کا۔ جہاں نیرج کے والد امرناتھ گروور کو ثبوت مٹانے و غیر ارادتاً قتل میں قاتلوں کو سزا ہونے سے ٹھیس پہنچی ہے وہیں ماں نیلم کا کہنا ہے' میرے جگر کے ٹکڑے ٹکڑے کرنے والوں کو سخت سزا ملنی چاہئے تھی۔ کم سے کم انہیں اتنی تو سزا ہونی چاہئے تھی جتنے انہوں نے ٹکڑے میرے نیرج کے کئے تھے۔'
Tags: Anil Narendra, Daily Pratap, Jerome, Maria Susairaj, Mumbai, Neeraj Grover, Vir Arjun

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!