اسرائیل غزہ جنگ ختم کب ہوگی!
اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جنگ بندی اگر واقعی ہو گئی ہے تو یہ پوری دنیا کے لئے راحت دینے والی خبر ہے ۔بتایاجاتاہے اسرائیلی کابینہ نے جنگ بندی کی فائنل منظوری دے دی ہے ۔اب 470 دنوں کے بعد خطہ میں امن کی بحالی ہوگی ۔دونوں فریقین کے بیچ جنگ بندی کے اعلان کے بعد اسرائیل اور فلسطین کے ڈیڑھ کروڑ لوگوں کے چہروں پر خوشیاں لوٹنے لگی ہیں ۔حالانکہ ابھی دونوں طرف سے مان منول کی ضرورت بھلے پڑے سمجھوتہ پر عمل شروع ہو جائے گا ۔اس رضامندی کے درمیان امریکہ کا رول تو ہے ہی منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اس میں ذاتی دلچسپی لینا خاص اہم ترین ثابت ہوئی ہے ۔انہوں نے پہلے ہی خبردار کر دیا تھا ان کی حلف برداری سے پہلے یرغمال چھوڑ دیے جانے چاہیے ۔اور رضامندی کے اعلان بھی سب سے پہلے ٹرمپ نے ہی کیا ہے ۔اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی پر اتفاق کا اعلان یقینی طور پر ایک بڑا کارنامہ ہے ۔لیکن جب تک یہ حقیقت میں زمین پر نہیں اترے گی جب تک پھر سے جنگ کا اندیشہ بنارہے گا ۔پچھلے برس مئی کے بعد کئی بار وقتی اور عارضی جنگ بندی کو لے کر پہل ہوئی تھی لیکن کچھ دنوں بعد حملوں میں لوگوں کے مارے جانے کی خبریں آتی رہیں ۔ظاہر ہے یہ کچھ دنوں کے لئے بھی جنگ بندی بنے رہنے کو لیکر عزم میں کمی اور بحالی امن کے تئیں توقع کا ہی ایک نظریہ ہے کہ اب اسرائیلی حملوں سے فلسطینی لوگوں کے مارے جانے کی خبریں آرہی ہیں ۔فی الحال سمجھوتہ کا جو مسودہ سامنے آگیا ہے ۔اس کے مطابق حماس کی جانب سے مرحلے وار طریقہ سے اسرائیلی یرغمالوں اور اسرائیل میں سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کی رہائی یقینی کی جائے گی ۔ساتھ ہی غزہ میں بے سہارا لوگوں کے واپس لوٹنے کی بھی اجازت دی جائے گی ۔اس کے علاوہ جنگ سے متاثرہ علاقوں میں انسان کی ضروریات ،امداد پہچانے کا انتظام بھی ہوگا ۔یہ امن کی اچھی خاصی قیمت دینے کے بعد حاصل ہو رہی ہے ۔7 اکتوبر 2023 کو حماس کی جانب سے اسرائیل پر کئے گئے آتنکی حملے سے یہ جنگ شروع ہوئی تھی اس میں 1200 لوگ (اسرائیلی ) مارے گئے تھے اور 250 اسرائیلیوں کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔اس کے بعد غزہ پر اسرائیلی حملوں میں 46 ہزار لوگ مارے جاچکے ہیں ۔غزہ کی 90 فیصدی آبادی بے گھر ہو چکی ہے ۔لبنان ،شام ،یمن ،عراق تک اس لڑائی کی زد میں آچکے ہیں ۔اس بات کا ڈر لگتا ہے کہ کہیں اسرائیل اور ایران میں سیدھی جنگ نا چھڑ جائے ۔سیز فار 42 دن تک چلے گا لیکن اس معاہدہ میں اس بات کا بھی ذکر نہیں ہے کہ اس کے بعد کیا ہوگا ۔کیا جنگ ہوگی ؟ یا ہمیشہ کے لئے رک جائے گی ۔یہ بھی صاف نہیں ہے ۔اسرائیلی فوج کب تک بفر زون میں رہے گی ؟وہیں کون کون سے یرغمال افراد زندہ ہیں اور کون سے مر چکے ہیں اس کو لے کر بھی کوئی اطلاع نہیں ہے لیکن جو کچھ بھی ہے اگر جنگ رک سکتی ہے چاہے کچھ ہی وقت کے لئے ہی سہی یہ غزہ کے لوگوں کے لئے بڑی راحت ہے ۔انہیں اپنی زندگی پھر سے جینے کا وقت ملے گا اور بربادی کے وقت سے راحت ملے گی ۔ہم اس جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہیں ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں