آرین نہ پھنسانے کیلئے 25کروڑ روپے مانگے تھے!

آپ کو یاد ہوگا2اکتوبر 2021کو سرخیوں میں آئے کروز ڈرگس کیس میں بالی ووڈ ایکٹر شاہ رخ خاں کے بیٹے آرین خان کو نشیلی چیز رکھنے کے معاملے میں ای ڈی کے افسر ثمیر وانکھیڑے نے گرفتار کیا تھا۔ معاملے میں بے قصور آرین خاں نے چار ہفتے فضول جیل میں بتائے تھے۔ بعد میں پتا لگا کہ یہ سارا معاملہ جھوٹا تھا اور آرین کو چھوڑ دیا گیا ۔اس کے بعد عدالت نے معاملے میں ان کو کلین چیٹ دے دی تھی۔ اور وقت بہت ہنگامہ مچاتھا اور ثمیر وانکھیڑے پر طرح طرح کے الزام لگے تھے۔ ان کا ممبئی نارکوٹکس کنٹرول بیورسے تبادلہ کردیا گیا تھا۔ اب خبر آئی ہے کہ سی بی آئی نے اینے سی پی کے سابق افسرثمیر وانکھڑے اور دیگر چار کے خلاف ایک کروز بیڑے سے ممنوعہ نشیلی سامان ضبط کئے جانے کے معاملے میں بالی ووڈ اکار شاہ رخ خان کے بیٹے آرین خان کو نہ پھنسانے کیلئے 25کورڑ روپے کی رشوت مانگے کے الزام میں ایف آئی آر درج کی ہے ۔ حکام نے بتایا کہ اس کے بعد ان کے گھروں کی تلاشی لی گی۔ انہوںنے کہا کہ آرین خان کو 2اکتور 2021کو اس معاملے میں رفتار کیا گیا تھا۔ اور این سی بی نے چارج شیٹ بھی دائر کردی تھی ۔اور آرین خان کو عدالت نے کلیت چیٹ دے دی تھی ۔ این سی بی کے ذریعے بنائی ایک اسپیشل تفیشی ٹیم ایس آئی ٹی نے دعویٰ کیا تھا کہ وانکھڑے کی رہنمائی والی تفتیش میں کوتاہی ہوئی تھی۔ ممبئی ،دہلی رانچی اور کانپور میں 29جگوں پر ٹی نے چھارا ماری کی تھی۔ آئی اے ایس وانکھڑے اور دیگر حکام نے آرین خان کو نشیلی اشیا ءمعاملے میں 25کروڑ روپے کی مبیبہ طور پر مانگ کی تھی۔ اب جانکاری ملی ہے کہ اس افسر اور ان کے ساتھی نے 50لاکھ روپے اڈوانس کے طور پر دئے تھے۔ وانکھڑے اعظم خان کی گرفتاری کے وقت ممبئی کے این سی بی کے چیف تھے۔ سازش رچنے کے معاملے آئی اے افسرا وانکھڑے علاہ اس وقت سپرنٹینڈنٹ این سی بی ونے سنہا اور ممبئی زون کے وس وقت کے خفتیہ افسر آشیش رنجن اور دو دیگر کرمچاری گوساوی ایس لیلے ڈسوزہ کے علاوہ دیگر کے خلاف بھی ایف آرئی آرف رج کی گی ہے ۔ وقت ثمیر وانکھڑوے ممبئی این سی بی برانچ کے زونل ڈائریکٹرتھے۔ بہر حال ایف آئی آر درج ہونے کے بعد وانکھڑے پر قانونی شکنجہ کسنے لگا ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!