سری لنکا جیسے حالات نہ ہوجائیں!

وزیر اعظم نریندر مودی کی سینئر افسروں کے ساتھ ہوئی ملاقات میں کچھ افسران نے کئی ریاستوں کے ذریعے اعلا ن کردہ لبھاونی اسکیموں پر تشویش جتائی ہے اور دعویٰ کیا کہ وہ مالی طور سے صحیح نہیں ہے۔ اور یہ اسکیمیں انہیں سری لنکا جیسے حالات کی طرف لے جا سکتی ہیں ۔ یہ بات ذرائع نے اتوار کو بتائی ۔واضح ہو کہ وزیر اعظم مودی نے سنیچر کو اپنے سرکاری مکان پر اپنے ایک کیمپ آفس میں سبھی محکموں کے سیکریٹریوں کے ساتھ چار گھنٹے تک میٹنگ کی تھی جس میں این ایس اے چیف اجیت ڈوبھال ،وزیر اعظم کے پرسنل سیکریٹری پی کے مشرا اور کیبنٹ سیکریٹری راجیو گوکھلے کے علاوہ مر کزی سرکار کے دیگر افسران بھی شامل ہوئے تھے ۔ میٹنگ میںسبھی افسران نے حالیہ اسمبلی انتخابات میں ایک لبھاونی اسکیم کا ذکر کیا جو اقتصادی طور کمزرو حالت میں ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے دیگر ریا ستوں میںاسی طرح کی اسکیموں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ مالی طور سے ناقابل عمل ہے ۔ اور ریاستوں کو سری لنکا جیسی تنگی کے حالات کی طرف لے جا سکتی ہےں ۔ وزیر اعظم نے افسروں سے صاف طور سے کہا کہ وہ کمیوں کی تنگ نظری کی ذہنیت سے باہر نکل کر بہتر انتظام کی نئی چنوتی کا سامنا کریں ۔ وزیر اعظم نے بڑی ترقیاتی اسکیموں کو نہ لینے کے بہانے کے طور پر غریبی کا حوالہ دینے کی پرانی کہانی کو چھوڑ دیں اور ان سے ایک بڑا نظریہ اپنا نے کو کہا۔ کووڈ 19-وبا ءکے دوران سیکریٹریوں نے جس طرح ساتھ مل کر ایک ٹیم کی طرح کام کیا اس کا تذکرہ کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ انہیں بھارت سرکار کے سیکریٹریوں کی شکل میںکام کرنا چاہیے نہ کہ صرف اپنے مطالبے کا سیکریٹریوں کی حیثیت میں اور ایک ٹیم کے طور پر کام کرنا چاہیے۔ ذرائع کے دعویٰ کیا کہ 24سے زیادہ سیکریٹریوں نے اپنے خیالات رکھے اور وزیر اعظم کے ساتھ اپنے نظریہ کو شیئر کیا جنہوں نے ان سب کو توجہ سے سنا ۔ 2014کے بعد سے وزیر اعظم کی سیکریٹریوں کے ساتھ یہ نویں میٹنگ تھی۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟