کانگریس نے ہار کر بھی حساب چکتا کر لیا!
دہلی اسمبلی چناﺅ میں کانگریس ہار کر بھی جیت گئی ۔ان چناﺅ میں بھلے ہی کانگریس پارٹی کو ایک سیٹ نہ ملی ہو لیکن اس نے عام آدمی پارٹی کی ہار کو یقینی بنانے میں بڑا قردار نبھایا بھلے ہی کانگریس پارٹی کو ہار کا سامنا کرنا پڑ اہے۔لیکن قومی سیاست میں وہ اپنی راہ کے بڑے کانٹے نکالنے میں کامیاب رہی ہے ۔یہ وجہ ہے کے عام آدمی پارٹی کا جنم کانگریس کی مخالفت کے ساتھ شروع ہوا اور آہستہ آہستہ اس نے دیش کے کئی حصوں میں کانگریس کے مینڈیٹ میں پکڑ بنانے کا کام کیا جہاں پہلے اس نے دہلی کے اقتدار سے کانگریس کو بے دخل کیا اور اس کے بعد کانگریس کے دوسرے گڑھ مانے جانے والی ریاست پنجاب میں بھی اسے حاشیہ پر کھڑا کر دیا ۔دونوں ریاستوں میں کانگریس کو بے دخل کرنے کے علاوہ عام آدمی پارٹی نے گجرات،اترانچل،گوا،ہریانہ،راجستھان اور مدھیہ پردیش کے چناﺅ میں بھی کانگریس کو بڑی چوٹ دی ۔دہلی اسمبلی چناﺅ کے نتائج صاف دکھاتے ہیں کے کانگریس نے جو ووٹ لئے اسی وجہ سے عآپ پارٹی کم سے کم 15-17 سیٹوں پر ہار گئی ۔ہار جیت میں ووٹوں کا فرق ہے ۔اس سے زیادہ ووٹ کانگریس امیدواروں کو ملے۔آج اگر کیجریوال اقتدار سے باہر ہیں تو اس کے پیچھے ان کا گرور بڑی وجہ ہے ۔کانگریس تو ہریانہ میں بھی اتحاد کرنا چاہتی تھی لیکن کیجریوال نے نہ صرف منا کر دیا بلکہ سبھی 70 سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کر دئے ان میں سے زیادہ تر کی ضمانت ضبط ہو گئی لیکن یہ کانگریس کو بھی اقتدار سے جیتی بازی ہروا گئے اس لئے کچھ تجزیہ نگار انہیں بی جے پی آر ایس ایس کی بی ٹیم کہتے ہیں ۔دہلی اسمبلی چناﺅ میں کانگریس کے اکےلے اترنے کے پچھے بھی بڑی وجہ چناﺅ جیتنا نہیں بلکہ کیجریوال کے بڑھتے قدموں کو روکنا تھا ۔کیجریوال کی راہ آسان نہیں ہے یہ تجزیہ نگار مناتے ہیں عآپ تو گئی لیکن آنے والے دنوں میں نہ صرف کئی ریاستوں میں وہ کانگریس کے لئے بڑا خطرہ بن سکتے ہیں ۔بلکہ قومی سیاست میں بھی راہل گاندھی کے لئے بڑی چنوتی پیش کر سکتے ہیں ۔ایسے میں کانگریس کا چناﺅ بڑے موقع کی شکل میں سامنے آیا ہے پارٹی نے اپنی حکمت عملی انجام تک پہنچانے کے لئے پوری طاقت لگا دی۔قابل ذکر ہے کیجریوال کی سیاسی خواہشات دہلی سے آگے بڑھ کر دیگر ریاستوں میں بھی سب سے زیادہ نقصان کانگریس کو پہنچانا رہا ۔پچھلے کچھ دنوں سے تو کیجریوال راہل گاندھی کے خلاف کھل کر الزام لگانے لگے تھے تاکہ کانگریس کو نقصان پہنچے ۔اور وہ خود اپوزیشن کی سیاست میں بھی راہل کے سامنے کھڑے ہو سکے۔کیجریوال ممتا انڈیا بلاک میں تو کانگریس اپوزیشن اتحاد سے باہر کرانے کی کوشش کی تھی ۔کانگریس کو لگنے لگا کے اگر اسے سیاست میں زندہ رہنا ہے تو اکےلے اپنے دم لڑنا پڑے گا اس سیاست میں سب سے پہلا قدم تھا کے دہلی میں عام آدمی پارٹی کو سیاسی مات دلانے میں مدد کرنا۔کانگریس جانتی تھی کے وہ دہلی نہیں جیت دکتی تھی لیکن اس کا مقصد عام آدمی پارٹی کے اقتدار سے بے دخل کرنا تھا جس میں وہ کامیاب ہو گئی۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں