الظواہری کے آنے سے امریکہ کی مشکلیں بڑھیں گی

Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily
19 جون 2011 کو شائع
انل نریندر
اسامہ بن لادن کے مرنے کے بعد امریکہ کی دہشت گردی کے خلاف جنگ پر پتہ نہیں کیا اثربڑے گا؟ اس کے افغانستان اور پاکستان میں اور دنیا کے دیگر حصوں میں مسئلہ کم ہوگا یانہیں۔ اس میں ایک بار پھر اضافہ ہوگا۔ یہ کچھ سوالات ہے جو امریکی حکام کو ضرور پریشان کررہے ہوں گے۔ القاعدہ ایک بار پھر منظم ہوتا جارہا ہے۔ القاعدہ کے نئے چیف کااعلان ہوچکاہے ۔ پیشہ سے آنکھوں کے ڈاکٹر اورمصرکی ’’اسلامی جہاد کی کٹر تنظیم کی تشکیل میں اہم کردار نبھانے والا ابن الظواہری کو اب القاعدہ کاچیف بنادیا گیا ہے۔ اسامہ بن لادن کا داہنہ ہاتھ مانے جانے والے الظواہری لادن سے زیادہ خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں۔ ماہرین کاکہنا ہے کہ 9/11 حملوں کے الظواہری کا ہی دماغ کار فرما تھا۔ سال 2001میں جن 22مشتبہ دہشت گردوں کی فہرست جاری کی گئی تھی۔ اس میں اسامہ بن لادن کے بعد الظواہری کا دوسرانمبر تھا۔ امریکہ نے الظواہری کے سر پر 25ملین ڈالر کا انعام رکھاہوا ہے بتایا جاتا ہے الظواہری آخری مرتبہ اکتوبر 2001میں افغانستان کے شہر قوس میں نظر آیا تھا۔ افغانستان میں طالبان کے خاتمے کے بعد سے وہ روبوش ہے۔ حالیہ برسوں میں الظواہری القاعدہ کا بڑا ترجمان بن کر سامنے آیا۔ ایک خط لکھاہے کہ اور اس نے 1974میں قاہرہ کے میڈیکل کالج سے ڈاکٹری کی ڈگری حاصل کی اور 4 سال بعد یہی سے سرجری میں ماسٹر کی ڈگری لی۔ اسے عرب دنیا کے سب سے خطرناک کٹر تنظیم مسلم بردر ہڈ کے لڑنے کے سبب محض پندرہ سال کی عمر میں پہلی بار گرفتار کیاگیاتھا۔
الظواہری کی تاج پوشی سے پریشان امریکہ نے دھمکی دی ہے کہ وہ اس کابھی وہی حشر ہوگا جو اس نے اسامہ کے ساتھ کیاہے۔ امریکہ کے جوائنٹ ا سٹاف مائک ملون نے کہا جیسا ہم نے لادن کو پکڑنے اور مارنے کی دونوں کی کوشش ہم الظواہری کے ساتھ بھی یقینی طور پر ایسا ہی طریقہ اپنائے گے۔امریکہ کی مشکل بڑھ سکتی ہے کیونکہ پاکستان میں حالات دن بہ دن بس سے بدتر ہوتے جارہے ہیں۔ اسامہ بن لادن آپریشن سے پاکستان میں حل چل بڑھتی جارہی ہے۔ پاکستانی فوجی چیف اشفاق کیانی آئی ایس آئی کے چیف پاشا پر دباؤ بڑھتا جارہاہے۔ جنرل کیانی کو امریکہ کے تئیں نرم رویہ اپنانے کے الزام میں ہٹانے کی مہم چل رہی ہے۔ آئی ایس آئی نے لادن کے ٹھکانے کے بارے میں امریکی حکام کو ٹھوس جانکاری دینے کے الزام میں پانچ جاسوسوں کو گرفتار کرلیاہے۔ان میں ایک پاکستانی فوج کامیجر بھی شامل ہے۔ ادھر ایک امریکی سیلٹر نے میٹنگ میں سی آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر مائیکل مورل کاپوچھا کہ پاکستان امریکہ کو آتنک واد سے لڑنے کے مسئلے پر کتنی حمایت دے رہاہے؟ تو جواب میں مورل نے کہا کہ دس میں تین نمبر کا مطلب امریکہ پاکستان کی سرگرمیوں سے بالکل نہ خوش ہے۔ انگریزی اخبار ڈا نیویارک ٹائم کے مطابق امریکہ میں اس بات کی سخت ناراضگی پائی جاتی ہے۔ پاک سرکار نے ان لوگوں پر تو کوئی کارروائی نہیں کی جنہوں نے اسامہ بن لادن کو چھپانے میں مدد کی تھی۔ لیکن جن لوگوں نے اسامہ بن لادن کو مارنے میں مدد کی تھی۔ انہیں ہی گرفتار کرلیا ہے۔آنے والے دن امریکہ کے لئے اس معاملے میں چنوتی سے بھرے ہوں گے۔
Tags:Afghanistan, Aiman Al Zawahiri, Al Qaida, America, Anil Narendra, CIA, Daily Pratap, Osama Bin Ladin, Pakistan, Terrorist, Vir Arjun

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟