بابا رام دیو پر چوطرفہ دباؤ بنانے کی کوشش


Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily
30 جون 2011 کو شائع
انل نریندر
 منموہن سرکار نے بابا رام دیو کو سبق سکھانے کیلئے سبھی ہتھکنڈوں کا استعمال کرنا شروع کردیا ہے۔ سام دام، ڈنڈ بھید سبھی کا استعمال کیا جارہا ہے۔ جیسا کہ حکومت نے کہا تھا ویسا ہی کرنا شروع کردیا ہے۔ ادھر بابا کی املاک کی جانچ شروع کردی ہے تو ادھر بال کرشن کے خلاف پاسپورٹ معاملے میں چھان بین شروع ہوگئی ہے۔ انفورسٹمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے اسکاٹ لینڈ میں بابا رام دیو اور ان کے اداروں کی املاک اور سرمائے کی جانچ شروع کردی ہے۔ ڈائریکٹوریٹ کے ذرائع نے بتایا کہ اس بات کی جانچ کی جارہی ہے کہ کہیں ان کے سرمائے اور پیسے کے لین دین سے غیر ملکی دولت ریگولیٹری قانونوں کی خلاف ورزی تو نہیں ہورہی ہے۔ ای ڈی کی نظر اسکاٹ لینڈ کے اس جزیرے پر بھی ہے جو یوگ گورو کے ایک کٹر حمایتی جوڑے نے اسے تحفے میں دیا تھا۔ ’’دی لٹل کوبیر آئی لینڈ‘‘نامی جزیرے کو بابا رام دیو کے بیرونی ملک میں واقع ٹھکانوں اور فلاحی کیندر کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ ذرائع کے مطابق پوری جانچ بابا رام دیو کی طرف سے بنائے گئے ٹرسٹوں میں پیسے کی آمد اور لین دین پر ٹکی ہوئی ہے ان میں پتنجلی یوگ ٹرسٹ ، یوگ پیٹھ ٹرسٹ، دویہ یوگ مندر ٹرسٹ اور بھارت سوابھیمان ٹرسٹ شامل ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ جانچ کے دوران اگر ای ڈی کو کسی طرح کی گڑ بڑ ملی تو وہ فیما یعنی پروینشن آف منی لانڈرن ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرسکتا ہے۔بتایا جارہا ہے کہ انفورسٹمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے یہ جانچ الگ الگ سرکاری ذراعوں سے ملے دستاویزات اور خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر کی جارہی ہے۔
ادھر بابا کے ٹرسٹوں و املاک کی جانچ ہورہی ہے تو ادھر ان کے ساتھی سوامی بال کرشن کے پاسپورٹ کی جانچ کررہی سی بی آئی بٹیلی پاسپورٹ دفتر سے وابستہ اور لوکل انٹیلی جنس یونٹ (ایل آئی یو) کے افسروں سے پوچھ تاچھ کررہی ہے۔ بال کرشن کا پاسپورٹ بٹیلی پاسپورٹ دفتر سے بنا ہوا ہے اس لئے سی بی آئی نے جس میعاد میں پاسپورٹ جاری کیاگیا اس وقت پاسپورٹ دفتر میں تعینات افسران اور ملازمین کی جانکاری مانگی ہے۔سی بی آئی نے اسی طرح بٹیلی ایل آئی یو دفتر میں تعینات افسروں اور ملازمین کی جانکاری طلب کی ہے کیونکہ پاسپورٹ کے درخواست فارم کی جانچ ایل آئی یو برانچ کے ذریعے کی جاتی ہے۔ ایل آئی یو یہ جانچ کرتی ہے کہ درخواست دہندہ کے ذریعے دی گئی اطلاعات صحیح ہیں یا نہیں؟ وہ ہندوستانی شہری ہے یا نہیں اس کے خلاف کوئی مجرمانہ معاملہ تو نہیں؟ اس کی بول چال اور ساکھ وغیرہ کیسی ہے؟ ایل آئی یو نے بال کرشن کی درخواست فارم پر کیسے تصدیق کی ہے۔ سی بی آئی اس کے لئے ذمہ دار ایل آئی یو ملازمین کو نشان زد کر ان کے خلاف کارروائی کی توثیق کرے گی۔ اسی طرح پاسپورٹ ملازمین سے بھی پوچھا جانا ہے کہ انہوں نے کس بنیاد پر بال کرشن کے حق میں پاسپورٹ جاری کیا۔ اس کے لئے سی بی آئی دونوں ہی محکموں کے لوگوں کو نوٹس بھیجنے کی تیاری کررہی ہے۔ سرکار ہر طرح کا دباؤ بنانے میں جٹ گئی ہے تاکہ بابا رام دیو لائن پر آجائیں لیکن جو تیور
بابا نے دو دن پہلے دہلی دورے میں دکھائے اس سے تو نہیں لگتا کہ بابا کسی بھی دباؤ میں آنے والے ہیں۔
Tags: Anil Narendra, Baba Ram Dev, Bal Krishan, Congress, Corruption, Daily Pratap, Manmohan Singh, Ram Lila Maidan, Vir Arjun

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!