۔34سال بعد رائٹرس بلڈنگ میں لوٹے ایشور

Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily
24مئی 2011 کو شائع
انل نریندر
مغربی بنگال میں شکروار کو پہلی خاتون وزیر اعلی کی شکل میں حلف لے کرمحترمہ ممتا بنرجی نے ایک نئے دور کا آغاز کیا ہے۔ 34 سال بعدبھگوان مغربی بنگال میں لوٹے۔ ممتا بنرجی نے شکروار کو ٹھیک1.01 منٹ پر ایشور کے نام پر عہدۂ راز داری کا حلف لیا۔ اس سے پہلے لیفٹ مورچہ کے وزراء نے 34 سال کے عہد میں بھگوان کا نام نہیں لیا وہ ہمیشہ حلف آئین کے نام پر لیتے رہے۔ آخر اس وقت 1.01 منٹ کے پیچھے کیا خاص بات ہے؟ نجومیوں کا کہنا ہے کہ یہ وقت ممتا بنرجی کے لئے اچھا ہے جو انہیں پانچ سال کی پوری پاری مکمل کرائے گا اور تھوڑا ہوشیار رہتے ہوئے اپنی حلف برداری تقریب کے بعد عوام کے جذبات کا خیال رکھتے ہوئے روایت توڑ کر ممتا بنرجی راج بھون سے رائٹرس بلڈنگ یعنی وزیر اعلی کے دفتر تک جلوس کی شکل میں پیدل گئیں۔ ان کے حمایتیوں کی بھیڑ کو دیکھتے ہوئے رائٹرس بلڈنگ کے سبھی دروازے کھول دئے گئے۔ راج بھون میں دوپہر ٹھیک 1بجکر1 منٹ پر گورنر ایم کے نارائنن نے ممتا کو وزیر اعلی کی حیثیت سے عہدے کا حلف دلایا۔ اپنے روایتی ٹریڈ مارک ساڑی، ربڑ کی چپل اور سفید سوتی شال اوڑھے ممتا نے بنگلہ زبان میں ایشور کے نام پر حلف لیا۔ لیفٹ کے راج میں سیاسی تشدد کا شکار ہوئے خاندانوں کے لوگوں کو خاص طور پر بلایا گیا تھا۔ ممتا بنرجی کے کالی گھاٹ میں واقع گھر سے راج بھون تک ایک کلو میٹر کے راستے میں دونوں طرف جمع بھیڑ ان کی حمایت میں نعرے لگا رہی تھی۔
ممتا نے اپنی 43 نفری کیبنٹ میں اقلیتوں، دلتوں، آدی باسیوں ، پسماندہ طبقوں اور خواتین یعنی سماج کے سبھی طبقات کو مناسب نمائندگی دی ہے۔ جو کہنے کو تو کسی کتابی اصولوں کے مطابق لیفٹ مورچہ کی شکل میں مغربی بنگال میں سرو سماج طبقے کی حکومت تھی لیکن ممتا بنرجی کی حلف برداری تقریب دیکھ کرکہا جاسکتا ہے کہ عام طور سے عوامی حکومت اب قائم ہوئی ہے۔1977 میں پہلی بار لیفٹ مورچہ سرکار بننے پر اس کی وزیر اعلی جوتی بسو سے بے عزتی کا بدلہ18 سال بعد ممتا نے لیا ہے۔ ممتا نے تب قسم کھائی تھی کہ وہ ریاست کے وزیر اعلی کی شکل میں ہیں رائٹرس بلڈنگ کی سیڑھیاں چڑھیں گی۔ سنگور اور نندی گرام تحریک کے ذریعے جنتا میں اپنی پکڑ بنانے والی ممتا کا خواب پورا ہوا۔ وہ ریاست کی 11 ویں وزیر اعلی بنیں۔ تقریباً ڈھائی دہائی تک مغربی بنگال میں جس لیفٹ فرنٹ سرکار کے خلاف ممتا نے مسلسل جدوجہد کی اس فرنٹ کے سینئر لیڈروں کو حلف برداری تقریب میں بھی مدعو کرکے ممتا نے سیاسی سوجھ بوجھ کا اشارہ دیا۔ وہ ٹکراؤ سے نہیں میل جول اور بات چیت کے راستے سے چلیں گی۔ ممتا نے اپنی حلف برداری میں نندی گرام اور سنگور تحریک میں مارے گئے لوگوں کے رشتے داروں کے علاوہ مخصوص مہمانوں کی شکل میں سونا گاچھی علاقے کی سیکس ورکر اور رکشہ پولروں کے نمائندوں کوبھی مدعو کرکے با آور کرایا کہ وہ اب واقعی ایک نئے مغربی بنگال کیلئے کام کریں گی۔ ممتا کے سامنے چنوتیوں کی انبار ہے ۔ تشدد اور مالی محاذ پر خراب حالات قابو سے باہر بتائے جارہے ہیں۔ سرکاری خزانہ خالی ہے۔ پوری گاڑی ہی پٹری سے اتری ہوئی ہے۔ گاڑی کو واپس پٹری پر لانا آسان کام نہیں ہوگا۔ ممتا بنرجی کی شاندار کامیابی پر ہماری مبارکباد اور امید کے اب شاید ان کی لیڈر شپ میں مغربی بنگال کی قسمت سنور جائے۔
Tags: Anil Narendra, Cpi, CPM, Daily Pratap, Mamta Banerjee, Trinamool congress, Vir Arjun, West Bengal

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!