آرجیکر ہسپتال آبروریزی اور قتل کا معاملہ !

کولکاتہ کے آرجیکر ہسپتال میں ٹرینی لیڈی ڈاکٹر کے ساتھ آبروریزی اور قتل میں کورٹ نے سنجے رائے کو عمر قید کی سزا سنائی ہے ۔عدالت نے سنیچر کو سنجے رائے کو اس معاملے میں قصوروار قرار دیا تھا ۔کولکاتہ کی سیالدہ کورٹ نے سنجے رائے کو سزا سنائی اور کہا کہ اس کی موت ہونے تک جیل میں ہی رہنا ہوگا ۔اس کے علاوہ سنجے رائے پر پچاس ہزار روپے کا جرمانہ بھی ٹھونکا ہے ۔جج ارون داس نے ملزم کو موت کی سزا نہیں دی ھالانکہ انہوں نے مانا کہ ریئرسٹ آف ریئر معاملہ ہے ۔جج نے ریاستی سرکار کو متاثرہ خاندان کو 17 لاکھ روپے بطور معاوضہ دینے کا بھی حکم دیا ہے ۔پچھلے سال اگست میں اس واردات نے پورے دیش و مغربی بنگال میں ایک جن عوامی غصہ کی لہر کو جنم دیا تھا ۔9 اگست 2024 کو 31 سالہ لیڈری ٹرینی ڈاکٹر کا اسپتال کی کانفرنس حال میں لاش ملی تھی ۔جانچ میں پتہ چلا کہ اس ڈاکٹر سے پہلے آبرو ریزی ہوئی اور پھر اس کو مار ڈالا گیا تھا ۔اس واردات کے بعد کولکاتہ میں مظاہرے شروع ہو گئے تھے اور دو ماہ سے بھی زیادہ وقت تک ریاست میں طبی خدمات ٹھپ رہی تھیں ۔18 جنوری کو کولکاتہ کی سیالدہ کورٹ نے اس معاملے میں فیصلہ سنایا تھا ۔کورٹ کے اسپیشل جج ارونداس نے کہا کہ سی بی آئی نے جنسی استحصال آبروریزی کے جو ثبوت پیش کئے ہیں اس کا جرم ثابت ہوتا ہے یہ فیصلہ پچھلے سال نومبر میں شروع ہوئی سماعت کے تقریباً دو ماہ بعد اور اس جرم کے 162 دن بعد سنایا گیا ہے۔سیشن جج نے ملزم سنجے رائے کو بولنے کا موقع دیا ۔اس کا دعویٰ ہے کہ اسے پھسایا گیا ہے۔اور اس کے متوفی کے ماں باپ نے اسے قصوروار ٹھہرانے پر خوشی ظاہر کی مگر دہرایا کہ وہ اکیلا نہیں تھا ۔اس کے ساتھ اور بھی لوگ تھے ۔جنہیں سزا ملنے تک وہ اپنی لڑائی جاری رکھیں گے ۔متوفی کے والد نے کہا کہ ابھی بہت سوالوں کا جواب باقی ہے کیوں کہ جانچ کے دوران خلاصہ ہوا تھا کہ واردات کتنی بے رحمانہ تھی ۔اس میں دیگر لوگ بھی شامل تھے ۔حالانکہ اسپتال سے وابستہ تمام دیگر گھوٹالوں اور اقتصادی گھپلوں کا بھی پتہ چلا ۔جس پر اب تک کوئی کاروائی نہیں کی گئی ۔ریاست کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی پر قصورواروں کی حمایت لینے جیسے سنگین الزامات کے بعد اسپتال انتظامیہ نے معمولی خانہ پوری کی کوشش بھلے ہی ہوئی ہے مگر مسئلے کا حل نکالنے کی کوشش ہوتی نظر نہیں آئی ۔تمام سخت قانون کے بعد بھی دیش میں عورتوںمیں یومیہ عدم تحفظ کا ماحول سے شکار ہونا پڑتا ہے ۔بڑے بڑے وعدوں کے علاوہ انہیں مزید کچھ نہیں ملتا ۔آرجیکلر ہسپتال کے ڈاکٹروں نے کہا کہ ابھی ہمارا احتجاج ختم ہونے والا نہیں اب بھی واردات میں شامل کئی لوگ انصاف کے کٹھگھرے سے دور ہیں ۔پورا انصاف ملنے تک مظاہرہ جاری رہے گا ۔جونیئر ڈاکٹر مہتو نے کہا کہ سنجے رائے کو قصوروار ٹھہرایا گیا ہے لیکن دیگر قصورواروں کو قصوروار کیوں نہیں ؟ یہ اکیلے اس جرم کو کیسے انجام دے سکتے ہیں ۔انہوں نے پوچھا کہ ضمنی الزام عائد کیا ہے ۔ضمنی چارج شیٹ کہاں ہے ؟ سی بی آئی نے کہا تھا کہ وہ جلد ہی ایک چارج شیٹ داخل کرے گی ۔ریلی کے دوران ڈاکٹروں نے معاملے میں 20 اہم سوال اٹھائے جن کا جواب ابھی تسلی بخش نہیں مل پایا ۔سوال یہ ہے کہ اتنے بڑے معاملے میں سی بی آئی نے صرف سنجے رائے کو ہی ملزم بنایا ہے ؟ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

سیکس ،ویڈیو اور وصولی!